امریکی اور بھارتی بحریہ، بری افواج اور فضائیہ نے دفاعی مشقوں اور مشترکہ ٹریننگ کی بدولت اپنی دفاعی صلاحیتوں میں بہتری لائی ہے۔
January 2022
یو ایس ایس نمٹِز
تصویر از الیزابیتھ تھومپسن/ امریکی بحریہ
یوایس ایس نمٹِزجس کا شمار دنیا کے سب سے بڑے طیارہ برداربحری جہازوں میں ہوتا ہے۔ وہ جولائی کے اوائل میں چنئی میں لنگرانداز تھا۔ یہ کسی بھی امریکی طیارہ برداربحری جہا زکا بھارت کا پہلا دورہ ہے۔ اس پر بیک وقت ۹۰ نصب شدہ پروں والے ہوائی طیارے اور ہیلی کاپٹرس بشمول ایف۔۱۸’’ سُپر ہارنیٹ‘‘ کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ اس سُپر طیارہ برداربحری جہاز کے عرشہ کا رقبہ ایک اعشاریہ ۸ ہیکٹر طویل ہے جس میں ۵۰۰۰ سے زائد عملہ کے قیام کی گنجائش ہے۔ جب یہ طیارہ برداربحری جہاز چنئی کے ساحل پر کھڑا تھا تواس کے عملہ نے مقامی افراد کے ساتھ مل کر خیر سگالی کے بہت سے کاموں میں حصہ لیا جن میں مقامی مقامات اور عمارتوں کی صفائی ستھرائی شامل تھی۔
(پہلے پہل اس کی اشاعت جولائی/اگست ۲۰۰۷ء میں عمل میں آئی)
بھارت۔امریکہ مالابار۰۵ مشترکہ بحری مشقیں
بھارت اور امریکی طیارہ برداربحری جہاز، آبدوز اور دیگر بحری جہازوں نے مالابار میں ۰۵ مشترکہ بحری مشقیں کیں جن میں دونوں ہی ممالک کے تقریباً ۱۰۰۰۰ دفاعی عملے نے شرکت کی۔ ستمبر ۲۵تا اکتوبر۵ بحیرہ ہند میں ہوئی ان مشقوں میں انسداد دہشت گردی اور بچاؤ مشن کی مشقیں ہوئیں۔ جن بحری جہازوں نے ان مشقوں میں شرکت کی۔ ان میں سے ایک یوایس ایس نمٹز طیارہ برداربحری جہاز بھی تھا جس کے عرشہ کا طول و عرض ایک اعشاریہ ۸ ہیکٹر ہے۔
(اس مضمون کی اشاعت پہلے پہل نومبر؍دسمبر۲۰۰۵ میں ہوئی تھی۔)
تبصرہ