زبانوں کی مدد سے باہمی افہام و تفہیم

سی ایل ایس کی سابق طالبہ تارا گیانگرانڈے نے ہندوستان اور امریکہ میں ہندی مطالعہ کے ذریعے جنوبی ایشیا کے موضوع میں اپنی مہارت پیدا کی ہے۔

گریراج اگروال

December 2023

زبانوں کی مدد سے باہمی افہام و تفہیم

تارا گیانگرانڈے نے کریٹیکل لینگویج اسکالرشپ پروگرام کے توسط سے جے پور میں ہندی سیکھی۔ (تصویر بشکریہ تارا گیانگرانڈے)

ییل یونیورسٹی میں  جنوبی ایشیائی مطالعات کونسل کی پروگرام منیجر تارا گیانگرانڈے جنوبی ایشیا پر توجہ مرکوز کرنے والے  اساتذہ اور طلبہ کے ساتھ تعاون کرنے اور ہندی زبان سے متعلق اپنی معلومات کو زیادہ استعمال کرنے کے قابل بنانے کے مواقع کے تعلق سے پُر جوش ہیں۔

گیانگرانڈے نے ہندی  اس زمانے میں سیکھنی شروع کی جب وہ یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں کُل وقتی طور پر  انتظامی امور انجام دے رہی تھیں۔ نیویارک سٹی کی کولمبیا یونیورسٹی میں سماجی بشریات میں ماسٹرس ڈگری  حاصل کرنے کے دوران انہوں نے یونیورسٹی میں ہندی ۔اردو پروگرام  رابطہ کار راکیش رنجن سے درمیانی  اور اعلیٰ درجے کی ہندی سیکھی۔ اس مدت کے دوران گیانگرانڈے نے موسم گرما میں امیریکن انسٹی ٹیوٹ آف انڈین اسٹڈیز (اے آئی آئی ایس) میں ہندی زبان کے کورس تین بار کیے۔ انہوں نے پہلے اے آئی آئی ایس آن لائن پروگرام میں داخلہ لیا، اس کے بعد آن لائن کریٹیکل لینگویج اسٹڈیز (سی ایل ایس) پروگرام میں شرکت کی اور پھر آخر میں آف لائن سی ایل ایس پروگرام کے لیے جے پورکا رخ کیا۔

گیانگرانڈے کہتی ہیں ’’میں نے کولمبیا میں ہیریٹیج اردو پروگرام کے ذریعے اردو کی تعلیم بھی حاصل کی جس سے ہندی اور اردو کے درمیان تعلق کے بارے میں  مجھے اپنے علم کو وسعت دینے میں حقیقی طور پر مدد ملی۔‘‘

ییل میں اپنا موجودہ منصب سنبھالنے سے پہلے انہوں نے نیویارک شہر میں ایشیا سوسائٹی میں خدمات انجام دیں جہاں ان کی ذمہ داری فاؤنڈیشن اور سرکاری عطیہ دہندگان سے آرٹس اور پالیسی پروگرامنگ کے لیے پیسہ  یکجا کرنے کی تھی۔ وہ بتاتی  ہیں ’’مجھے اس کام میں واقعی مزہ آیا، خاص طور پر وسیع تر ایشیائی خطے میں اس کی بدولت آرٹ کی روایات اور پالیسی امور کے بارے میں مزید جاننے کے مواقع ملے۔‘‘

پیش ہے گیانگرانڈے سے لیے گئے انٹرویو کے کچھ اقتباسات۔

کس چیز نے آپ کو ہندی پڑھنے کی ترغیب دی؟

مجھے ہندوستان  میں دورِ حاضر کی مقبول ثقافت کی سیاست اور مذہب میں اپنی تعلیمی دلچسپی کی وجہ سے ہندی پڑھنے کی ترغیب ملی۔ دنیا بھر میں ہندوستان  کے بڑھتے اثر و رسوخ اور ہندی بولنے والوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے بھی مجھ میں ہندی پڑھنے کی دلچسپی پیدا ہوئی۔ میرا خیال ہے کہ باہمی افہام و تفہیم کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ عالمی سامعین کے لیے ہندی زبان سیکھنا بہت ضروری ہے۔

ہندی سیکھنے کے اپنے تجربات کے بارے میں ہمیں بتائیں۔ یہ سفر آسان رہا یا مشکل؟

مجھے لگتا ہے کہ ہندی کے بارے میں بعض چیزیں ایسی ہیں جو اسے بہت مشکل بناتی ہیں اور کچھ چیزیں ایسی ہیں جو دوسری زبانوں کے مقابلے میں اس کے مطالعہ کو آسان بناتی ہیں۔ ایک چیز جو کافی مددگار ثابت ہوتی ہے وہ انگریزی الفاظ کی بڑی تعداد ہے جو یا تو ہندی میں مکمل طور پر شامل کیے گئے ہیں یا اس کے بولنے والوں کے ذریعہ اکثر استعمال کیے جاتے ہیں۔ انگریزی الفاظ کو ہندی زبان کے جملوں کی ساخت میں ضم کرنے کی صلاحیت نے مجھے ابتدائی طور پر بات چیت میں اعتماد کو فروغ دینے میں مدد کی۔ دوسری زبانوں کے ساتھ میرے تجربے سے یہ بہت مختلف ہے۔

میرا خیال ہے کہ ہندی سیکھنے کے سب سے مشکل پہلوؤں میں سے ایک صنف کی تفریق کی باریکیوں کے ساتھ ساتھ فعل کے زمانوں کی پیچیدگی ہے۔ یہ اکثر وہ ابتدائی چیزیں رہیں جنہیں میں بھول جاتی ہوں اگر میں مشق نہ کرتی رہوں کیونکہ انگریزی میں اس طرح کی ساخت کی کمی ہے۔

ہندی سیکھنے کے دوران آپ کے لیے سب سےزیادہ پُرلطف یا خوشگوار لمحات کیا تھے ؟

میرے بعض پسندیدہ لمحات میں اے آئی آئی ایس اور دیگر جگہوں پراساتذہ  کے ساتھ میری تحقیقی دلچسپیوں اور منصوبوں پر تبادلہ خیال شامل ہیں۔ میں ہندی موسیقی کی ویڈیوز اور معاصرافسانوی ادب  کا ترجمہ کرنے کی اپنی کوششوں پر رائے حاصل کرنے میں کامیاب رہی ۔ یہ میرے لیے بہت مددگار ثابت ہوا کیونکہ ان میں اکثر بہت سارے عام ہندی بول چال کے الفاظ اور فقرے شامل ہوتے تھے۔ اگر میں ایسا نہ کرتی تو اسے شاید مکمل طور پر سمجھ نہیں پاتی۔

زبان کے استعمال کے معاملے میں میرے بہترین لمحات وہ تھے جب میں جے پور میں اے آئی آئی ایس میں پڑھائی کر رہی تھی۔ جب میں مقامی لوگوں کے ساتھ ہندی بولا کرتی تو وہ فوری طور پر خوش ہوتے تھے کہ مجھے کم از کم اس زبان کا کچھ علم تو ہے۔ وہ لوگ اس بارے میں بہت متجسس تھے کہ میں نے اسے کیوں اور کہاں سیکھا ہے۔ میں لوگوں کے ساتھ زیادہ گہرائی سے رابطہ قائم کرنے اور مشکل حالات کو زیادہ آسانی سے حل کرنے کے قابل تھی، خاص طور پر ان معاملات میں جہاں مقامی رہائشی انگریزی نہیں جانتے تھے۔

زبان کے اسباق افراد کو کس طرح متاثر کرتے ہیں؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہندوستان کے بارے میں بہتر طور پر جاننے کے لیے ہندی سیکھنا ضروری ہے؟

یہ کورس طلبہ کو بھارت میں سفر اور مطالعہ کے دوران ان کے تجربات کو بہتر بنانے کے لیے ضروری مہارت سے لیس کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ میرے خیال میں ہندوستان  کو سمجھنے کے لیے ہندی زبان کی تاریخ اور ارتقا سمیت اس کا علم ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ مقبول معاصر ثقافت کے بہت بڑے حصے کو ہندی میں ہی لکھا جاتا ہے جس میں فلمیں اور موسیقی شامل ہیں۔

ہندی دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں سے ایک ہے اور اتنی اہم زبان میں بات چیت کرنے کے قابل ہونے سے ثقافتوں کے مابین باہمی تفہیم کے لیے بہت سارے دروازے کھل سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ مزید طلبہ اے آئی آئی ایس پروگراموں سے  فیض پاتے رہیں گے۔


اسپَین نیوزلیٹر میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے