ہندی کے ذریعے امریکہ اور بھارت کو جوڑنا

امریکن انسٹی ٹیوٹ آف انڈین اسٹڈیز میں ہندی پروگرام امریکی طلبہ کو زبان کے استعمال کی چار مہارتوں بولنے، سننے، پڑھنے اور لکھنے کی استعداد پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔

گریراج اگروال

September 2023

ہندی کے ذریعے امریکہ اور  بھارت  کو جوڑنا

اے آئی آئی ایس جے پور میں کریٹیکل لینگویج اسکالرشپ پروگرام کے تحت ہندی سیکھنے والے طلبہ کی میزبانی کرتا ہے جہاں طلبہ کو کلاس روم میں زبان سیکھنے کے ساتھ ساتھ جائے رہائش کی دریافت، ثقافت کا گہرا تجربہ کرنے اور مختلف پس منظر والے افراد سے ملاقات کا بھی موقع ملتا ہے۔ (تصویر بشکریہ https://clscholarship.org/)

امریکن انسٹی ٹیوٹ آف انڈین اسٹڈیز (اے آئی آئی ایس ) میں ہندی زبان کے پروگرام نے گذشتہ چھ دہائیوں کے دوران تین ہزار سے زیادہ امریکی طلبہ کو بھارت میں ثقافتی، لسانی اور سماجی ماحول میں تربیت  فراہم کی ہے۔ اس نے امریکی اسکالروں  کو فیلڈ ورک کرنے کا اہل  بنایا۔ ہندی پروگرام تعلیمی سال، موسم خزاں کے سمسٹر، موسم بہار کے سمسٹر اور موسم گرما کے پروگراموں کے ذریعے ابتدائی، انٹرمیڈیٹ اور اعلیٰ درجے کے کور س کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ یہ فلبرائٹ۔نہرو، بورین، فارن لینگویج ایریا اسٹڈیز (ایف ایل اے ایس ) کے  فیلوز اور کئی  دوسرے اسکالروں  کو جگہ دیتا ہے۔ ہندی پروگرام مختلف سرکاری اداروں اور یونیورسٹیوں کے لیے خصوصی پروگرام بھی تیار کرتا ہے۔

اسپَین  نے اے آئی آئی ایس  کی ڈائریکٹر جنرل پورنیما مہتا سے امریکی طلبہ کے لیے اے آئی آئی ایس  میں ہندی سیکھنے کے مواقع کے بارے میں  گفتگو  کی۔پیش ہیں  انٹرویو کے اقتباسات۔

امریکی طلبہ ہندی کورسز میں کس قسم کی دلچسپی ظاہر کرتے ہیں؟

امریکی طلبہ کے ہندی پڑھنے کا انتخاب کرنے کی کئی وجوہات ہیں۔

تعلیمی دلچسپی: کئی امریکی یونیورسٹیوں میں  ساؤتھ ایشین اسٹڈیز  کے مضبوط شعبے ہیں۔ مثال کے طور پر، شکاگو یونیورسٹی، آسٹن کی  ٹیکساس یونیورسٹی  ، یونیورسٹی آف واشنگٹن، کولمبیا یونیورسٹی، پرنسٹن یونیورسٹی، ہارورڈ یونیورسٹی، نیویارک یونیورسٹی اور ییل یونیورسٹی۔ ان دانش گاہوں میں کئی جنوبی ایشیائی زبانوں میں کورسز بھی ہیں۔ ہندی امریکی کیمپسوں  میں سب سے زیادہ عام طور پر دستیاب جنوبی ایشیائی زبان ہے۔

امریکی طلبہ کی دلچسپیاں  مختلف ہوتی ہیں۔ ہندی سیکھنے والے کے طور پر زیادہ  استعداد  پیدا کرنا، اپنی بہتر صلاحیتوں کے ساتھ ہندی ادب تک رسائی حاصل کرنا  اور ہندی  کے مرکزی علاقے  کی مروّجہ روایات اور ثقافت کو سمجھنا سب سے عام ہیں۔

خصوصی دلچسپی: امریکہ۔بھارت دو طرفہ تعاون  کی بنیاد وسیع ہے  جس میں تجارت اور سرمایہ کاری، دفاع اور سلامتی، تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی، خلائی ٹیکنالوجی اور اس کا اطلاق، صاف توانائی، ماحولیات، زراعت اور صحت شامل ہیں۔ اس نے روزگار کے نئے مواقع پیدا کیے ہیں   اور اس سے ہندی اور دیگر جنوبی ایشیائی زبانیں سیکھنے میں دلچسپی بڑھانے میں مدد ملی ہے۔ یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں لاؤڈر انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز بزنس ہندی میں جدید کورسز پیش کرتا ہے۔ کئی دیگر  دوسری یونیورسٹیاں اور ادارے صحت، صاف توانائی اور ماحولیات جیسے خاص مقاصد کے لیے کورسز پیش کرتے ہیں۔

