ان اہم عوامل پرایک نظر جن پر ہر ماں باپ کوکالج میں اپنے بچوں کے داخلے سے متعلق فیصلوں میں مدد کے لیے غوروفکر کرنا چاہیے۔
July 2020
والدین بچوں کو بتائیں کہ اپنا متبادل تیار رکھیں۔ اس کے علاوہ اس کی مناسب منصوبہ بندی بھی کریں۔ تصویر از ٹَوڈ وارنوک/ فوٹو ڈِسک /گیٹی امیجیز
اپنے بچوں کے لیے جب کالج کے انتخاب کا وقت آتا ہے تو بہت سارے والدین بے چین اور تشویش میں مبتلا ہو جاتے ہیں۔اعلیٰ تعلیم کے لیے کسی مناسب ادارے کو چننا یقینی طور پر ایک بڑا کام ہوتا ہے اور اس کا فیصلہ ذمہ داری کے ساتھ کرنے کی ضرورت پڑتی ہے۔اس کے ساتھ ہی یہ یاد رکھنا بھی اہم ہے کہ والدین اپنے بچوں کی رہنمائی تو کر سکتے ہیں مگر داخلے سے متعلق حتمی فیصلہ بچوں کو ہی کرنا چاہیے کیوں کہ کالج یا یونیورسٹی ایسی جگہ ہے جہاں طلبہ ہی کو آئندہ چند برس گزارنے ہیں۔
یونیورسٹیوں کو’ شارٹ لسٹ‘(بہت سارے متبادل میں سے بعض کا انتخاب کرنا)کرنے کے دوران درجہ بندی پر غور کرنے میں طلبہ کو اپنے ساتھیوں اور متعلقین سے مدد مل سکتی ہے۔اس سے انہیں ایک ابتدائی فہرست بنانے میں مدد تو مل سکتی ہے مگر طلبہ کوہمیشہ مشورہ دیں کہ وہ تعلیمی ترجیحات اور متعلقہ معاملات(ادارے کے قسم،جماعت میں طلبہ کی اوسط تعداد، ادارے کا محل و وقوع،وہاں تحقیق اور عملی تربیت کے مواقع اور طلبہ کی حالت اور توقعات کے تعلق سے بھی)پر مبنی درجہ بندی سے بھی پرے چیزوں پر غورکریں۔امریکہ میں یونیورسٹیوں کی درجہ بندی کرنے والا کوئی مرکزی ادارہ نہیں ہے۔یہ بھی حقیقت ہے کہ درجہ بندی کا عمل کافی پیچیدہ ہوتا ہے، لہٰذافیصلہ سازی کے ابتدائی آلے کے طور پر اس کا استعمال کرنے سے پہلے درجہ بندی کا مکمل تجزیہ کرنے کی ضرورت ہے۔امریکہ میں چار ہزار سات سو سے زائد تسلیم شدہ اعلیٰ تعلیمی ادارے ہیں۔ ایسے میں طلبہ کے پاس بے پناہ مواقع، اختیارات اور متبادل ہیں۔ایجوکیشن یو ایس اے کی ویب سائٹ نے انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ پروگرام کے لیے ’چیک لسٹ‘(چیزوں کی فہرست جس کی جانچ اور جس کا معائنہ ضروری ہے)سہولت کا اہتمام کیا ہے جس سے طلبہ کو اپنی ترجیحات کو ایک شکل دینے میں مدد ملے گی۔
پنکج کھرانا، جن کے بیٹے نے امریکی ریاست ایلی نوائے میں واقع یونیورسٹی آف اربنا۔شیمپین سے ملی داخلے کی پیشکش قبول کی ہے،کہتے ہیں ”اگر آپ کا بچہ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنا چاہتا ہے تو اس سے کھل کر بات کریں۔اگر آپ اس کے بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے خیال سے اتفاق رکھتے ہیں تو ایسا ماحول بنائیں جس سے اسے حمایت اور جوش کا احساس ہو۔ بچے کو یہ مشورہ بھی دینے کی کوشش کریں کہ وہ متبادل پر نظر رکھے جس میں بیک اَپ پلانکی بھی گنجائش ہو۔‘‘
گذشتہ کئی برس میں بہت سارے طلبہ اور ان کے والدین سے بات چیت کی بنیاد پر ایجوکیشن یو ایس اے کے مشیروں نے اہم عوامل کی ایک فہرست تیار کی ہے۔ والدین کو داخلے سے متعلق فیصلے میں اپنے بچوں کی مدد کے دوران ان پر غور کرنا چاہیے۔
مالیات اور مالی معاونت: کسی بھی کالج کے انتخاب کے عمل میں ایک اہم پہلو یہ امر ہے کہ تعلیم کا خرچ کو ن اٹھائے گا۔ مطالعے کی سطح کی بنیاد پر مکمل طور پر دو یا چار سالوں کے لیے تعلیم کی متوقع کل لاگت کا منصوبہ بنانے کی ضرورت ہے۔ اگر آپ کے بچے کے خوابوں کے ادارے کی فیس آپ کی دسترس سے باہر ہے تو یہ بات بچے پر شروع ہی میں واضح کر دینے کی ضرورت ہے۔اس سے بچوں کو والدین کے ”نا“ کہنے کی مناسب وجہ سمجھنے میں آسانی ہوگی۔
اداروں کے تعلیمی کورس:سیکڑوں کالجوں میں بظاہر ایک طرح کے ڈگری پروگرام کی موجودگی کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہر تعلیمی پروگرام ایک جیسا ہوتا ہے۔مختلف پروگرام کے لیے فنِ تعلیم، پڑھائی کی تدابیر، تحقیق یا عملی توجہ کے طریق کارالگ ہو سکتے ہیں،لہٰذا ایسا ہو سکتا ہے کہ بعض پروگرام آپ کے بچوں کی دلچسپی اور پیشہ ورانہ اہداف کے حساب سے بہتر معلوم ہوں۔ یہ کافی اہم ہے کہ اپنے بچوں کے ساتھ آپ بھی کالج کی ویب سائٹ دیکھیں اوربین الاقوامی طلبہ کے لیے مخصوص میجر اور مائنر مضامین کی تفصیلات حاصل کریں اور اس کے تعلق سے زیادہ معلومات کے لیے یونیورسٹی سے رابطہ قائم کریں۔ایجوکیشن یو ایس اے کے مشیر بھی اس تحقیق و تلاش میں آپ کی مدد کے لیے وسائل اور معلومات فراہم کرسکتے ہیں۔
کالج سے متعلق معلومات حاصل کریں: اپنے بچے کے لیے مناسب کالج کے انتخاب کے لیے آپ خواہشمند ہوں گے کہ مختلف متبادل زیر غور لائیں۔اگر ایسے کالجوں کا دورہ ممکن نہیں ہو تو آپ ان کے کیمپسوں کو آن لائن دیکھیں۔ بہت سارے اعلیٰ تعلیمی اداروں نے آن لائن اپنے کیمپسوں کی تفصیلات فراہم کی ہیں جو بالکل حقیقی معلوم ہوتی ہیں۔امریکی یونیورسٹیاں اور ایجوکیشن یو ایس اے مراکز انڈیا میں طلبہ اور ان کے والدین کو اپنے موجودہ اور قدیم طلبہ سے ملنے اور معلومات حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ لہٰذا اس سلسلے میں استفسار کرنے کو یقینی بنائیں۔
غیر نصابی سرگرمیاں: غیر نصابی سرگرمیوں کے بغیر کالج کی زندگی نامکمل ہے۔ اگر آپ کا بچہ کوئی شوق رکھتا ہے یا اسے کسی چیز میں بہت دلچسپی ہے تو ایسے کالج کا انتخاب کریں جہاں اس کے شوق اور دلچسپی کی تکیمل کے وسائل موجود ہوں۔امریکہ کے اعلیٰ تعلیمی ادارے اضافی اور شریک نصاب مصروفیات کا ایک شاندار مجموعہ پیش کرتے ہیں جن سے طلبہ کو اپنی ہم عمر جماعتوں اور تعلیمی برادری میں مشغول ہونے کا موقع ملتا ہے۔
درست کالج کی تلاش آسان نہیں۔ بعض طلبہ اس کے لیے بڑا قدم اٹھانے کو آمادہ ہو سکتے ہیں مگر بعض دیگر تذبذب کا شکار بھی ہو سکتے ہیں، لہٰذا بچوں کو آپ کی مسلسل حمایت نہایت اہم ہے۔اپنے بچے کی خواہشات، خدشات اور سوالات کے بارے میں زیادہ سے زیادہ جاننے کی کوشش کریں۔ بچوں کے لیے تمام کام خود کرنے کی بجائے ان کو بااختیار بنائیں تاکہ وہ خود سوالات کے جواب تلاش کر سکیں۔انہیں فیصلہ کرنے کی پوری آزادی دیں۔ آپ کے بچے کے لیے ایک بہترین ادارہ تلاش کرنے کا یہ تجربہ اپنے آپ میں ایک اعلیٰ تعلیمی عمل ہے جو بچے کو زندگی کی ضروری صلاحیتوں سے آراستہ کرے گا اوراس کے لیے کار آمد ثابت ہوگا کیوں کہ وہ اب تعلیم کی ایک سطح سے دوسری سطح اور ایک تعلیمی نظام سے دوسرے تعلیمی نظام کی جانب منتقل ہو رہا ہے۔
روپالی ورما نئی دہلی میں واقع امریکہ۔ ہند تعلیمی فاؤنڈیشن کے ایجوکیشن یو ایس اے میں مشیر کے عہدے پر فائز ہیں۔
تبصرہ