کورنیل یونیورسٹی کے طلبہ کی جانب سے بنایا گیا مارس رووَر’اپارچونیٹی‘ کا مکمل ماڈل چنئی کے امیریکن سینٹر میں نمائش کے لیے رکھا گیا۔
این آئی ایچ کی مالی اعانت سے کیے جارہے ایک مطالعہ سے دماغی خلل کو سمجھنے اور بھارت میں عمر رسیدہ آبادی کے لیے پالیسی پیش رفت پر عملدرآمد میں مدد مل رہی ہے ۔
ساحلی اور زمینوں سے گھرے آبی خطے امریکہ میں ۵ اعشاریہ ۵ فی صد کا احاطہ کرتے ہیں۔ اس مضمون میں جانیں کہ امریکی ریاستی اور وفاقی حکومتیں کس طرح ان کا تحفظ کرتی ہیں۔
بھارتی نژاد امریکی ناسا سائنسداں مدھولیکا گوہاٹھاکرتا اس مضمون میں سورج کے متعلق مطالعہ، زمین پر اس کے اثرات اور خلائی موسم کی تشکیل کے بارے میں گفتگو کرتی ہیں ۔
ایک باپ بیٹے کی جوڑی بتاتی ہے کہ کس طرح یو ایس ایڈ کا کام ارتقائی مراحل سے گزرا ہے اور اس نے امریکہ۔بھارت شراکت داری کو مضبوط بنانے میں مدد کی ہے۔
امریکی بحریہ کے سکریٹری کارلوس ڈیل ٹورو کی طلبہ اور کاروباری پیشہ وروں کے ساتھ اسٹارٹ اپ، موسمیاتی تبدیلی کو روکنے پر کارروائی اور دفاع کے بارے میں بات چیت۔
امریکی سفارت کار سندھیا گپتا بھارت میں اپنی فلبرائٹ فیلو شپ کی تکمیل کی دو دہائی کے بعد بھارت واپس آنے کے بارے میں بات کر رہی ہیں۔
سالانہ ون بیٹ ایکسچینج پروگرام دنیا بھر سے موسیقاروں کو یکجا کرتا ہے تاکہ منفرد پروجیکٹ اور دیر پا رفاقت دونوں قائم کی جاسکے۔
متعدد ہند نژاد امریکی باشندے بطور طالب علم امریکہ گئے۔ بعد ازاں ان میں سے کئی عظیم امریکی تکنیکی فرموں کے سربراہ بنے۔
تین فلبرائٹ۔ نہرو وظیفہ یافتگان اس مضمون میں بھارت میں اپنی تحقیق اورتبادلہ پروگرام کےاپنے بے مثال تجربے کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
درست راہنمائی سے درخواست دہندگان اپنے اعلیٰ تعلیمی سفر کو آسان بنا سکتے ہیں جو ان کے روشن کرئیر میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔
بھارت میں اَیکسِس پروگرام کے چار فارغین تبادلہ پروگرام کے تحت یونیورسٹی آف الاباما میں خلا کے اسرار و رموز سے آشنا ہوئے۔
وِہٹمَین کالج سے فارغ التحصیل گوری میراشی کا مقصدطبقات کو بااختیار بنا کرایسے پائیدار شہر بسانا ہے جن میں برادریاں اپنے آس پاس کے ماحول کے ساتھ ہم آہنگ ہو کر زندگی بسر کرسکیں۔
اس مضمون میں ڈیجیٹل سیفٹی ماہر بروک اسٹوک نے انٹرنیٹ پر بچوں کے جنسی استحصال اور اس کی روک تھام کے بارے میں بات کی ہے۔ اس میں انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ متاثرہ خاندان بچوں کی اس صورت حال میں کیسے مدد کر سکتے ہیں۔
اس مضمون میں گیپ اِنک کے بارے میں پڑھیں جو امریکی محکمہ خارجہ کے سالانہ اعزاز یافتہ ایوارڈ فار کارپوریٹ ایکسیلینس(اے سی ای) یافتگان میں سے ایک ہے۔
تیزاب حملوں کے متاثرین کے لیے کام کرنے والی لکشمی اگروال نے ان حملوں کے متعلق بیانیے کو یکسر بدل دیا ہے۔ اب وہ ایسے افراد کو اپنی زندگی دوبارہ شروع کرنے میں مدد کر رہی ہیں۔
ثقافتی تحفظ کے لیے امریکی سفیروں کے فنڈ ( اے ایف سی پی )نے ۲۰۲۲ ء میں بھارت میں اپنے وجود کے ۲۰ سال مکمل کر لیے ہیں۔ بھارت میں امریکی مشن نے اے ایف سی پی کے ذریعے تاریخی مقامات اور غیر مرئی ثقافتی ورثے کی حفاظت اور بحالی ،نیز اس اہم ایشیائی ملک کی متنوع ثقافتوں اور روایات کو زندہ رکھنے کے لیے کئی تحفظاتی ایجنسیوں کے ساتھ شراکت داری کی ۔
یو ایس ایڈ چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو ڈیجیٹل ہنر سکھاکر بااختیار بنا رہا ہے تاکہ وہ اپنی تجارت کو بہترین طریقے سے چلا سکیں۔
منسٹر کونسلر برائے قونصلر امور، ڈونلڈ ہیفلِن نے ویزا عمل اور ویزا انٹرویو کے بارے میں اپنی فہم وفراست کا اشتراک کیا۔
بین الاقوامی طلبہ کے لیےامریکی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اختیاری عملی تربیت کام کا عملی تجربہ حاصل کرنے کا ایک منفرد موقع ہے۔
امریکی یونیورسٹیوں میں مختلف قسم کی دلچسپیوں کے لیے کلب دستیاب ہیں ۔ ان میں شامل ہونا دنیا بھر سے آئے طلبہ سے دوستی کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔
امریکی یونیورسٹیاں ایمرجنسی فون بوتھ، سیفٹی اَیپس اور ’واک اسکارٹس‘ جیسے اقدامات کے ذریعہ اپنے طلبہ کی سلامتی کو یقینی بنانے کا خاص خیال رکھتی ہیں۔
این ایس ایف ڈائریکٹر سیتو رمن پنچناتھن نے امریکی اور بھارتی اداروں کے درمیان ۳۰ سے زائد نئی شراکت داریوں کا اعلان کیا ہے جن کا مقصد دو طرفہ تحقیق کے ذریعہ آپسی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔
امریکہ میں سب سے پہلے میڈیکل ڈگری حاصل کرنے والی بھارتی خواتین کے بارے میں جانیں۔
کسی امریکی یونیورسٹی سے لی گئی کوئی غیر اسٹیم ڈگری مختلف شعبوں میں کریئر کی بہت سی متبادل راہیں کھولتی ہے۔
بھارتی طلبہ اندازِ گفتگو، رابطہ سازی اور دیگر ہنر مندیوں کو فروغ دے کر امریکی یونیورسٹیوں میں ترقی کی منزلیں طے کرتے ہیں۔
نئی دہلی میں واقع اسٹارٹ اپ کمپنی ونڈر ویگن تجارتی گاڑیوں کے مالکان کو اہم فیصلے کرنے اور بروقت ڈیٹا کی فراہمی کے ذریعے گاڑی کے رکھ رکھاؤ پر آنے والے اخراجات کو بچانے میں مدد کرتی ہے۔
یو ایس ایڈ پائیدار اور توانائی کی بچت کرنے والے مکانات کی تعمیر کی خاطر لکھنؤ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی مدد کر رہا ہے۔
ہند نژاد امریکی سمیر پٹیل نے عملی زندگی میں میوزیکل کنڈکٹر بننے کا فیصلہ کرنے کے بعد کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔
پُلِٹزر ایوارڈ یافتہ مصنف وجے شیشادری کہتے ہیں’’ کوئی مصنف لکھنے کے بارے میں خواب نہیں دیکھتا ، وہ تو بس لکھتا چلا جاتا ہے۔‘‘
آئندہ چند برسوں میں ڈیلاس، سان فرانسسکو اور لاس اینجیلس میں میجر لیگ کرکٹ کی منصوبہ بندی کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا ہے کہ امریکہ میں کرکٹ کی مقبولیت میں اضافہ ہورہا ہے۔
اُتکِرسٹ ڈیولپمنٹ امپیکٹ بانڈ راجستھان میں نجی چھوٹے صحت مراکز کو زچہ اور نوزائیدہ بچوں کی طبّی دیکھ بھال کی سہولیات کا معیار بلند کرنے میں مدد کرتا ہے۔
ہند نژاد امریکی ماہر تعلیم مادَھو وی راجن ریاست ایلی نوائے کے شہر شکاگو میں واقع یونیورسٹی آ ف شکاگو بوتھ اسکول آف بزنس میں ڈین کے عہدے پر فائز ہیں۔
امریکی ہائی اسکول کے طلبہ ہندی زبان سیکھتے ہیں اور وسیع تبادلہ پروگرام کے ذریعہ بھارتی ثقافت کا تجربہ بھی کرتے ہیں۔
’وِژن اسپرنگ‘ سستے مگر معیاری نظر کے چشموں کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے مشن پر گامزن ہے۔
نیکسَس انکیو بیٹر سے تربیت یافتہ کمپنی رامجا جینوسینسرنے انفیکشن کا پتہ لگانے کا ایک ایسا آلہ دریافت کیا ہے جس سے محض دو ہی گھنٹوں میں نتائج برآمد ہو جاتے ہیں۔
’ایکوویا‘ اور ’دھرکشا ایکو سالوشنز‘ای کامرس صنعت کے لیے پلاسٹک کی پیکیجنگ کے پائیدار متبادل پیش کرتے ہیں۔
ای ای سی ایل کا انتہائی موثر ایئر کنڈیشننگ پروگرام موسم گرما میں درجہ حرارت میں اضافے کے موقع پر توانائی کی کم کھپت کرکے مکانات کو ٹھنڈا رکھنے پر مرکوز ہے۔
خوراک کی پیداوار کےسلسلے میں دہائیوں پہلے ہوئے عالمی اشتراک سے زرعی پیداوار کے شعبے میں بھارت نئے سرے سے متعارف ہوا۔ آج زراعت کے شعبے میں ملک میں بپا ہوئے انقلاب نےخوراک کی عالمی پیداوار پر اثرا نداز ہونا جاری رکھا ہے۔
نیکسس سے تربیت یافتہ اسٹارٹ اپ انگیرس کاربن ڈائی آکسائڈ گیس کا کم اخراج والا اورمٹی سے تیار روایتی اینٹوں کا ایک ماحول دوست متبادل تیار کرنے میں کوڑے کا استعمال کرتا ہے ۔
’لیونائِٹ لیبس‘ کی اعلیٰ کارکردگی والی لیتھیم بیٹریاں ایک ایسے بازار میں بجلی سے چلنے والی گاڑیوں کوتوانائی بخشتی ہیں جہاں موثر متبادل کی گنجائش پیدا کرنے کے لیے سرعت کے ساتھ وسعت آ رہی ہے۔
’ایموٹ الیکٹرک‘ پٹرول سے چلنے والی بائک کے لیے ایک موثر اور ماحولیاتی لحاظ سے محفوظ متبادل پیش کرتا ہے۔
کاربن کی گرفت اور کاربن کو ہٹانے میں فرق کیا ہے؟ اس سلسلے میں نئی ٹیکنالوجیوں کے بارے میں یہاں جانیں۔
امریکی عوام 4 جولائی کو قوم کا یومِ آزادی مناتے ہیں۔ اس موقع پر ہونے والی آتش بازی اور موسیقی کے پروگراموں کے انعقاد کی روایت کے بارے میں مزید اس مضمون میں جانیں۔
معروف خانساماں امریکی اجزا سے روایتی بھارتی پکوان تیار کرنے کا تجربہ کر رہے ہیں۔
جنگلات کے بہتر انتظام سے جنگلات کی پائیداری میں اضافہ ہونے کے ساتھ ساتھ معاشی مواقع اور طبقات کے لیے روزگار میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
ایل جی بی ٹی کیو آئی پلس افراد کے انسانی حقوق کی وکالت کرنے والی خصوصی امریکی سفیر کے بارے میں مزید جانیں۔
خوراک کی بربادی کا ماحولیات اور بھوک پر برا اثر پڑتا ہے۔ مگر اب کارکن اور تنظیمیں ترک شدہ خوراک کو ری سائیکل کرکے بھوکی برادریوں کو کھلانے کا کام کر رہی ہیں۔
امریکی باشندے ان فوجیوں کی یاد میں میموریل ڈے مناتے ہیں جنہوں نے فوجی خدمات کے دوران اپنی جان، جانِ آفریں کے سپرد کردی۔
۱۹۷۳ء میں خطرات سے دوچار انواع کا قانون بن جانے کے بعد امریکہ نے قریب قریب معدوم ہو چکے انواع کو بچانے میں مدد کی ہے۔ ان میں سے چھ سے یہاں ملاقات کریں۔
پیورٹو ریکو سے الاسکا تک امریکہ میں لا تعداد برساتی جنگل موجود ہیں۔ ان کے بارے میں مزید اس مضمون میں جانیں۔
۲۲ اپریل کو یومِ ارض ہے۔ یہ دن اس بات پر غور و خوض کرنے کا ہے کہ ہم کس طرح کاربن کے اخراج میں کمی لا سکتے ہیں اور کرہ ارض کی اعانت کر سکتے ہیں۔
اپنی درخواست کچھ اس طرح تحریر کریں جس سے آپ کی دلچسپیاں ظاہر ہوں، آپ کی صلاحیتوں کا اظہار ہواور آپ کی پوری شخصیت نکھر کرسامنے آئے۔
درست امریکی ڈگری بھارتی طلبہ کے لیے حیرت انگیز مواقع پیدا کرسکتی ہے۔ اس مضمون میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح معیاری تعلیم کا انتخاب آپ کے لیے بہتر ہے۔
درست منصوبہ بندی اور تحقیق کے ساتھ امریکی ڈگری حاصل کرنے کا سفر ایک سود مند تجربہ ثابت ہوسکتا ہے۔
تعلیم کے اعلیٰ معیار، نصاب میں لچیلا پن اور تعلقات سازی کے مواقع کی دستیابی کی خصوصیات کی بنا پر امریکی اعلیٰ تعلیم اپنا ایک منفرد مقام رکھتی ہے۔
امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی منصوبہ بندی کررہے طلبہ اس مضمون میں دی گئی امریکی قونصل خانوں کے افسران کی براہ راست راہنمائی سے استفادہ کریں۔
موزوں یونیورسٹی کی تلاش چیلنج سے بھر پور ہو سکتی ہے۔ امریکی یونیورسٹی کے عہدیداروں اورسابق بھارتی طلبہ سے جانیں کہ کس طرح آرزو مند طلبہ درست تعلیمی ادارے کی تلاش کر سکتے ہیں۔
امریکہ ہر سال دنیا بھر سے بین الاقوامی طلبہ کے لیے اپنے دروازے کھولتا ہے۔ مگرطلبہ کے لیےبھی لازمی ہے کہ وہ حصول تعلیم کے دوران اپنی قانونی حیثیت کو برقرار رکھنے کے تقاضوں کا خیال رکھیں۔
کسی امریکی یونیورسٹی میں گریجویٹ سطح کے مطالعے کا تعلق صرف کورس ورک اور تحقیق سے نہیں ہوتا ، بلکہ نئے تجربات اورخود کو دریافت کرنے سے بھی ہوتا ہے ۔
جامعات اور طلبہ دونوں مشکل حالات سے مطابقت پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، ایسے میں جب کہ حفاظتی تدابیر ، سماجی فاصلوں اور سفری پابندیوں نے یونیورسٹیوں کے روایتی داخلہ نظام کو متاثر کیا ہے۔
طلبہ کے لیے میجرکے مضمون کا انتخاب چیزوں کا مطالعہ کرنے، غور و فکر کرنے اور بالآخر ایک اہم عمل کے آغاز سے لطف اندوز ہونے کا ایک بہترین موقع ہوتا ہے۔
طلبہ تنظیمیں رنگارنگ کیمپس کی تشکیل کا سبب بنتی ہیں ۔ بھارتی طلبہ تنظیمیں ایک طرح سے بھارتی اور امریکی تہذیبوں کا سنگم ہیں جس کی جھلک کیمپس کی زندگی میں صاف طور پر نظر آتی ہے۔
اس مضمون میں جانیں ایک طالبہ کی حکمت عملی کے ساتھ منصوبہ بندی، غیر متوقع مسائل اور بالآخر، امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کی راہ کے انمول تجربات کا احوال۔
ویمن کنیکٹ چیلنج انڈیا خواتین کے واسطے تجارت کے مواقع میں وسعت پیدا کررہی ہے اور انہیں با اختیار بنا رہی ہےتاکہ وہ اپنی اور اپنی برادریوں کی ترقی کا باعث بن سکیں۔
ثقافتی اور تاریخی اعتبار سے اہم مقامات کو وفاقی طور پر سرمایہ فراہم کیا جاتا ہے کیوں کہ حکومت انہیں قومی تاریخی امتیازات تسلیم کرتی ہے۔
نوجوان قائدین تبدیلی کے ضامن ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو کمزور طبقات کو اوپر اٹھارہے ہیں اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر میں مصروف ہیں جس میں ہر طرح کی بات کی اہمیت ہو۔
خواتین کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کے لیے تشکیل دیا گیا بھارت۔امریکہ اتحاد کووِڈ۔۱۹ سے متاثرہ خاتون ملازمین کو معاشی بحران سے ابھرنے میں مدد فراہم کررہا ہے۔
امریکی جامعات تعلیم، تائیداورحمایت کے ذریعہ سے صنف مخصوص سے متعلق طلبہ کے لیے مشمولی کیمپس بنانے کے لیے کوشاں ہیں۔
بین الاقوامی طلبہ کو امریکہ میں کس قسم کی آزادی حاصل ہے؟ اظہارِ رائے کی آزادی طلبہ کو کلاس میں اور اس کے باہر بڑے بڑے سوالات کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
بہت کم غیر ملکی رہنما کو اس قدر عوامی توجہ نصیب ہوئی جس قدر وزیر اعظم جواہر لال نہرو کو ملی جب انہوں نے نومبر ۱۹۶۱ء میں اپنی بیٹی مسز اندرا گاندھی کے ساتھ امریکہ کا دورہ کیا۔
صدر بش اور وزیر اعظم سنگھ نے ۲ مارچ ۲۰۰۶ء کو ایک دور آفریں معاہدے کی تکمیل کی جو بھارت کے شہری جوہری پروگرام کو عالمی تحفظ کے زیر نگرانی کردے گا۔
صدر بش اور وزیر اعظم منموہن سنگھ کے مابین کئی معاہدے ہوئے اور کئی اقدامات کے خد وخال وضع کیے گئے جنھیں دونوں قائدین نے ’’ تاریخی‘‘ نوعیت کا حامل قرار دیا۔
ہند۔امریکی خلانورد کلپنا چاؤلا خلائی گاڑی کولمبیا فلائٹ ایس ٹی ایس ۔۸۷ کےعالمی عملہ کا حصہ تھیں جس نے گذشتہ دسمبر میں کامیابی کے ساتھ خلائی مشن مکمل کیا۔
بھارت میں فلبرائٹ پروگرام کی ۴۰ ویں سالگرہ کی تقریبات میں ایک یادگاری اشاعت کا اجراء بھی شامل ہے جس میں متعدد بھارتی شرکاء کی یادیں شامل ہیں۔ اسپَین پیش کرتا ہے بعض اقتباسات ۔
امریکی اور بھارتی بحریہ، بری افواج اور فضائیہ نے دفاعی مشقوں اور مشترکہ ٹریننگ کی بدولت اپنی دفاعی صلاحیتوں میں بہتری لائی ہے۔
پریرنانامی تنظیم خواتین اور بچوں کے حقوق کا دفاع ، ان کی تعلیم اور صحت کی حمایت اور وکالت کی کوششوں کی قیادت کرکے انہیں انسانی اسمگلنگ کے خطرات سے محفوظ کرتی ہے۔
آپ کون ہیں اور کس سے پیار کرتے ہیں، یہ امتیازی سلوک، اذیت رسانی اور مواقع اور وسائل تک غیر مساوی رسائی کا جواز نہیں ہوسکتا ہے۔
ٹی وائی ٹی ڈبلیو عالمی طور پر تصویر کشی کا استعمال کم سنی کی شادی کے نوجوان لڑکیوں پر اثر کی نشاندہی کے لیے کرتی ہے۔
تھیٹر الائنس، اسٹوری سینٹر اور شکتی واہنی کے درمیان ایک عالمی شراکت داری انسانی اسمگلنگ سے بچ جانے والے لوگوں کی طاقتور کہانیوں کو تبدیلی کے آلات میں تبدیل کرتی ہے۔
ڈیجیٹل پلیٹ فارم سیف سٹی افراد اور برادریوں کی جنسی استحصال کی اطلاع دینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ دنیا کو سب کے لیے ایک محفوظ مقام بنایا جاسکے۔
ذرائع ابلاغ ، فنونِ لطیفہ اور تکنیک کے ہنر مندانہ استعمال کے ذریعہ ’بریک تھرو‘ نامی تنظیم مروجہ ثقافت کو تبدیل کرنے اور خواتین اور لڑکیوں کی قدر و قیمت کے برملا اظہار کی سمت میں کام کر رہی ہے۔
فلبرائٹ-نہرو اسکالر منجولا بھارتی کا کام شناخت میں الجھی ہوئی جذبات کی پیچیدگی اور مساوی مواقع کے حصول کی جانب سفر کو سمیٹے ہوئے ہے۔
نئی دہلی میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم شکتی واہنی نے ہزاروں بچوں کو استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے خطرات سے بچانے میں مدد کی ہے۔
تحقیق بتاتی ہے کہ تفاعلی کھیل طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے اور انہیں توجہ دینے اور موثر انداز میں سیکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
کھیت ورکس قابل اعتماد اور شمسی توانائی سے چلنے والےایسے آبپاشی سسٹم بناتی ہےجس سے چھوٹے پلاٹ والے کسان بھی زیادہ کما پاتے ہیں۔
فلبرائٹ- نہرو فیلو لارین ویک نے سرپرستی کے مختلف پہلوؤں اور بھارت کے کاروباری ماحولیاتی نظام پر اس کے ممکنہ اثر ات پر تحقیق کی ہے۔
اصناف خاص کے حقوق کی تحریک سے متعلق تاریخی مقامات ماضی کی صورت گری کرنے کے علاوہ زائرین کے لیے کئی اہم سیاق و سباق کے طور پر بھی کام کرتے ہیں۔
امریکہ ہی کی طرح بائیڈن انتظامیہ کا نظر آنا موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ اعداد وشمار بھی بتاتے ہیں کہ بائیڈن حکومت امریکی تاریخ کی سب سے متنوع حکومت ہے۔
کہانی سنانے کا تعاملی طرز آب و ہوا کے بحران کے تئیں بیداری پیدا کرکے اس کے تدارک کے لیے کیے جانے والے اقدامات کو رفتار دے سکتا ہے۔
لانزا ٹیک کی ٹیکنالوجی فضلہ کاربن کو کار آمد مصنوعات میں تبدیل کرتی ہے جس سے ماحولیات کو نقصان پہنچانے والی گیسوں کے اخراج کو کم کرنے اور توانائی کے تحفظ کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔
ریوائو الائنس چھوٹے کاروباری مالکان اور غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والوں کی معاشی بحالی میں سہولت فراہم کر رہا ہے جن کا ذریعہ معاش کووِڈ۔ ۱۹ وبا سے متاثر ہوا تھا۔
مستقبل کا ہارڈویئراور آسانی سے استعمال ہونے والا سافٹ ویئر نوجوان طلبہ کو روبوٹکس اور مصنوعی ذہانت میں طبع آزمائی کے لیے آمادہ کر رہے ہیں۔
چھما فرنانڈیس کی سربراہی میں ناردرن آرک کیپٹل بھارت کے طول و ارض میں پسماندہ گھربار اور کاروباروں کو مالی خدمات فراہم کر رہا ہے۔
شمالی بھارت میں خواتین کاروباری پیشہ ور نئی دہلی کے امریکی سفارت خانہ کی امداد یافتہ پہل سے فیضیاب ہو رہی ہیں۔
کولکاتہ کے امریکی قونصل جنرل کی قیادت میں دو نسلی طرز کے خواتین کے ایک بوٹ کیمپ نے خواتین کاروباری پیشہ وروں کو ان کے کاروبار کو وسعت دینے میں مدد کی ہے۔
دہلی،چنئی، کراچی ، مَیڈرڈ اور استنبول جیسے بڑے بڑے شہر قحط سالی کے خطرے کا تجربہ کررہے ہیں ۔ آئندہ برسوں میں دنیا کے کئی دوسرے خطے بھی اسی صورت حال سے دوچار ہو سکتے ہیں۔
یہ بھارت میں کامیاب خاتون سی ای اوز کے کارناموں پر مبنی چار مضامین کے سلسلے کا چوتھا مضمون ہے۔
ہ بھارت میں خاتون سی ای اوزکی کامیابی سے متعلق چار قسطوں پر مبنی مضامین کے مجموعے کادوسرا مضمون ہے۔
کاروباری قیادت میں صنفی تنوع کمپنیوں کے لیے بڑے فوائد کا باعث ہے جو نئے نقطہ نظر اور تنقیدی خیال و فکر سے پیدا ہوتا ہے۔
مغربی بنگال میں خواتین گو کہ زراعت میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں مگر اس کے باوجود وہ حاشیے پر ہیں۔ تکنیکی تربیت اوراراضی تک زیادہ رسائی نے ان کی پیداوار میں اضافہ بھی کیا ہے۔
پوری دنیا سے حاصل شدہ سامان ،اپنی ڈرائنگ اور پینٹنگس کی مدد سے رینا بنرجی عالمی ثقافت کے مختلف عناصر کو یکجا کرتی ہیں تاکہ ان پر گفتگو کی جا سکے۔
پوجا راناڈےجو کہ ایک معلمہ اور ثقافتی سفیر ہیں، ریاستہائے متحدہ امریکہ میں اپنی فلبرائٹ فیلوشپ کے دوران تعلق قائم کرنے اور دیرپا رشتے استوار کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
موسمیاتی تبدیلی پر ایک بین حکومتی پینل کی رپورٹ بتاتی ہے کہ کیسے انتہائی آتش زدگی، ہدت اور سیلاب ہمارا مقدر ہوں گے اگر ہم نے ابھی عملی اقدامات نہیں کیے۔
وی ہَب تکنیکی معاونت، راہنمائی، نیٹ ورکنگ اورتصور کے ثبوت یا کم از کم قابل عمل مصنوعات کو فروغ دے کر اختراعی خیالات کے ذریعے کاروباری پیشہ وروں کی رہنمائی کرتا ہے۔
بنیادی ڈھانچہ، زراعت اور ٹیکنالوجی جیسے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری اور قرضوں کے ذریعے یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فائنانس کارپوریشن بھارت میں ترقی کو فروغ دینے اورملازمتیں پیدا کرنے میں مدد کر رہا ہے۔
امریکی محکمۂ خارجہ کی اکیڈمی فار ویمن انٹرپرینز پروگرام نے شمال مشرقی بھارت میں خواتین کاروباری پیشہ وروں کواپنے کاروبار کو فروغ دینے، سرمائے میں اضافہ کرنے اور ساتھی کاروباریوں کے ساتھ نیٹ ورک قائم کرنے کی تربیت فراہم کی ہے۔
بھارت میں چھتوں پر شمسی پینلس لگانے کے لیے یو ایس ایڈ اور ڈی ایف سی کا قرض مہیا کرانے کا پروگرام صاف وشفاف اور سستی بجلی کے قابل اعتماد ذرائع تک رسائی کو وسعت دے گا۔
عالمی یومِ تپ دق کے موقع پر ٹریس۔ٹی بی اسٹال۔ اس تقریب کا انعقاد مارچ ۲۰۲۱ میں نئی دہلی میں بھارتی وزارت صحت اور خاندانی بہبود نے کیا ۔ تصویر بشکریہ یوایس ایڈ
اختیاری عملی تربیت امریکہ میں بین الاقوامی طلبہ کو ان کے مطالعے کے شعبے میں کام کرنے کے لیے عارضی ملازمت کے مواقع فراہم کرتی ہے۔
امریکہ میں رہنے اور تعلیم حاصل کرنے کے لیے الگ الگ جگہوں پر خرچ کی نوعیت الگ الگ ہوتی ہے۔ صحیح منصوبہ بندی اور تحقیق کے ساتھ طلبہ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے حصول کوآسان اورسستا بنانے کے لیے مالی امداد کے متعدد متبادل تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔
امریکہ میں زیرتعلیم بین اقوامی طلبہ میں بھارتی طلبہ بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ان سے اداروں میں بہت اہم اور متنوع نقطہ نظر میں اضافہ ہوتا ہے۔
جارج ٹاؤن یونیورسٹی کا گلوبل ہیومن ڈیولپمنٹ پروگرام مختلف پس منظر، تجربات، شناخت اور نقطہ نظرکو اختیار کرتا ہے۔
اعلیٰ تعلیم میں شمولیت کو فروغ دینے سے خوش آئند اور حوصلہ افزا ماحول کی تشکیل ہوتی ہے۔
اس مضمون کو پڑھیں اور اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لیے مناسب ادارہ یا پروگرام تلاش کرنے کی لیے مفید مشوروں سے باخبر ہوں۔
ایک موثر اور مکمل درخواست تیار کرنے کے سلسلے میں داخلہ عہدیداروں کے کچھ مشورے یہاں طلبہ کی سہولت کے لیے دیے جاتے ہیں۔
اسمارٹ پاور فار ایڈوانسنگ ریلائیبلٹی اینڈ کنیکٹیویٹی (ایس پی اے آر سی یعنی اسپارک ) بھارت کے پاور گرڈ کی کارکردگی اور معتبریت کو بڑھانے، صاف ستھری توانائی کے استعمال کو فروغ دینے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد کر رہا ہے۔
جنوری ۲۰۲١ء میں بھارت کا پہلا ٹرانسجینڈر کلینک یوایس ایڈ انڈیا کے تعاون سے حیدرآباد میں شروع کیا گیا۔
امریکہ میں ہم جنس پرستوں کے حقوق کے تحفظ کی تحریک اس وسیع امریکی روایت کا حصہ ہے جس کے تحت اقلیتوں کے حقوق کو تحفظ فراہم کیا جاتا ہے۔
نیکسس سے تربیت یافتہ اسٹارٹ اَپ بایوکرافٹ اننوویشنس کے ذریعہ بنائی گئی بانس کی پائدار مصنوعات سے محض ایک ہی بار ہی استعما ل ہونے والی پلاسٹک کے استعمال میں کمی واقع ہوئی ہے۔
امریکی یونیورسٹیوں میں گریجویٹ پروگرام ایسی افرادی قوت تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے جو موسمیاتی تبدیلی کے تدارک پر توجہ دیتا ہے۔
آفرین حسین ہوائی میں اپنی فلبرائٹ۔کلام فیلو شپ کے دوران مونگے کی چٹانوں کی نرسری سے نمونے یکجا کرتے ہوئے۔ تصویر بشکریہ آفرین حسین
صدر جو بائیڈن اپریل ۲۰۲۱ء میں ماحولیات سے متعلق ورچوئل چوٹی کانفرنس میں لیڈران سے خطاب کرتے ہوئے۔ تصویر از ایوان وُکّی © اے پی امیجیز
نئی دہلی کے امریکی سفارت خانہ کی جانب سے جے پور میں اس سال منعقد ہوئی ایک تقریب میں مصنف جوناتھن سفران فوئر اور جیفری گیٹل مین نے گفتگو کی۔
سویچھا فاؤنڈیشن تکنیک کی پرداخت کرنے کے ساتھ ساتھ افراد اور ماحول موافق تکنیک کی وکالت کرنے والوں کو ماحولیاتی تبدیلی کے تئیں تحریک دے رہا ہے۔
خوراک کی بربادی کو کم کرنے سے وسائل اور ماحولیات کے تحفظ میں مدد مل سکتی ہے۔
شہروں کے لیے یہ لازمی ہے کہ وہ حسب حال حکمت عملی اپنائیں جو مقامی ضرورتوں سے ہم آہنگ ہوں تاکہ موسمیاتی بحران سے نمٹا جا سکے۔
کانفیم نیکسَس اسٹارٹ اپ ہب سے تربیت یافتہ ایک سماجی کاروباری مہم ہے جو سینے کے کینسر سے بچنے والی خواتین کو ان کی ضرورت کے حساب سے مصنوعات اور خدمات فراہم کر رہا ہے ۔
یو ایس ایڈ کا اینجینڈرنگ یوٹیلٹیز پروگرام مردوں کی اکثریت والی صنعتوں میں موجود تنظیموں کے ساتھ کام کرتا ہے تاکہ خواتین کے لیے روزگارکے مواقع میں اضافہ ہونے کے ساتھ کام کرنے کی جگہ پر جنسی مساوات میں بہتری آئے۔
فلبرائٹ۔نہرو فیلو مینا پلئی دریافت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ڈیجیٹل ترسیل کیسے حقوق نسواں کے کارکنوں کو با اختیار بنا رہی ہے۔
ایک اسٹارٹ اپ نے سورج کی روشنی کو ری ڈائریکٹ کرنے اور شمسی پینلز کی استعداد کار بڑھانے کے لیے موشن فری آپٹیکل ٹریکنگ نامی ایک غیر فعال میکانزم تیار کیا ہے۔
ڈاکٹر سونجا کلنسکی (بائیں) نے پروفیسر امبوج ساگر (دائیں) کے ساتھ مل کر ایک ایسے تعلیمی جریدے کا ایک اکیڈمک جنرل شروع کیا جس میں آب و ہوا اور ترقیاتی پالیسی کے لیے صلاحیت کی تشکیل پر توجہ دی گئی ہے۔
مریکہ اور بھارت کے درمیان عوام سے عوام کے مابین مضبوط رابطے کی تاریخ۲۰۰ برس سے زیادہ عرصہ قبل یعنی امریکہ کے ابتدائی دنوں اور بھارت کی آزادی سے بہت پہلے کے زمانے سے شروع ہوتی ہے۔
وزیر اعظم نریندر مودی نے گوگل کے سی ای او سُندر پچائی سے۲۰۱۵ٗء میں کیلفورنیا کے اپنے دورے کے دوران ملاقات کی۔
نیسار ،ناسا اور اسرو کے مابین مشاہدۂ ارض پر مبنی ایک مشترکہ مشن ہے جس کا مقصد زمین کی سطح میں ہونے والی تبدیلیوں کی پیمائش،قدرتی خطرات اور عالمی ماحولیاتی تبدیلیوں کا مطالعہ کرنا ہے۔
یو ایس ایڈ انڈیا کے گریننگ دی گرڈ پروگرام کا مقصد بڑے پیمانے پر متغیر قابل تجدید توانائی کو ہند کے موجودہ پاورگرڈ میں ضم کرنا ہے۔
یو ایس ایڈ انڈیا اور اسکائی میٹ ویدر سروسیز کے مابین شراکت کے ذریعہ تشکیل دیے گئے خودکار موسمی اسٹیشنوں سے ابتدائی انتباہ حاصل کرکے ہندوستانی کسان موسم سےوابستہ خطرات سےباخبر ہو سکتے ہیں۔
یوایس ایڈاور حکومت ہند نے’ فاریسٹ ۔ پلس ‘ نامی ایک پروگرام شروع کیا ہے ۔ اس کا مقصد جنگلات کا بہتر انتظام کرنا ہے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی سے موثر طریقہ پر لڑا جا سکے ۔ علاوہ ازیں حیاتاتی تنوع کی حفاظت اور روزگار کے فوائد میں بھی اضافہ کیا جاسکے ۔
منیسوٹایونیورسٹی کے اسکول آف پبلک ہیلتھ کے انڈیا پرگرام کے طلبہ نے مغربی بنگال اور کرناٹک کا دورہ کیا ۔ اس دورہ کا مقصد عالمی صحت عامہ کے متعلق تحقیق کرنا اور اس بارے میں معلومات حاصل کرنا ہے ۔
کورونا وبا کے دوران صحت سے متعلق مشوروں سے لے کر دلجوئی اور دوسری خانگی ضرورتوں و کھانوں کے منصوبوں میں اپنے بین الاقوامی طلبہ کی مدد کے لیے امریکی یونیورسٹیوں نے خاطر خواہ اقدامات کیے ہیں۔
بین الاقوامی طلبہ کو ایک ایسی نئی دنیا میں تلاش وجستجو انجام دینی ہو گی جس کا تعین صحت عامہ کے تشویشات، سماجی طور پر فاصلہ برقرار رکھنے اور رکاوٹوں کے زیر سایہ کیا جائے گا۔
اسٹینفورڈ کنگ سینٹر آن گلوبل ڈویلپمنٹ کے ڈیوڈ لوبیل اور سولیڈیڈ آرٹیز پریلامن کی تحقیق ہندوستان میں غذائی تحفظ میں بہتری لانے اور ہندوستانی خواتین کی سیاسی شراکت داری کے تئیں عدم مساوات کو سمجھنے پر مرکوز ہے۔
فلبرائٹ۔نہرو اکیڈمک اینڈ پروفیشنل ایکسیلنس فیلو ہرجنت گِل کا مقصد اپنی فلموں کے ذریعہ بھارت میں مردانگی کے تصور پر ضرب پہنچانا ہے۔
چھٹی کے وقفوں کے دوران طلبہ کو اپنی پسند کی امریکی یونیورسٹی میں داخلہ پانے کی غرض سے خود کو مضبوط امیدوار کے طور پر پیش کرنے کے لیےاپنی پروفائل بنانے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔
ان اہم عوامل پرایک نظر جن پر ہر ماں باپ کوکالج میں اپنے بچوں کے داخلے سے متعلق فیصلوں میں مدد کے لیے غوروفکر کرنا چاہیے۔
معاشرتی اختراعات کے اس نظام سے آگاہ ہوں جو مختلف طبقات کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے اس نظام کا حصّہ بن چکے عناصر کے درمیان رابطہ آسان کرتا ہے۔
اکشما ہستک کی تنظیم سارتھَک فاؤنڈیشن سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے بچوں کو مفت تعلیم مہیا کراتی ہے۔
اس مضمون کو پڑھ کر آبپاشی کے اس نظام سے آگاہ ہوں جو ماحولیاتی تبدیلی کے اس دَور میں کسانوں کو خوشحال بناتا ہے۔
اس مضمون میں فل برائٹ۔ نہرو فیلو اَیلن جَونسن ہند سے اپنے تعلق، یہاں کے ادب کی دلکشی اور فل برائٹ پروگرام جیسے تبادلہ پرو گراموں کی اہمیت پر بات کرتے ہیں۔
ملینیم الائنس انعام یافتہ کو ایو لیبس انڈیا کے کم آمدنی والے علاقوں میں بچوں میں سانس کی دشواری کے مرض کی وجہ سے ہونے والے نمونیا سے ہونے والی اموات کو روکنے کا حل پیش کرتی ہے۔
نیکسس انکیوبیٹر سے تربیت یافتہ بوم این بَزہند کے دیہی علاقوں میں رہنے والوں کی بنیادی دیکھ ریکھ اور پرانے امراض کی صورت حال کا پتہ لگانے کے لیے آسانی سے کہیں بھی لانے لے جا سکنے والے اور شمسی توانائی سے کام کرنے والے صحت سے متعلق پلیٹ فارم کی طرح تکنیک سے مزین دیگر حل مہیا کراتا ہے ۔
بھارت اور امریکہ میں محققین تپ دِق کے علاج میں مدد کے لیے ایک ا ختراعی آلہ تیار کرنے میں تعاون کر رہے ہیں ۔
ہند ۔ امریکی ٹیموں کی جانب سے تیارشدہ ’آئی بریسٹ اکزام‘ ایک ایسا آلہ ہے جوپستان کے سرطان کا وقت سے پہلے پتا لگانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے ۔ یہ سستا تو ہے ہی، اس سے مریض کو درد بھی نہیں ہوتا ۔
نیکسَس تربیت یافتہ جِنومِکس ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر اور موٹاپا جیسی طرز زندگی سے متعلق خرابیوں کی روک تھام اور ان کے بندوبست کے لیے لعاب( تھوک) پر مبنی جینیاتی جانچ اور مشاورت فراہم کرتی ہے ۔
فلبرائٹ ۔ نہرو طالب علم محقق کیلا ہیومر کا پروجیکٹ ڈائبٹِک فُٹ السر کے خطرے سے بہت زیادہ دوچار مریضوں کی شناخت کم خرچ میں کرنے کے طریقہ کار پر توجہ دیتا ہے ۔
بھارت میں امریکی صحت اتاشی ڈاکٹر پریتا راجا رمن صحت سے متعلق اختراعات کے شعبے میں ہند ۔ امریکی شراکت داری کے بارے میں بات کرتی ہیں تاکہ آج دنیا بھر کو صحت سے متعلق درپیش بعض بڑے چیلنجوں سے نمٹا جا سکے ۔
البوکیرکی میں مقیم ڈاکٹر سنجیو اروڑا کا شروع کردہ پروجیکٹ ایکو(ای سی ایچ او)اصل میں بھارت میں غیر مستحق طبقات کی حفظان صحت تک رسائی میں توسیع کے لیے ٹیکنالوجی، راہنمائی اور طبی مہارت کا امتزاج ہے ۔
درش نٹراجن اَیندرا سسٹم کے سَرو اَیسٹرا کی تین قسم کی مصنوعات اَیندرا آئی ایس، آیندرا ویزن ایکساور اَیندرا ایسٹرامجموعوں کے ساتھ۔
انا لائیڈر نے ایک ویب پر مبنی پلیٹ فارم سواستھ سکھی اور ڈیٹا یکجا کرنے والے ہاتھ کے ایک کڑے پر کام کیا جو کہ ہر ایک مریض کی شناخت اور اس کے طبی ریکارڈوں کا طبعی لنک فراہم کرنے والےکیو آر کوڈ سے لیس ہے۔
صحت کارکنان کو ویڈیو دکھانے کے لیے پروجیکٹر استعمال کرنے کی تربیت دی جاتی هے۔ تصویر بہ شکریہ ڈیجیٹل گرین
امریکی فنکارہ آگسٹینا ڈروز نے اپنے فل برائٹ - نہرو فیلوشپ کے توسط سے ہند میں نہ صرف معاشرتی طور پراہمیت کے حامل معنی خیزفن پارے بنائے ہیں۔
بھارت کے بٹرفلائی مین کے نام سے معروف آئزک کیہیمکر اس مضمون میں فلبرائٹ فیلوشپ کے دوران امریکہ میں اپنی تعلیم کے بارے میں بات کرتے ہیں۔
اپنی فلبرائٹ فیلوشپ کا استعمال کرکے جیف رائے ممبئی کے ایل جی بی ٹی کیو طبقات کے فنی اظہار کی جستجو کرتے ہیں۔
پے ٹَن میک ڈونالڈ ہندوستانی کلاسیکی موسیقی اور مغربی موسیقی کی روایات کے درمیان رابطے کا کام انجام دیتے ہیں۔
فلمساز آنندانہ کپورکا انٹرایکٹو موبائل ڈوکومینٹری اَیپ خواتین کے حقوق کے بارے میں بات چیت کا راستہ ہموار کرنے میں معاون ہے۔
نیکسَس سے تربیت یافتہ فیشن بَرینڈ ایل آئی ایف اے ایف ایف اے(لفافّا) پلاسٹک کوڑے کو چمڑے سے مشابہ ایک چیز میں تبدیل کرنے اور کوڑے کا استعمال کرکے بہترین مصنوعات بنانے میں کوڑا چننے والوں کے ساتھ شراکت دار بن گیا ہے۔
نیکسَس تربیت یافتہ کمپنی شیلِنگزس انجینئرنگ فضائی آلودگی کے خاتمے، آلودگی کی پیمائش کی لاگت کو کم کرنے اور صاف ستھری ہوا کی نگرانی میں مدد کے لیے مصنوعات اور خدمات پیش کرتی ہے۔
سحر منصور کی اسٹارٹ اپ کمپنی ذاتی اور گھریلو استعمال والی ایسی مصنوعات پیش کرتی ہے جو نہ صرف ماحول دوست ہوتے ہیں بلکہ ان کی پیکنگ بھی ایسی اشیاء سے کی جاتی ہے جو وقت گزرنے کے ساتھ خود بہ خود تلف ہوجاتی ہیں ۔
ٹینیسی میں واقع نیشنل سول رائٹس میوزیم امریکہ کی شہری حقوق تحریک کی کلیدی قسطوں کو پیش کرنے کے ساتھ عصری عالمی انسانی حقوق سے متعلق معاملات کا جائزہ بھی لیتا ہے۔
وہ کون سی ایسی چھٹی ہے جو سب ایک ساتھ منا سکتے ہیں؟ امریکہ میں یومِ آزادی ایسی ہی ایک تعطیل ہے جس کا جشن ہر سال ۴ جولائی کو منایا جا تا ہے۔ اس موقع پر انواع و اقسام کے کھانے پروسے جاتے ہیں اور آتش بازی کی جاتی ہے۔
سابق طلبہ کے انٹرویو امریکی یونیورسٹی کے داخلہ جاتی عمل کا ایک اہم حصہ ہیں ۔ ان سے کسی ادارے کے لیے صحیح امیدوار کی تلاش میں بھی مدد ملتی ہے ۔
اپنے حجم کے باوجود ایک چھوٹے لبرل آرٹس کالج کا تجربہ طلبہ کے لیے اکثر وبیشتر دائمی ہو سکتا ہے۔
انٹرنیٹ آف تھنگس کی تیز رفتار ترقی کے ساتھ شماریاتی سائنس گریجویٹس کی مانگ بتدریج بڑھ رہی ہے۔
گَریویکی لَیبس آلودگی پھیلانے والے نقصاندہ ذرّات کو فنکاروں کے لیے طاقتور وسائل میں تبدیل کرنے کا کام کر رہی ہے۔
براؤن یونیورسٹی کے انجینئر وں کی بنائی ہوئی آبی وِنگ ٹیکنالوجی قابلِ تجدید توانائی کے شعبے میں نئی راہ کی نمائندگی کر رہی ہے ۔
شرے یا دوے کی کمپنی وایا سیپیریشنس خوراک اور مشروبات کی صنعت میں کیمیاوی مادّوں کو الگ کرنے کے عمل کے دوران صرف ہونے والی نوّے فی صد بجلی بچانے پر توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔
امریکہ کی پانی کی تکنیک والی کمپنی زائیلیم پانی کے پائیدار استعمال کو یقینی بنانے کے لیے کام کرنے کے علاوہ آبی آلودگی کو کم کرنے پر بھی توجہ دیتی ہے تاکہ تمام لوگوں کو پینے کا صاف پانی دستیاب کروایا جا سکے ۔
بنگالورو میں واقع سِمپا نیٹ ورک انڈیا کے دیہی علاقوں میں توانائی سے محروم گھروں اورچھوٹے پیمانے پر کاروبار کرنے والوں کو شمسی توانائی کے حصول کے آلات فروخت کرتا ہے ۔
ہیلپ اَس گرین ایک ایسی نووارد کمپنی ہے جوتھرموکول کے ماحول مخالف متبادل سمیت پھر سے استعمال کے لائق بنائے گئے پھولوں اور زرعی فضلے سے تیار بہت ساری مصنوعات فراہم کرتی ہے ۔
امریکی اسٹارٹ اپ کمپنی پرومیتھین پاور سِسٹمس انڈیا میں دودھ کا کاروبار کرنے والوں کے لیے دودھ کو سر درکھنے کا حراری توانائی پر مبنی نیا، تیز رفتار اور دلچسپ حل فراہم کرتی ہے ۔
فلبرائٹ ۔ نہرو ریسرچ اسکالر الیکزینڈر او نیل نےبھارت میں ماحولیاتی تحفظ کی کاوشوں کی مدد کرنے کا کام کیا ہے۔
امریکی فلبرائٹ ۔ نہرو وظیفہ یافتہ اسکالرڈاکٹر گیتا مہتا کو یقین ہے کہ اگر ڈاکٹروں کو رابطے اور با ت چیت کی موثر مہارت سے سرفراز کیا جائے تو اس سے مریضوں کی دیکھ ریکھ میں تو بہتری آئے گی ہی ، اس کا ثمرہ بھی نتیجہ خیز ہوگا۔
سائنس مصنف نندتا جیراج امریکی وزارت خارجہ کے آئی وی ایل پی میں شرکت کرنے کا تجربہ شیئر کرتی ہیں۔
دیبورا تیاگ راجن کے ذریعے چنئی میں قائم کیا گیا دکشن چترعصری تاریخ کو منسوب ایک عجائب گھر ہے ۔ یہ جنوبی ہند کی مالامال ثقافتی وراثت کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ اسے فروغ بھی دیتا ہے۔
ورثے کے موضوع پر مبنی ایک منفرد تبادلہ پروگرام مغربی بنگال سے لے کر واشنگٹن ڈی سی تک نوجوان فنکاروں اور پیشہ ورافراد کو اس بات کا موقع فراہم کرتا ہے کہ وہ ایک دوسرے سے سیکھیں۔
امریکی محکمہ خارجہ کی کفالت کی بدولت مختلف ملکوں کے دوروں کے ذریعہ موسیقاروں کے طائفے کی قیادت کرتے ہوئے اری رولینڈ موسیقی کا استعمال بین الاقوامی سطح پر افہام و تفہیم کے لیے کررہے ہیں۔
یو ایس ایمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن سے ملنے والے عطیہ سے ریاست گجرات کے چمپانیر ۔پاوا گڑھ میں واقع میدھی تلاؤ کومحفوظ رکھنے کی کوشش پر مبنی مضمون۔
اگر آپ کلاسیکی موسیقی اور منفرد آرائش کے ساتھ اصل امریکی کھانوں کا لطف اٹھانا چاہتے ہیں تونئی دہلی کے انڈیا ہَیبیٹیٹ سینٹر میں واقع ’دی آل امیریکن ڈائنر ‘کا رخ کریں۔
یو ایس ایمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کی مالی اعانت نے بنارس کے تاریخی بالا جی گھاٹ کو ایک دستاویزی شکل دینے اور اسے تحفظ فراہم کرنے میں مدد کی ہے۔
یونیورسٹی آف آئیووا کا دی انٹرنیشنل رائٹنگ پروگرام فال ریزیڈینسی دراصل ہر برس خزاں کے مہینے میں شروع ہونے والا ایک ایسا رہائشی پروگرام ہے جوتخلیقی کاموں اور اشتراک کی غرض سے بھارت اور دیگر ممالک کے مصنفین کو ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کا کام کرتا ہے۔
یو ایس اَیمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن نے حیدر آباد میں۱۸ ویں صدی کی شاعرہ اورطوائف ماہ لقا بائی چندا کے مقبرہ کو بحال کرنے میں مدد کی ہے۔
فلبرائٹ وظیفہ یافتہ کنچن وَلی رچرڈسن نے اپنے تجربے کا استعمال بنارس میں ریور ساری سیریز کی خاکہ کشی کرنے میں کیا ہے جسے وہ دریائے گنگا کو خراجِ عقیدت تصور کرتی ہیں۔
ونیتا سود بیلانی کی تھیٹر کمپنی اِن اَیکٹ آرٹس، تھیٹر میں جنوب ایشیائی برادری کی نمائندگی کی وسعت پر توجہ مرکوز کرتی ہے۔
پریتی واسودیون نے ئ۲۰۱۸ میں ہند کے ۶ شہروں میں اپنے سولو فن ’’اسٹوریز بائی ہینڈ‘‘ کا مظاہرہ کیا۔
فلبرائٹ۔ نہرو فیلو اروپ ورما کہتے ہیں کہ بیرون ملک ملازمت کرنے والوںکی کارکردگی کے جائزے کے دوران تنظیموں کو متعلقہ معاملات سے نمٹنے کی بھی ضرورت ہے۔
ہندنژاد امریکی سائنسداں ساکیت نو لکھا کی دلچسپی کا میدان علم الحیات اور کمپیوٹر سائنس کے درمیان منفرد متوازی عمل کا مطالعہ ہے۔
مصنفہ اور پروفیسر جِگنا دیسائی امریکہ میں جنوب ایشیا ئی خطے سے ہجرت کرکے آنے والی مہجری آبادی میں معاشرتی تبدیلی سے متعلق لوگوں کے خیال و فکر کو تبدیل کرنے کا کام کرتی ہیں۔
اختراع ساز اورایم آئی ٹی کے پروفیسر رمیش راسکر بتاتے ہیں کہ ان کی ایجادات اوران کے اقدامات کس طرح تکنیک کا استعمال کرکے حقیقی دنیا کے مسائل کو حل کرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔
سَم پریتی بھٹا چاریہ نے گہرے پانی میں کام کر سکنے والے ڈرون تیار کیے ہیں جو راحت اور بچا ؤ کی کاروائی میں ، تفتیش میں اور سمندر کے اندر تابکاری کے رساؤ کو روکنے میں مد د کر سکتے ہیں۔
صحافی اور ماہر تعلیم سِمرن سیٹھی کھانوں کی ثقافتی اور جذباتی اہمیت کی تحقیق کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں اس کے تنوع کو درپیش خطرات کو نمایاں کرتی ہیں۔
آکاش شاہ کی نوخیز کمپنی کیئر آف ماہانہ بنیاد پر پیشگی خرید کے ذریعے ذاتی ضرورت کے مطابق حیاتین پارسل فراہم کرتی ہے۔
گن جیتا مُکھو پادھیائے کو ان کی نظموں کے لیے بہت سے اعزازات ملے ہیں۔ تصویر بہ شکریہ لگن جیتا مکھوپادھیائے
موبائل ایپلی کیشنس کے ذریعے موسیقی کے ساتھ ہمارے تعلق میں انقلاب لانے کے بعدپراگ چھوردیا اور پریرنا گپتا کی ہند۔امریکی جوڑی کا ہدف پڑھنے کے عمل کو ’ہوکڈ ایپلی کیشن‘ کے ذریعے ایک لت کی شکل دینا ہے۔
فلبرائٹ ۔ نہرو اسکالرامت ٹنڈن جنوبی ایشیا کے لیے مانسون کی پیش گوئی میں بہتری لانے کے لیے کوشاں ہیں۔
انڈیانا یونیورسٹی کی ایسوسی ایٹ پروفیسر شاہ زین زیڈ عطّاری اپنی تحقیق میں اس چیز پر بات کرتی ہیں کہ و ہ کون سے تعصبات اور اثرات ہیں جو وسائل اور نظام خاص طور سے توانائی اور پانی کے استعمال کے بارے میں لوگوں کی رائے اوران کے فیصلے کو ایک شکل فراہم کرتے ہیں؟
اس مضمون میں ہند نژاد خلائی طبیعات کی ماہر مدھو لیکاگُوہا ٹھاکرتا خلائی طبیعات میں اپنی دلچسپی اور ناسا میں اپنے کام سے متلعق جانکاری دیتی ہیں۔
امریکی کھانے امریکی بو قلمونی اور تارکینِ وطن کے اثرات کے عکّاس ہیں۔
یو ایس ایمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کے تعاون سے آغا خان ٹرسٹ فار کلچر نے بتاشے والے مغل مقبرہ کے احاطہ کو بحال کرکے اس کی عظمت رفتہ کو لوٹایا ہے۔
بھارت اور امریکہ مل کر اہمیت کی حامل بنگال کی لوک موسیقی کی طرزوں کو بچانے کے لیے کام کر رہے ہیں اور اس طور پر مختلف طبقات کی مدد بھی کر رہے ہیں۔
یو ایس ایمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کے سرمایہ کی بدولت آثارِ قدیمہ کی ایما پر کی جانے والی کھدائی حیدر آباد میں واقع قطب شاہی ہیریٹیج پارک کی نئے سرے سے تفہیم میں مدد کرتی ہے۔
ممبئی میں یَنگ مین کرسٹییَن ایسو سی ایشن (وائی ایم سی اے)کی اسٹوڈ نٹ شاخ والی سو برس پرانی عمارت کو یو ایس اَیمبسڈرس فنڈ فار کلچرل پریزرویشن کی جانب سے ملے ایک عطیہ نے نئی زندگی عطا کر دی ہے۔
بینگالورو میں واقع یونائیٹیڈ تھیو لوجیکل کالج بھارت کے ماضی کی ہزاروں قابل قدر یادگاروں کو محفوظ کرنے میں مصروف ہے۔
اگر آپ تاریخ میں دلچسپی کے علاوہ مساوات میں یقین رکھتے ہیں تومارٹِن لوتھرکنگ جونیئر قومی تاریخی یادگار کو دیکھنے ضرور جائیں۔