ذاتی دلچسپی: ایسے متعدد  گریجویٹ اور انڈرگریجویٹ امریکی طلبہ ہیں جو مختلف ذاتی وجوہات کی بنا پر ہندی اور دیگر جنوبی ایشیائی زبانیں سیکھتے ہیں۔ کچھ اپنے والدین اور دادا دادی کے ساتھ بات چیت کرنا چاہتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے پسندیدہ بالی ووڈ  نغموں اور فلموں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ سمجھنا چاہتے ہیں۔

ہندی پروگرام کے لیے طلبہ کا انتخاب کیسے کیا جاتا ہے؟

اے آئی آئی ایس  میں چار اراکین کی ایک لینگویج کمیٹی ہے جو  امریکہ  میں تدریسی خدمات انجام دیتی  ہے۔ یہ کمیٹی کچھ وسیع نکات کی بنیاد پر ہر پروگرام کے لیے درخواست دہندگان میں سے حتمی انتخاب کرتی ہے۔

طلبہ کو اچھی طرح جاننے والے اساتذہ کے سفارشی خطوط کے علاوہ طلبہ اپنی زبان کے پروگرام کی درخواست کے ساتھ ’اسٹیٹمنٹ آف پرپس‘ بھی جمع کرائےجاتے ہیں۔

اگر وہ گریجویٹ طالب علم ہوتے ہیں تو  اس مضمون میں  وہ اپنے تحقیقی منصوبوں کی وضاحت کرتے ہیں جس کے لیے انہیں ہندی  میں اعلیٰ  سطح کی استعداد  کی ضرورت ہوتی ہے۔وہیں،  انڈر گریجویٹ طلبہ  کے پاس عام طور پر کم واضح طور پر   طویل فاصلے کے منصوبے ہوتے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنے تعلیمی اہداف کو بیان کر سکتے ہیں۔

ہم زبان کی علمی اور فکری ضرورت تلاش کر رہے ہیں۔ ایک ایسا  طالب علم جس کا واحد مقصد اپنی دادی کے ساتھ بات کرنے کے قابل ہونا ہے اس کا انتخاب ممکنہ طور پر نہیں کیا جائے گا، لیکن ایک طالب علم جو اپنی دادی اور اس کی سہیلیوں  کے ساتھ بات کر کے پچھلی چند نسلوں میں خواتین کی زندگیوں میں  رونما ہوئی  تبدیلی کے طریقوں پر تحقیق کرنا چاہتا ہے، اس طالب علم کی داخلہ عرضی منظور ہوجانے کا قوی امکان ہوتا ہے۔

ہم اپنے پروگرام میں فکری طور پر کامیاب ہونے کی صلاحیت کے ثبوت کے طور پر طلبہ کے  آج تک کے تعلیمی ریکارڈ، جو ان کی نقلوں میں ظاہر ہوتے ہیں، کو لیتے ہیں ۔ ان کے اساتذہ کے خطوط ہمیں اس بارے میں کچھ بتا سکتے ہیں کہ طالب علم دوسروں کے ساتھ کیسے  ہم آہنگ ہو جاتے ہیں ،  بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ کے لیے یہ ایک اہم خیال ہے کہ وہ اکثر گھر کے مقابلے میں  بیحد مختلف حالات میں پڑھتے ہیں ۔

ہندی زبان  سے متعلق  پروگرام کے کورس  کے  مواد کے بارے میں ہمیں بتائیں۔

ہمارے کورسز طلبہ کو زبان کے استعمال کی تمام چار مہارتوں بولنے، سننے، پڑھنے اور لکھنے میں استعداد حاصل کرنے کےلیے  تیار کئے گئے ہیں۔   پروگرام تعلیمی اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز کرتا ہے، طلبہ کو ہندی بولنے والوں کے ساتھ مختلف حقیقی زندگی کے سیاق و سباق میں بات چیت کرنے کے قابل بناتا ہے۔

طلبہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ اپنے   ذخیرہ الفاظ کو وسعت دیں، اپنی  قواعد کی درستی کو بہتر بنائیں ،کلاس روم کی سرگرمیوں میں حصہ لے کر اور ہندی بولنے والی کمیونٹی میں گھل مل  کر    اپنی ثقافتی  موزونیت کو فروغ  دیں۔

ہمارے کورسز کی بقا کی صلاحیتوں کو تقویت  فراہم کرنا اور ان کی زبان کے اظہار میں تخلیقی صلاحیت کا حامل  بننے میں ان کی مدد کرنا ہے۔ ہمارے کورس طلبہ کو کہانیوں، خبروں اور واقعات کو سمجھنے اور بیان کرنے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ ہدف کی زبان میں لکھنے پر کورس کے آغاز سے ہی زور دیا جاتا ہے۔ کلاسیں ہندی میں منعقد کی جاتی ہیں اور طلبہ سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ کلاس روم کے اندر اور باہر دونوں جگہوں پر  ہندی بولنے اور سمجھنے میں اپنی صلاحیتوں کو بڑھا ئیں۔

ہمیں اے آئی آئی ایس کے ذریعہ ہندی تعلیم کےلیے  اپنائے جانے والے طریق کار کے بارے میں بتائیں۔

اے آئی آئی ایس  کے دیگر زبانوں کے پروگراموں کی طرح، ہندی زبان کا پروگرام سیکھنے والوں پر مرکوز تدریسی طریقوں پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔ طلبہ تدریسی مواد کے انتخاب میں حصہ لیتے ہیں اور وہ ہفتہ وار میٹنگ میں تدریسی مواد کی  اثرانگیزی کا  مل جل کر جائزہ لیتے ہیں۔

ہم طلبہ کی  اس بات کے لیے  حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اپنے سیکھنے کی ذمہ داری خود لیں۔ وہ کلاس کے دوران باہمی، تشریحی اور عوامی فنِ تقریرکے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے  تبادلہ خیال  کرتے ہیں اور ذہن سازی کرتے ہیں۔ ہم نے ان کی انفرادی ضروریات کی تکمیل کے لیے ذاتی نوعیت کی سیکھنے کی کلاسیں رکھی ہیں۔

لینگویج پروگرام اور کمیونٹی کے ساتھ ان کی مصروفیت انہیں ہندی میں اپنی  استعداد  کو اعلیٰ سطح تک  بہتر بنانے کی  ترغیب دیتی ہے تاکہ وہ مزید  خیالی موضوعات کو پڑھ سکیں اور ان پر گفتگو کر سکیں۔ ان میں سے کچھ موضوعات میں عالمی حدت ، موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور ہماری روزمرہ کی زندگی میں آلودگی، خوراک تحفظ ، صحت عامہ اور پائیدار ترقی شامل ہیں۔ ہندی پروگرام میں واپس آنے والے بہت سے طلبہ ہیں کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ یہ زبان میں اپنی  استعداد میں اضافہ کرنے   کا بہترین ذریعہ ہے۔

آپ طلبہ کو  عملی مہارتیں کیسے فراہم کرتے ہیں ؟

ہفتہ وار ی عملی مہارتیں ہندی زبان کے طلبہ کے لیے لازمی ہیں ۔ جے پور اور مضافات  کے علاقے   ثقافتی، سماجی، تاریخی اور فنی روایات سے مالامال  ہیں۔ ان  جگہوں پر ہمارے فیلڈدورے  ہمارے طلبہ کو ہندی کی مشق کرنے کا موقع فراہم کرتے ہیں جو وہ اپنی کلاسوں میں سیکھ رہے ہیں۔

ہم اپنے طلبہ کو فیلڈ  دورے سے قبل  ضروری مواد فراہم کرتے ہیں، جیسے کہ نئے  الفاظ کے ذخیرے  یا پس منظر کا سیاق و سباق۔ یہ ایک  ایسے  ماحول سے باہر کا  تجربہ فراہم کرتا ہے جس پر قابو پایا گیا ہے ۔ طلبہ اپنے ہفتہ وار جریدے میں ایک رپورٹ لکھتے ہیں اور اگلے ہفتے کلاس  کے دوران  اپنے تجربے پر تبادلہ خیال کرتے ہیں۔

کیا ٹیکنالوجی نے  برسوں  میں پروگرام کو کسی بھی طرح سے تبدیل کیا ہے؟

اے آئی آئی ایس نے  ۲۰۲۰ء میں ہندی سمیت   ہمارے مختلف زبانوں کے پروگراموں کے ذریعہ تخلیق کردہ وسیع مواد کو رکھنے کے لیے    ایک لینگویج ریسورس سنٹر (ایل آر سی )  قائم کرنے  کا فیصلہ کیا    اور ڈیجیٹلائزڈ تدریسی مواد کے لیے ایک ورچوئل ہب تیار کیا  جو کہ   اس کے اپنے منفرد تدریسی طریقوں سے ہم آہنگ ہو۔

ایل آر سی زبان کے اساتذہ کو اپنے بہترین طریقوں کو ساجھا کرنے کےلیے ایک فورم بھی فراہم کرتا ہے۔ یہ جدید تدریسی طریقوں کو ساجھا کرنے کے لیے    ایک تدریسی پلیٹ فارم کے طور پر بھی کام کرے گا۔


اسپَین نیوزلیٹر کو اپنے میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے