امریکی یوم آزادی کا جشن

وہ کون سی ایسی چھٹی ہے جو سب ایک ساتھ منا سکتے ہیں؟ امریکہ میں یومِ آزادی ایسی ہی ایک تعطیل ہے جس کا جشن ہر سال ۴ جولائی کو منایا جا تا ہے۔

شیری ایل بروکباخر

July 2019

امریکی یوم آزادی کا جشن

ایک  باپ اور بیٹی مسی سیپی کے ویو لینڈ میں یومِ آزادی کے موقع پر خوشیاں مناتے ہوئے۔ تصویر © اے پی امیجیز

یوم آزادی کی تقریبات، جوان اورعمر دراز، سب کے لیے ہیں۔ یہ جشن ہر مقام پرمنایا جاتا ہے: نمائش کے میدانوں اور عوامی پارکوں میں، سمندری ساحلوں اور شاہراہوں پر،یہاں تک کہ لوگوں کے گھروں کے باغیچوں میں بھی۔ یہ جولائی کی چوتھی تاریخ ہے جناب ! یعنی امریکی یوم آزادی۔

۳جولائی ۱۷۷۶ کو  ہی جان ایڈمس نے امید باندھ لی تھی کہ امریکی کانگریس آزادی کا اعلان کردے گی۔ اسی روزایڈمس نے اپنی اہلیہ کو لکھا تھا’’ آنے والی نسلیں اس روزکو عظیم جشن منائیں گی۔ اس میں یقینی طور پر خوب ڈھول باجے بجائے جانے چاہئیں اور کھیل کود منعقد ہونے چاہئیں، بندوق سے گولیاں داغی جائیں، خوشی کے الاؤ جلائے جائیں اور ہر طرف چراغاں ہی چراغاں کیا جائے۔ اور یہ سب براعظم کے ایک کونے سے لے کر دوسرے کونے تک ہونا چاہیے اور یہ سلسلہ ہمیشہ ہمیشہ جاری رہنا چاہیے۔‘‘

تقریبات کے مقامات اورتفریح گاہوں اورکھانا پکانے کے مقامات پر امریکی جھنڈا بلند کیا جاتا ہے اور ساتھ میں امریکی قومی ترانہ’’ستاروں سے سجا بینر‘‘بھی گایا جاتا ہے۔ اس گانے کے دوران جھنڈے کا لہرانا گویا تمام تر نامساعد حالات کے دوران امریکی امید اور ثابت قدمی کو ظاہر کرتا ہے۔

اونچی اونچی عمارتوں میں منعقد ہونے والا ۴جولائی کا جشن مہمانوں کو اطراف میں ہونے والی تقریبات پر طائرانہ نظر ڈالنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ امریکیوں نے ۱۷۷۷ سے ہی اس دن خوب آتش بازی کی ہے۔ اس دن سب سے پہلی بار فلا ڈیلفیا نے اولین سالگرہ کے موقع پر آزادی ہال پر ایک شاندارجشن کا انعقاد کیا تھا۔

امریکی پریڈ کرنے کے بے حد شوقین ہیں۔ اور سال کے کسی اور دن کے مقابلہ یوم آزادی پر تو بے شمار پریڈ منعقد کی جاتی ہیں۔ڈھول باجے والوں سے لے کر گھڑسوار تک ہر کوئی ان میں شامل ہو سکتا ہے۔ جو لوگ ان پریڈوں میں شریک نہیں بھی ہورہے ہوتے ہیں تو وہ  بھی پریڈ میں شریک ہونے والوں کا حوصلہ بڑھا رہے ہوتے ہیں۔ ۴جولائی در اصل برادریوں کے لیے ایک تقریب ہے جس میں اکثر ہمسایوں کے ساتھ مل کر پول پارٹیاں، مقابلے اور باربی کیو کا انعقاد کیا جاتا ہے، حتیٰ  کہ چھوٹے چھوٹے قصبوں میں بھی پریڈ اور آتش بازی ہوتی ہے۔

بیس بال اور  یوم آزادی کا آپس میں بہت گہرا تعلق ہے۔ بالکل ایسی ہی جیسا کہ ہاٹ ڈاگ اور بنس کا آپس میں رشتہ ہے۔ خانہ جنگی کے بعد اس کھیل نے نیو یارک سے لے کر پورے ملک میں کافی تیزی سے مقبولیت حاصل کی۔ نتیجتاً پورا ملک متحد ہوگیا۔

یوم آزادی کو کثرت سے گانے بجانے کی محفلیں سجائی جاتی ہیں۔ جاز موسیقی سے لے کر دیہاتی موسیقی اور راک اینڈ رول تک سب کچھ۔ غرض یہ کہ ہر قسم کی موسیقی بجائی جاتی ہے جس سے امریکی ثقافت اور روایت میں تنوع کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ آراینڈ بی، راک انیڈ رول اور چائے کووسکی کا نغمہ ’’۱۸۸۲ آغاز‘‘بجائے جاتے ہیں۔ یوم آزادی کے جشن کےاختتام کے وقت حقیقی توپ سے گولے داغے جاتے ہیں۔  ایک مرتبہ تو بحریہ کے جہازوں نے یوم آزادی کے موقع پر توپوں نے’’زبردست سلامی‘‘ پیش کی تھی۔ لیکن آج کل ان توپوں کی جگہ ڈھولکوں نے لے لی ہے جن سے توپوں جیسی آوازیں  نکالنے کی نقل کی جاتی ہے۔

تشکر برائے متن: شیئر امیریکہ


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے