چھوٹے کاروباریوں کی امداد

یہ بھارت میں کامیاب خاتون سی ای اوز کے کارناموں پر مبنی چار مضامین کے سلسلے کا چوتھا مضمون ہے۔

مائیکل گیلنٹ

October 2021

چھوٹے کاروباریوں کی امداد

ہاردیکا شاہ کنارہ کیپیٹل کی سی ای او ہیں ۔فرم کی مدد سے کاروباری پیشہ وروں کی بڑھتی تعداد کے لیے ۱۰۰ ملین ڈالر کی اضافی آمدنی میں مدد ملی۔ فرم نہ صرف کاروباری پیشہ وروں کو قرض فراہم کرتی ہے بلکہ پورے ملک میں سینکڑوں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ تصویر بشکریہ ہاردیکا شاہ۔

ہاردیکا شاہ کنارہ کیپیٹل کی سی ای او ہیں ۔فرم کی مدد سے کاروباری پیشہ وروں کی بڑھتی تعداد کے لیے ۱۰۰ ملین ڈالر کی اضافی آمدنی میں مدد ملی۔ فرم نہ صرف کاروباری پیشہ وروں کو قرض فراہم کرتی ہے بلکہ پورے ملک میں سینکڑوں ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنے میں بھی مدد کرتی ہے۔ تصویر بشکریہ ہاردیکا شاہ۔

یہ بھارت میں کامیاب خاتون سی ای اوز کے کارناموں پر مبنی چار مضامین کے سلسلے کا چوتھا مضمون ہے۔

بینگا لورومیں واقع مالیات کے شعبے میں کام کرنے والی ٹیکنالوجی کمپنی کِنارہ کیپیٹل کی بانی اور سی ای او ہاردیکا شاہ ایک آسان لیکن زبردست مشن کے ساتھ اپنی کمپنی کی قیادت کر رہی ہیں۔ ان کا مشن ہے بھارت میں چھوٹی تجارت میں شامل محروم کاروباری پیشہ وروں کو مالیات کے شعبے کے وسیع فوائد سے استفادہ کرنے کا موقع فراہم کرنا۔

شاہ کو سب سے پہلے ممبئی میں ایک چھوٹا سا کاروبار چلانے والی اپنی والدہ سے اس پر عزم مقصد کی تکمیل کی ترغیب ملی۔ ۱۵ سال تک دوسرے ممالک میں تعلیم حاصل کرنے اور کام کرنے کے بعد واپس لوٹنے کے بارے میں بتاتی ہوئی وہ کہتی ہیں’’میں نے دیکھا کہ سرمایہ کاری کی کمی کی وجہ سے ان کے لیے اپنا کاروبارکرنا کتنا مشکل تھا۔ برسوں بعد بھارت کے دورے پر میں نے اپنے ابتدائی دنوں کی شناخت والے لوگوں سے دوبارہ رابطہ قائم کیا۔اس نے مجھے احساس دلایا کہ میری والدہ کو ایک چھوٹا سا کاروبار قائم کرنے کے لیے کس جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا ۔ دو دہائیوں کے بعد بھی صورتحال ہنوز ویسی ہی تھی۔‘‘

شاہ کا کہنا ہے کہ درحقیقت بہت سے چھوٹے اور خواتین کی ملکیت والے کاروبار سرمایہ کاری کے مواقع سے باہررہتے ہیں جس سے انہیں ترقی کرنے میں مدد مل سکتی تھی۔ اگرچہ اس وقت بھارت میں اس طرح کے ۶۰ ملین سے زائد کاروباری ادارے ہیں جن میں ۱۲۰ملین سے زائد افراد کام کرتے ہیں لیکن’’زیادہ تر باضابطہ قرض دینے والے ادارے انہیں قرض نہیں دیتے، خاص طور سے کوئی جائیداد گروی رکھے بغیر تو بالکل ہی نہیں۔‘‘

شاہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اس پریشان کن روش کو تبدیل کرنے کے لیے سخت محنت کررہی ہیں۔ کنارہ کیپیٹل نے اب تک ۹۰سے زائد بھارتی شہروں میں ۱۰۰ سے زائد شاخیں قائم کی ہیں تاکہ چھوٹے کاروبار میں شامل ضرورت مند چھوٹے کاروباری پیشہ وروں کو گروی سے آزاد کاروباری قرضے فراہم کیے جا سکیں۔ وہ کہتی ہیں’’ہم نے خواتین کاروباری پیشہ وروں کے لیے رعایتی قرض پروگرام، ہَر وِکاس بھی متعارف کرایا ہے اور بھارت میں خواتین کی ملکیت والے کاروباروں کے لیے کم از کم ۱۵ ملین ڈالر تقسیم کرنے کا عزم کیا ہے۔‘‘

کہتے ہیں کہ نتائج اپنا ثبوت خود پیش کرتے ہیں۔ یہ بات کنارہ کیپیٹل پر صادق آتی ہے ۔ کنارہ کیپیٹل کے کام نے اُن ابھرتے کاروباری پیشہ وروں کے لیے ۱۰۰ ملین ڈالر سے زیادہ کی اضافی آمدنی میں مدد کی ہے جنہیں یہ قرض دیتی ہے۔ اس طرح کمپنی نے ملک بھر میں لاکھوں ملازمتوں کو پیدا کرنے میں مدد کی ہے۔

شاہ کے ساتھ دیگر خواتین ہی کنارہ کیپیٹل کا نظم و نسق سنبھالتی ہیں۔ یہ اس قابل ذکر حقیقت کے برعکس ہے جس میں کہا جاتا ہے کہ بینکنگ، مردوں کے زیر اثر کام کرنے والا ایک شعبہ ہے۔ تقرری اور دیگر کاروباری طریقوں کے لیے اورمالیات کے شعبے میں خواتین کے کردار کو بلند کرنے کے لیے ہاردیکا شاہ ماضی اور موجودہ زمانے کے حقوق نسواں کی قابل ذکر علمبرداروں سے تحریک حاصل کرتی ہیں۔ شاہ کہتی ہیں’’کنارہ کیپیٹل میں سی ای او، سی ایف او اور ہماری مینجمنٹ ٹیم کی بیشتر ارکان خواتین ہیں۔ مجھے اس بات پر بہت فخر ہے کہ ہم نے مردوں کے غلبے والے میدان میں ترقی اور منافع کا مظاہرہ کیا ہے۔ایس اینڈ پی کی ایک رپورٹ نے حال ہی میں ثابت کیا ہے کہ خواتین سی ای اوز اور سی ایف اوز پر مشتمل کمپنیوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے باوجود فارچون ۵۰۰کمپنیوں میں ۵ سے بھی کم ہی کمپنیاں ایسی ہیں جن میں سی ای او اور سی ایف او دونوں کرداروں میں خواتین ذمہ داری سنبھال رہی ہیں۔ سرمایہ کاری ہو یا نہ ہو ہمیں تو ابھی ایک طویل سفر طے کرنا ہے۔‘‘

فروری ۲۰۲۱ءمیں کنارہ کیپیٹل نے بھارت میں مصنوعات سازی، تجارت، خدمات کے شعبوں میں بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی درجے کے کاروباری اداروں (ایم ایس ایم ای) کی مالی شمولیت میں توسیع کے لیے امریکی عالمی ترقیاتی معاشی کارپوریشن (ڈی ایف سی) کی جانب سے ۱۰۰ فی صد ضمانت کے ساتھ اِنڈس اِنڈ بینک سے ۱۰ ملین ڈالر حاصل کیے۔ امریکی حکومت کا ترقیاتی مالیاتی ادارہ، ڈی ایف سی آج ترقی پذیر ممالک کو درپیش انتہائی اہم چیلنجوں کے حل کے لیے نجی شعبے کے ساتھ شراکت کر رہا ہے۔

شاہ کہتی ہیں’’ایم ایس ایم ایز آمدنی اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے ساتھ بھارت کی معیشت کو مستحکم کرتے ہیں۔ اس سال کاروباری اداروں کی تعمیر نو اور ترقی کے لیے مالی اعانت کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ لہٰذا اِنڈس اِنڈ بینک اور ڈی ایف سی کی اس سرمایہ کاری سے چھوٹے کاروباری اداروں کی مالی شمولیت میں تیزی آئے گی جس سے مقامی معیشتوں کی حوصلہ افزائی ہوگی۔‘‘

ڈی ایف سی میں آفس آف ڈیولپمنٹ کریڈٹ میں سوشل انٹرپرائز فائنانس ٹیم کے منیجنگ ڈائریکٹر لورین روڈوِن کہتے ہیں’’ ہم ان تنظیموں پر کام کرتے ہیں جنہیں ہم اعلیٰ معیارکی مالی اعانت فراہم کرتے ہیں۔ جب بھی فراہمی کے معاملے میں آخری ادارےتک رسائی کی بات آتی ہے تو اس معاملے میں کنارہ کیپیٹل ایک مثالی نمونہ ہے۔مالی شمولیت کی خاطراس کے عزم نے بھارت کے چھوٹے کاروباروں میں شامل کاروباری پیشہ وروں کے باہمی تعاون کو ہمارے لیے ممکن بنا دیا ہے۔ ہم بھارت میں متنوع ایم ایس ایم ای سیکٹر کی اعلیٰ صلاحیت اور اعلیٰ امکانات سے متاثر ہیں اور اِنڈس اِنڈ اور کنارہ کیپیٹل دونوں کے ساتھ شراکت داری پر فخر کرتے ہیں۔‘‘

شاہ اپنے نقش قدم پر چلنے کی خواہش رکھنے والی لڑکیوں اور خواتین کوچند باتوں پر عمل کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں’’آپ کوکسی نا موافق جگہ پر خود کو ثابت کرنا جلد سیکھنا چاہئے۔ آپ سے مسلسل پوچھ تاچھ کی جائے گی اور آپ کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا چاہے آپ جو بھی ہوں ،جو بھی کرتے ہوں اورآپ جیسے بھی نظر آتے ہوں۔ لہٰذا اسے آپ حوصلہ شکنی کی وجہ نہ بننے دیں۔ آپ اپنے اہداف پر توجہ مرکوز رکھیں۔ میں مزید کہوں گی کہ آج کسی بھی عمر کی لڑکیاں اور خواتین صنفی فرق کو ختم کرنے کےلیے اہم ہیں۔ آپ میں سے ہر ایک اپنی زندگی میں خود کو اور دیگر لڑکیوں اور خواتین کو اوپر اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔‘‘

ڈی ایف سی کی مدد سے کامیابی حاصل کرنے والی خواتین سی ای اوز کی مزید مہم جوئیوں کے بارے میں جاننے کے لیے، ایک نتیجہ خیز کاروباراور مالی خدمات کی راہ ہموار کرنا بھی ضرور دیکھیں۔

مائیکل گیلنٹ، گیلنٹ میوزک کے بانی اور سی ای او ہیں۔ وہ نیویارک سٹی میں مقیم ہیں۔



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے