ماہرہ سے پوچھیں اپنے سوال

اس مضمون میں ایجوکیشن یو ایس اے کی خاتون صلاح کارنے طلبہ کی طرف سے اکثر پوچھے جانے والے سوالات کے جواب دیےہیں۔

اُنّتی سنگھانیا

March 2023

ماہرہ سے پوچھیں اپنے سوال

امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کا منصوبہ بنانے والے بھارتی طلبہ عموماً اپنی تحقیق اور درخواست کے عمل کے دوران متعدد عوامل کے بارے میں غیر یقینی کا شکار ہوتے ہیں۔ ان عوامل کا تعلق درخواست دینے کے صحیح وقت، درخواست کے عمل سے لے کر وظائف اور ان سے متعلق کوششوں کے ثمرآور ثابت ہونے تک سے ہو سکتا ہے۔ پیش خدمت ہیں طلبہ کی جانب سے اکثر پوچھے جانے والے بعض سوالات کے جوابات۔

کیا ہمیں امریکہ میں انڈر گریجویٹ تعلیم حاصل کرنی چاہیے یا پھر گریجویٹ تعلیم کے لیے درخواست دینے کا انتظار کرنا چاہیے؟

جب میں ۱۷ برس کی تھی تو میرے سامنے بھی یہی سوال تھا۔  میں نے سردست موجود موقع پر اعتبار کرکے امریکی ریاست اوہائیو وکے کالج آف ووسٹر میں داخلہ لینے کا فیصلہ کیا کیوں کہ اس بات کی کوئی ضمانت نہیں تھی کہ اگر میں گریجویٹ تعلیم کے لیے درخواست دینے کا انتظار کروں تو مجھے چند برس بعد مالی امداد اور اپنے کنبے کی حمایت  لازمی طور پر حاصل ہوگی۔

بطور ایجوکیشن یو ایس اے صلاح کار مجھے اب احساس ہوتا ہے کہ انڈر گریجویٹ تعلیم طلبہ کو ایک شاندار گریجویٹ درخواست  دینے کے لیے تیار کرتی ہے جو ان کو صلاحیت کی بنیاد پر مکمل مالی اعانت کا موقع بھی  فراہم کر سکتی ہے۔ امریکی ڈگری آپ کو مندرجہ ذیل خصوصیات فراہم کرتی ہے:

  • تحقیق کے مواقع
  • سیکھنے کے عملی مواقع
  • اُن پروفیسروں کے ساتھ مستحکم تعلقات قائم کرنے کا موقع جو آپ کے حق میں سفارشات لکھ سکیں اور
  • کریئر اور سابق طلبہ کے نیٹ ورک سے جڑنے کا راستہ جو آپ کو اپنے نصب العین میں اپنے مستقبل کے اہداف کو واضح کرنے میں مدد کرتا ہے۔

گریجویٹ تعلیم کے لیے داخلہ متعلقہ شعبے دیتے ہیں۔ اگر متعلقہ شعبہ آپ سے واقف ہے تو گریجویٹ تعلیم میں آپ کے داخلے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔ خاص طور پر’تھری پلس ٹو‘انضمام کی بدولت جس کے تحت پانچ برسوں میں آپ انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ دونوں ڈگری حاصل کر سکتے ہیں۔

بعض طلبہ وظائف کی امید میں گریجویٹ تعلیم کے لیے درخواست دینے کا انتظار کرتے ہیں۔ لیکن ایسے طلبہ اس بات کا خیال رکھیں کہ وظیفوں کا براہ راست تعلق شعبوں اور کورس کی نوعیت سے ہوتا ہے۔ ذاتی مشورےحاصل کرنے کے لیے اپنے قریبی ایجوکیشن یوایس اے اسٹوڈنٹ مشاورتی مرکز سے رابطہ کریں۔

گریجویٹ  سطح کی تعلیم کا خرچ پورا کرنے کے سلسلے میں ترجیح کس کو ملتی ہے؟

گریجویٹ سطح کی تعلیم کے معاملے میں مالی اعانت صلاحیت کی بنیاد پرکی جاتی ہے۔ طلبہ یونیورسٹی پر مبنی دو طرح کے وظیفوں یعنی اسسٹنٹ شپ اور فیلوشپ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔ اسسٹنٹ شپ تین طرح کی ہو سکتی ہیں:

  • ریسرچ اسسٹنٹ شپ جہاں طلبہ کسی استاد کی ان کی تحقیق میں مدد کرتے ہیں۔
  • ٹیچنگ اسسٹنٹ شپ جہاں طلبہ بطور استاد انڈر گریجویٹ جماعت کو پڑھاتے ہیں۔
  • گریجویٹ اسسٹنٹ شپ جہاں طلبہ شعبے کے لیےبطور کلرک کام کرتے ہیں۔

بہترین طلبہ کو ان کی تحقیق  میں مدد کی غرض سے انہیں وظیفہ دیا جاتا ہے۔ انہیں ٹیوشن فیس میں مکمل چھوٹ ملتی ہے، بقیہ اخراجات کی تکمیل کے لیے اعزازیہ ملتا ہے اور صحت بیمہ کا ایک حصہ معاف کر دیا جاتا ہے۔ خیال رہے کہ تحقیق پر مبنی پروگراموں کے گریجویٹ طلبہ کو کورس پر مبنی پروگراموں کے مقابلے میں مکمل مالی تعاون ملنے کے امکانات زیادہ ہوتے ہیں۔اور سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم) کے شعبوں کو اس سلسلے  میں ترجیح دی جاتی ہے۔

وظائف اور مالی اعانت کی حتمی تاریخ پروگرام شروع ہونے کی تاریخ سے ۱۸ ماہ پہلے تک ہو سکتی ہے۔ اپنی درخواست جمع کرنے سے پہلے آزاد ذرائع سے حاصل ہو سکنے والے وظائف کے بارے میں تحقیق کریں اور اپنے مطالعہ کے شعبے میں مالی امداد فراہم کرنے والی یونیورسٹیوں کی شناخت کریں۔ اپنی دلچسپی کے شعبے کے پروفیسروں سے رابطہ کریں کیونکہ وہ اپنے شعبے میں گرانٹ اور فنڈنگ حاصل کرنے والوں کا انتخاب کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ طلبہ کم سود پر قرض اور بیرونی وظائف لے کر بھی اپنی پڑھائی کا خرچ نکال سکتے ہیں ۔

کیا گریجویٹ اسکول میں درخواستوں کے لیے غیر نصابی سرگرمیاں اہم ہیں؟

گریجویٹ اسکولوں میں درخواستوں کی خاطر طلبہ کو اپنے مطالعہ کے شعبے کے لیے مخصوص تجربات کو اپنے بایو ڈیٹا یاتعلیمی کوائف میں ظاہر کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس میں تعلیمی پس منظر اور ایوارڈس، تحقیق، متعلقہ انٹرن شپ یا ملازمت کے تجربات، خصوصی تکنیکی مہارت، زبان کی مہارت اور سماجی خدمات شامل ہیں۔ غیر نصابی سرگرمیاں داخلہ حکام کو آپ کی شخصیت اور کلاس روم میں آپ کے تنوع کے فوائد کا گہرائی سے مطالعہ کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں لیکن داخلے کے فیصلوں کا تعین کرنے کا سبب نہیں بن سکتیں۔

امریکی یونیورسٹیوں میں درخواستوں کے لیے داخلہ امتحانات کے اسکور کتنے اہم ہیں؟

امریکہ میں کئی انڈر گریجویٹ کالجوں اور بعض گریجویٹ شعبوں میں داخلے کے امتحانات اختیاری ہوتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ انہوں نے ایس اے ٹی / اے سی ٹی یا جی ایم اے ٹی / جی آر ای قابلیت  پر مبنی ٹیسٹ کی ضروریات کو ختم کر دیا ہے۔ اس صورت میں طلبہ کی پوری تعلیمی صلاحیت کا فیصلہ ان کی اسناد یا مارکس شیٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا۔ اگر طلبہ کو یقین ہے کہ ان کی مارکس شیٹ یونیورسٹی کے اوسط طلبہ کی مارکس شیٹ سے بہتر ہیں یا اعلیٰ زمرے میں ہیں تو وہ ٹیسٹ اسکور کو جمع کرنے کا ارادہ ترک کر سکتے ہیں۔

اس بات کے تعین کے لیے کہ آیا آپ کو ٹیسٹ اسکور کی ضرورت ہے، آپ کالج کی آفیشل ویب سائٹ دیکھیں۔  تاہم ٹیسٹ کا اختیاری ہونا انگریزی میں مہارت کے لیے ٹیسٹ اسکور کی لازمیت (ٹی او ای ایف ایل / آئی ای ایل ٹی ایس / ڈولنگو / پی ٹی ای) کا ختم کرنا نہیں ہے۔ بین الاقوامی طلبہ کو بہرحال ان امتحانات میں حاصل ہونے والے نمبروں سے ان تعلیمی اداروں کو آگاہ کرنے کی ضرورت ہے جہاں وہ داخلہ لینے کے خواہشمند ہیں۔

مجھے امریکی تعلیم کا انتخاب کیوں کرنا چاہیے؟

اوپن ڈورس رپورٹ کے مطابق تعلیمی سال ۲۲۔۲۰۲۱ میں بھارت  کے تقریباً دو لاکھ طلبہ نے اپنی اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ کا انتخاب کیا ۔ اس انتخاب کی مختلف وجوہات ہیں۔ ان میں امریکی تعلیم کی لچک، شاندار وسائل، طلبہ اور کیمپس کی متحرک زندگی، تحقیق، وظیفہ اور انٹرن شپ کے مواقع، جامع امدادی خدمات اور ایک متنوع طلبہ تنظیم کی موجودگی شامل ہیں۔

یہ مواقع طلبہ کو عالمی شہری بننےکا اہل بناتے ہیں جنہیں دنیا بھر میں آجروں اور تعلیمی شعبوں کی طرف سے قابل قدر نگاہوں سے دیکھا جاتا ہے۔

اُنّتی سنگھانیاامریکہ ۔ہند تعلیمی فاؤنڈیشن کے کولکاتا دفتر میں ایجوکیشن یو ایس اے کی صلاح کا رہیں۔


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے