ثقافت کی زبان کی تدریس

ہندی کو ایک اہم زبان کے طور پر تسلیم کرنے سے امریکی یونیورسٹیوں میں ہندی پروگراموں کو ادارہ جاتی مدد ملی ہے۔

گریراج اگروال

September 2023

ثقافت کی زبان کی تدریس

راکیش رنجن(بائیں سے) جے پور میں کریٹیکل لینگویج اسکالرشپ پروگرام کے طلبہ کے ساتھ(پچھلی قطار میں)۔ (تصویر بہ شکریہ روما پٹیل )

راکیش رنجن کولمبیا یونیورسٹی کے شعبہ مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور افریقی مطالعات (ایم ای ایس اے اے ایس)  میں ہندی اردو پروگرام کے سینئر لیکچرر اور رابطہ کار ہیں۔ انہوں نے  دہلی یونیورسٹی سے لسانیات میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ہے  اور وہ گذشتہ کم و بیش ۱۵ برسوں سے امریکی گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ طلبہ کو ہندی زبان، ادب اور لسانیات پڑھا رہے ہیں۔ وہ بھارت میں امریکن انسٹی ٹیوٹ آف انڈین اسٹڈیز (اے آئی آئی ایس) میں ہندی زبان کے پروگرام کے وزیٹنگ فیکلٹی بھی ہیں۔ رنجن نے ہندی کے متعدد پروگراموں کو تیار کیا ہے اور ان کی عمل آوری کی نگرانی کی ہے۔ ان کے حالیہ پروجیکٹوں میں ہندی اور اردو صوتی بصری (آڈیو ویژول) ماڈیولس شامل ہیں جو دونوں زبانوں کے اساتذہ اور سیکھنے والوں کے لیے حقیقی زندگی کے حالات پر مبنی ہیں۔پیش ہیں اسپَین  کے ساتھ انٹرویو کے اقتباسات

ہمیں کولمبیا یونیورسٹی کے ہندی پروگراموں کے بارے میں بتائیں۔

کولمبیا یونیورسٹی نے ۱۹۸۰ ءکی دہائی میں مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیائی علوم کے شعبے میں ہندی اور اردو کورسس پڑھانے کا آغاز کیا۔ ابتدا ءمیں یہ ایک چھوٹا پروگرام تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ اس کو وسعت ملتی رہی۔ ۲۰۰۷ ءمیں جب پروفیسر شیلڈن پولاک چیئر مین بنے تو شعبہ کی تشکیل نو کی گئی۔ ہندی۔ اردو پروگرام کے لیے بھی نئے اساتذہ  کی خدمات حاصل کی گئیں۔ میں نے ۲۰۰۸ءمیں ہندی ۔اردو پروگرام کے ہدایت کار  اور رابطہ کار کے طور پر شمولیت اختیار کی۔

کولمبیا (یونیورسٹی) میں ہندی ۔اردو زبان کا پروگرام ملک کے سب سے زیادہ جامع اور مسابقتی پروگراموں میں سے ایک ہے۔ تعلیمی سال ۲۳۔۲۰۲۲ میں ایم ای ایس اے اے ایس میں پڑھائی جانے والی ۱۲ زبانوں میں  ہمارا پروگرام داخلوں کے لحاظ سے دوسرے نمبر پر رہا۔

کولمبیا میں ہندی پروگرام کتنے مقبول ہیں؟ امریکی طلبہ کو ہندی کورسس کا انتخاب کرنے کی ترغیب کہاں سے ملتی ہے؟

کولمبیا یونیورسٹی میں ۴۰ سے زیادہ زبانیں پڑھائی جاتی ہیں۔ ہمارا پروگرام اندراج کے لحاظ سے سرفہرست ۱۰ پروگراموں میں شامل ہے۔ ہندی کورسس میں کولمبیا کے انڈرگریجویٹ اور گریجویٹ طلبہ داخلہ لے سکتے ہیں۔

ہندی کورسس میں دلچسپی کی کئی وجوہات ہیں۔ گریجویٹ طلبہ تحقیق اور متنی تجزیہ کے لیے ہندی پڑھنا چاہتے ہیں۔ کئی انڈر گریجویٹ طلبہ تعلیمی وجوہات مثال کے طور پر ہندی کی بھرپور ادبی روایات کو سیکھنے اور دریافت کرنے کے لیے ہندی کورسس کا مطالعہ کرتے ہیں۔ طلبہ متنوع زبانیں بولنے والی برادریوں کی باریکیوں اور بھارت  کی متحرک ثقافتی روایات کے بارے میں بھی جاننا چاہتے ہیں۔ بہت سے طلبہ ایسے بھی ہیں جو ہندی زبان اس لیے پڑھتے ہیں کیونکہ وہ بالی ووڈ کی مشہور ہندی فلمیں دیکھنا اور سمجھنا چاہتے ہیں۔

کولمبیا میں کئی جنوبی ایشیائی نژاد طلبہ زیرتعلیم ہیں۔ حالانکہ ان کے پس منظر لسانی اعتبار سے متنوع ہوتے ہیں تاہم ہم نے تدریسی اور تعلیمی مقاصد کے لیے ان ہیریٹیج ہندی سیکھنے والوں کے لیے الگ ٹریک تیار کیے ہیں۔ کولمبیا میں ’ہندی فار ہیریٹیج سپیکرس‘ ایک بہت مقبول کورس ہے۔

کیا کریٹیکل لینگویج اسکالرشپ (سی ایل ایس) پروگرام اور  نیشنل سیکیورٹی لینگویج انیشی ایٹو فار یوتھ (این ایس ایل آئی۔ وائی) نے امریکہ میں ہندی کی مقبولیت میں اضافہ کیا ہے؟

امریکہ کی ۳۰ سے زیادہ یونیورسٹیوں میں ہندی پڑھائی جاتی ہے۔گذشتہ دہائی میں امریکی حکومت کے اداروں کی طرف سے ہندی کو ایک اہم زبان کے طور پر تسلیم کرنے سے یونیورسٹی، عوامی اور کمیونٹی اسکول کی سطحوں پر ہندی پروگراموں کو بڑی ادارہ جاتی مدد ملی۔

این ایس ایل آئی۔ وائی کے اہداف میں سے ایک ان امریکیوں کی تعداد کو بڑھانا تھا جو چھوٹی عمر سے ہی کسی زبان پر عبور حاصل کرتے ہیں اور اعلیٰ درجے کی سطح پر زبان کی استعداد کو مضبوط کرتے ہیں۔ اسٹار ٹاک  نے موسم گرما کے ہندی پروگراموں کی حمایت کی جو نوجوان سیکھنے والوں کو ایک نئے تعلیمی ماحول میں زبان سیکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔ ہائی اسکول کے طلبہ کے لیے این ایس ایل آئی۔ وائی، کالج کے طلبہ کے لیے سی ایل ایس اور دیگر وظائف طلبہ کو ہندی (اور دیگر اہم زبانیں) پڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

ہندی پروگراموں کے سابق طلبہ اپنی تعلیم سے کیسے فائدہ اٹھاتے  ہیں؟

ہمارے طلبہ کا تعلق کولمبیا یونیورسٹی کے مختلف تعلیمی اسکولوں سے ہے۔ ہمارے بہت سے طلبہ ڈاکٹر، انجینئر اور وکیل ہیں۔ وہ آئی ٹی، صحت اور مالیاتی اور بینکنگ کے شعبوں میں برسر روزگار ہیں۔

کچھ اسکالرس جنہوں نے جنوبی ایشیائی مطالعات کی تعلیم حاصل کی ہے وہ امریکہ کی مختلف مشہور یونیورسٹیوں میں تدریس کے فرائض انجام دے رہے  ہیں۔ پروفیسر کرسچین نویٹزکے (یونیورسٹی آف واشنگٹن)، ٹائلر ولیمس (یونیورسٹی آف شکاگو)، اینڈریو اولیٹ (یونیورسٹی آف شکاگو)، کارن وال اوون (ٹفٹس یونیورسٹی) اور شیو سبرامنیم (ایموری یونیورسٹی) چند نمایاں نام ہیں۔

کیا آپ کابھارتی یونیورسٹیوں کے ساتھ کوئی اشتراک ہے؟

ہاں، ہمارے اساتذہ بھارتی  یونیورسٹیوں کی طرف سے منعقد ہونے والی مختلف کانفرنسوں اور ورکشاپوں میں شرکت کرتے ہیں۔ ان دنوں جنوبی ایشیائی مطالعات میں بھارتی  یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک کرنا بہت عام بات ہے۔ ہمارے لینگویج پروگرام نے جنوری ۲۰۲۰ءمیں دہلی یونیورسیٹی کے آئی پی کالج میں بین اقوامی ہندی کانفرنس کو باہمی اشتراک سے منعقد کیا تھا۔

کیا کولمبیا یونیورسٹی میں ہندی سے متعلق کوئی سرگرمی ہے؟

میں اپنے طلبہ کی اس بات کے لیے حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ ’’گپ شپ‘‘ جیسی تقریبات  کا اہتمام کریں۔ یہ (گپ شپ) طلبہ کا ایک  گروپ ہے جو ہندی۔اردو بولنے والی طلبہ برادری کے لیے علمی اور ثقافتی تقریبات کا انعقاد کرتا ہے۔ میرے ایڈوانسڈ ہندی طلبہ نے اس سال ییل یونیورسٹی میں قومی ہندی مباحثہ مقابلہ میں پہلا انعام جیتا ہے۔

امریکی نوجوانوں کو ہندی سکھانے کے اپنے تجربات سے آگاہ کریں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کو قریب لانے میں مدد ملتی ہے؟

میں پچھلے ۲۵ برسوں سے ہندی پڑھا رہا ہوں۔ یہ نہ صرف میرا پیشہ ہے بلکہ یہ میرا جنون بھی ہے۔ میرا یہ سفر تجربات سے بھرپور رہا ہے۔ امریکہ میں ہندی کی ترقی کا براہ راست تعلق بھارت کی ترقی سے ہے اور امریکہ میں ہندی کی مقبولیت یقیناً دونوں ممالک کو قریب لائے گی۔

ہمیں ان اقدامات کے بارے میں بتائیں جو آپ نے کولمبیا میں شروع کیے ہیں۔

میں نے پچھلے کچھ برسوں میں آن لائن آڈیو ویژول لرننگ ماڈیولس تیار کیے ہیں۔ سیکھنے والوں کے تنوع نے ہندی سیکھنے والوں اور ہندی کی تدریس کا منظرنامہ بدل دیا ہے۔ اس نے اساتذہ، ماہرین اور پروگرام کے منتظمین کے لیے نصابی ضروریات کو چیلنج سے بھرپور بنا دیا ہے۔ میرے خیال میں صوتی بصری ماڈیول سے اساتذہ اور طلبہ کے لیے آن لائن وسائل کو مضبوطی ملی ہے۔

یہ ویڈیو کلپس مختصر، غیر تحریر کردہ، غیر مشق شدہ ہیں اور غیر اعلانیہ و مستند ہندی تقریر کے نمونے پیش کرتی ہیں۔ انہیں کلاس روم میں طلبہ کو مشغول کرنے اور بات چیت  کی مہارتوں کو بہتر بنانے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔


اسپَین نیوزلیٹر کو میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے