ہندنژادامریکی سی ای او

متعدد ہند نژاد امریکی باشندے بطور طالب علم امریکہ گئے۔ بعد ازاں ان میں سے کئی عظیم امریکی تکنیکی فرموں کے سربراہ بنے۔

لیگ ہارٹمین

January 2023

ہندنژادامریکی سی ای او

گوگل کے سی ای او سندر پچائی کا شمار اُن بہت سے بھارتی نژاد امریکیوں میں ہوتا ہے جو اپنی محنت کی بدولت امریکہ کی ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کے سربراہ بنے۔ اِس تصویر میں پچائی۸ مارچ ۲۰۱۹ءکو ممبئی میں بچوں کو پڑھنے کا ایک نیا ایپ دکھا رہے ہیں۔(© راجیش ککاڑے/ اے پی امیجیز)

سندر پچائی بھارت کے شہر چنئی میں دو کمرے کے اپارٹمنٹ میں پلے بڑھے۔ ۱۲ برس کی عمر میں انہیں اپنا پہلا فون ملا جس سے اِن میں ٹیکنالوجی سے لگاؤ، تبادلہ خیالات اور دنیائے علم کے اُس دروازے کے بارے میں شوق پیدا ہوا جس  سے داخل ہونے کی اُن کے والدین نے اُن کی ہمت افزائی کی تھی تاکہ وہ علم حاصل کر سکیں۔

انہوں نے آئی آئی ٹی کھڑگپور اور بعد میں  امریکہ کی سلی کَون وَیلی کے وسط میں واقع ا سٹینفورڈ یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی۔ پچائی ۲۰۰۴ء میں گوگل میں شامل ہوئے اور ۲۰۱۵ء میں ان کو گوگل کا سی ای او مقرر کیا گیا۔

پچائی اب اربوں ڈالر کی کمپنی میں ہزاروں ملازمین کے سربراہ ہیں۔ اُن کا شمار اُن ہند نژاد امریکیوں میں ہوتا ہے جو امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی سربراہی کر رہے ہیں اور جن کے خیالات ہماری گردوپیش کی دنیا کی صورت گری کر رہے ہیں۔

گذشتہ برس دنیا کے کسی بھی ملک کے مقابلے میں بھارتی طلبہ نے  امریکی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے  کے لیے سب سے زیادہ ویزے حاصل کیے۔ یہ امر اُن کی کامیابیوں کا مظہر ہے۔ ستمبر ۲۰۲۲ء میں نئی دہلی میں امریکی سفارت خانے نے اعلان کیا کہ وہ بھارتی طلبہ کو ریکارڈ تعداد میں یعنی ۸۲ہزار ویزے جاری کر چکا ہے۔

Microsoft CEO Satya Nadella delivers the keynote address at Build, the company’s annual conference for software developers May 6, 2019, in Seattle. (© Elaine Thompson/AP Images)

۶ مئی ۲۰۱۹ء کو سی ایٹل میں مائیکرو سافٹ کی سافٹ ویئر ڈیولپرس کی ’بلڈ‘ نامی سالانہ کانفرنس میں مائیکرو سافٹ کے سی ای او ستیہ نڈیلا تقریر کررہے ہیں۔(© ایلین تھومپسن/ اے پی امیجیز)

پچائ کی طرح یہ بھارتی طلبہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور اپنی خوابوں کی تعبیر پانے سے قبل بھارت میں اٹھائی گئیں اپنی بنیادوں کے بل بوتے پر ترقی کرتے ہیں۔ امریکہ کی ٹیکنالوجی کمپنیوں کی قیادت کرنے والے  بھارتی نژاد امریکیوں میں مندرجہ ذیل بھارتی نژاد امریکی سی ای اوز بھی شامل ہیں:۔

۔ ریوتی ایڈویتھی ۲۰۱۹ء سے ’فلیکس‘نامی ٹیکنالوجی مینو فیکچرنگ اور ڈیزائن کمپنی کی سی ای او کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ وہ ۳۰ممالک میں پھیلے عملے کی سربراہ ہیں۔ وہ کہتی ہیں   ’’امریکی خواب کا تعلق محنت کرنے اور خطرات مول لینے سے ہے۔ اگر آپ محنت کریں گے اور آپ اپنے کام کے ماہر ہیں تو پھر آپ کو وہ تمام مواقع ملیں گے جن کے آپ مستحق ہیں۔‘‘

۔  اروِند کرشنا ۳۰ برس سے آئی بی ایم میں کام کر رہے ہیں۔ وہ مصنوعی ذہانت، کوانٹم کمپیوٹنگ اور بلاک چین جیسے ٹیکنالوجی کے ابھرتے ہوئے نئے شعبوں میں جدت طرازی کو فروغ دینے میں مدد کر رہے ہیں۔ وہ ۲۰۲۰ء میں آئی بی ایم کے سی ای او بنے۔

۔ سنجے مہروترا’ سین ڈِسک‘ کمپنی کے شریک بانی ہیں۔ آج کل وہ سیمی کنڈکٹر اور مائیکرو چِپ ڈیزائن کرنے والی کمپنی ’ مائکرون ٹیکنالوجی‘ کے سی ای او ہیں۔

Micron Technology CEO Sanjay Mehrotra (left) meets with President Biden in Syracuse, New York, on October 27, 2022. (© Mandel Ngan/AFP/Getty Images)

۲۷ اکتوبر ۲۰۲۲ء کو نیویارک کے سیرا کیوز میں مائیکرون ٹیکنالوجی کے سی ای او سنجے مہروترا(بائیں جانب) صدر بائیڈن سے ملاقات کر رہے ہیں۔(©منڈل نگان /اے ایف پی / گیٹی امیجیز)

۔ ستیہ نڈیلا نے ۱۹۹۲ء میں مائیکرو سافٹ میں شمولیت اختیار کی اور ۲۰۱۴ء میں سی ای او بننے سے پہلے کمپنی کے آن لائن خدمات ڈویژن کے لیے تحقیق و ترقی کے کام کی قیادت کی۔

۔ شانتنو نارائن نے ۱۹۹۸ء میں ایڈوبی کے انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی کے گروپ میں کام کرنا شروع کیا اور ۲۰۰۷ء میں کمپنی کے سی ای او بنے۔ ان کے پاس پانچ پیٹنٹ کی ملکیت ہے۔

۔ راگھو راگھو رام ۲۰۰۳ء میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ ورچولائزیشن کمپنی ’ وی ایم ویئر‘ میں شامل ہوئے اور آج وہ کمپنی کے سی ای او کی حیثیت سے کام کر رہے ہیں۔

۔جے شری اُلّال کی پیدائش لندن میں ہوئی۔ ان کی تعلیم نئی دہلی اور کیلیفورنیا میں ہوئی۔ انہوں نے کلاؤڈ نیٹ ورکنگ فرم آرِسٹا  کی ایک سربراہی ایک عشرے سے بھی زیادہ عرصے تک کی اور کمپنی کو کروڑوں ڈالر والی بزنس فرم بنا دیا۔

Jayshree Ullal, president and CEO of Arista Networks, (center), seen after the company’s stock began trading on the New York Stock Exchange on June 6, 2014. (© Brendan McDermid/Reuters)

آرِسٹا نیٹ ورکس کی پریزیڈنٹ اور سی ای او جےشری اُلّال(مرکز میں) ۶ جون ۲۰۱۴ء کو نیویارک اسٹاک ایکسچینج میں کمپنی کے حصص کی خرید و فروخت کے آغاز کے وقت دیکھی جا سکتی ہیں۔ (©برینڈن میک ڈرمِڈ/روئٹرس)

یہ نامور بھارتی نژاد امریکی، امریکہ اور بھارت کے درمیان قریبی ثقافتی اور اقتصادی تعلقات کی مثال ہیں۔ دونوں ملکوں کے مشترکہ مفاد ات میں جمہوریت کے ساتھ وابستگی اور بحر ہند و بحر الکاہل کے خطے اور اس سے باہر آزاد تجارت اور سرمایہ کاری کے ذریعے عالمی سلامتی ، استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینا شامل ہے۔

امریکہ بھارت کا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے۔ ۲۰۲۱ءمیں دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت ۱۵۷ ارب ڈالر کی ریکارڈ مالیت تک پہنچ گئی۔

دسمبر ۲۰۲۲ء میں امریکہ میں بھارت کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو نے پچائی کو بھارت کے اعلٰی ترین اعزازوں میں شمار ہونے والا اعزاز پدم بھوشن دیا۔ انہوں نے پچائی کے سفر کو ’’متاثر کن‘‘قرار دیا اور کہا کہ پچائی نے بھارت کی عالمی جدت طرازی میں سرانجام دی جانے والیں خدمات پر مہر ثبت کرتے ہوئے امریکہ اور بھارت کے اقتصادی روابط کو مضبوط بنایا۔

پچائی امریکہ میں انہیں کامیابی کی راہ پر ڈالنے کا سہرا اپنے خاندان کے علم کے حصول کے ساتھ لگاؤ اور اپنے بھارتی ورثے کے سر باندھتے ہیں۔

یہ اعزاز پانے کے بعد انہوں نے کہا ’’ بھارت میرے وجود کا حصہ ہے ۔ میں جہاں جاتا ہوں اسے اپنے ساتھ لے کر جاتا ہوں۔‘‘

تشکر برائے متن ShareAmerica



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے