’فلبرائٹ نے زندگی بدل دی‘

تبادلہ پروگرام کی بدولت شپلا پرنامی نے ہندی تدریس میں اپنا کریئر بنانا پسند کیا۔

گریراج اگروال

September 2023

’فلبرائٹ نے زندگی بدل دی‘

شلپا پرنامی(بائیں کھڑی ہوئی) بوسٹن یونیورسٹی میں ایک بالی ووڈ ڈانس نائٹ میں۔ (تصویر بشکریہ شلپا پرنامی)

شلپا پرنامی ہندی۔اردو پروگرام کی خاتون رابطہ کار ہیں ۔ وہ بوسٹن یونیورسٹی میں ہندی کی سینئر لکچرر بھی ہیں۔ کورسز میں عام طور پر ہندی  استعداد  کی  مختلف سطحوں  والے طلبہ کا متنوع امتزاج ہوتا ہے ۔ اور پرنامی پروگرام میں ہر طالب علم کے لیے سیکھنے کے تجربے کو انفرادی بنانے کی کوشش کرتی ہیں ۔ وہ کہتی ہیں ’’اپنی زبان اور ثقافت سے جڑے رہنا ہمیشہ پُر لطف تجربہ ہوتا ہے۔ طلبہ کو ہندی سکھانے اور انہیں ہندی بولنے والے ہندوستان سے جوڑنے میں مجھے خوشی ہوتی ہے۔ ‘‘

پیش ہیں اسپَین کے ساتھ انٹرویو کے اقتباسات۔

آپ کو ہندی کی معلّمہ بننے کی تحریک کس سے ملی؟

یہ اتفاق سے ہوا۔ میں نے دہلی یونیورسٹی سے انگریزی ادب میں ایم اے کیا تھا۔ میں نے فلبرائٹ اسکالرشپ کےلیے  درخواست دی تھی ، جو مجھے ۲۰۰۷ءمیں نو ماہ کی تدریسی معاونت کے لیے امریکہ لے گئی۔یوں مجھے ہندی پڑھانے میں مزہ آنے لگا۔

بوسٹن یونیورسٹی میں ہندی پڑھانے کا آپ کا سفر کیسا رہا؟

میں نے ۲۰۱۶ء میں بوسٹن یونیورسٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ سفر شاندار رہا۔ اس میں  دو کورسز ہیں، انٹرمیڈیٹ اور ایڈوانسڈ۔ امریکہ میں   انڈر گریجویٹ سطح  کےطلبہ کو ایک غیر ملکی زبان سیکھنی پڑتی ہے اور بہت سے ہندوستانی ورثے کے طلبہ ہندی کا انتخاب کرتے ہیں۔ دیگر  طلبہ جو کچھ نیا تجربہ کرنا چاہتے ہیں اور اپنے افق کو وسیع کرنا چاہتے ہیں وہ بھی ہندی سیکھنے کا انتخاب کرتے ہیں۔ اس ماہ سے شروع ہونے والے کورس کے لیے   تقریباً ۷۰ طلبہ نے داخلہ لیا ہے۔

آپ ہندی پروگراموں کے لیے طلبہ کا انتخاب کیسے کرتی  ہیں؟

کوئی بھی جو ہندی پروگرام   میں شامل ہونا  چاہتا ہے وہ  شامل ہو  سکتا ہے۔ ہم کسی طالب علم کو  منع  نہیں کرتے۔ ہندی سیکھنے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے۔ ہندوستانی امریکی والدین چاہتے ہیں کہ ان کے بچے، جن کی  امریکہ میں  نشوونما ہوئی ہے، وہ   ہندوستانی ثقافت سے جڑیں اور وہ چاہتے ہیں کہ وہ ہندوستانی زبانیں سیکھیں۔

امریکی طلبہ کو ہندی سیکھنے کی ترغیب کس چیز سے ملتی ہے؟

متعدد ترغیبات ہیں ۔ کچھ لوگ طبّی تحقیق کے لیے یا سماجی انصاف وغیرہ پر کام کے لیے  بھارت  میں بامعنی تجربہ حاصل کرنے کے لیے ہندی سیکھتے ہیں۔ کریٹیکل لینگویج اسکالرشپ پروگرام ( سی ایل ایس)  اور فارن لینگویج اینڈ ایریا اسٹڈیز ( ایف ایل اے ایس ) جیسے وظائف کی دستیابی سے بھی مزید دلچسپی پیدا ہوئی کیونکہ طلبہ کو کوئی فیس یا سفری اخراجات ادا کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی  ہے۔ بالی ووڈ فلمیں ایک اور کشش کا ذریعہ  ہیں۔ بہت سے طلبہ مقبول ہندی فلموں کے بارے میں پہلے سے ہی واقف ہیں اور وہ مزید جاننا چاہتے ہیں۔

امریکہ میں  ہندی  کی پڑھائی   میں کس قسم کی تبدیلیاں آئی ہیں؟

۱۵ سال پہلے کے مقابلے ہندی نصاب میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں، جب میں نے ٹیکساس یونیورسیٹی سے لسانیات میں  پی ایچ ڈی مکمل کی تھی اور   وہاں ہندی پڑھایا  کرتی تھی ۔ اب قواعد پر کم اور ہندی بولنے کی مہارت اور ہندی میں بات چیت کرنے  کے مواقع پر زیادہ توجہ دی  جاتی   ہے۔گذشتہ دس برسوں   میں  ہندی۔اردو کو ملا کر پڑھانے کا رجحان رہا ہے۔ اس سے مزید دلچسپی پیدا ہوئی ہے۔

ایک اسٹارٹ اپ کے ذریعہ ہندی پڑھانے کے لیے ایک کمیونٹی پہل بھی ہے، جس نے نو عمر بچوں کو بھی ہندی سکھانے کے لیے ہندی اساتذہ کا ایک نیٹ ورک  تیار کیا ہے۔

ہمیں ان چیلنجوں کے بارے میں بتائیں جن کا آپ نے سامنا کیا ہے۔

کئی بار ہندوستانی پس منظر والے طلبہ سوچتے ہیں کہ انہیں ہندی سیکھنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑے گی کیونکہ ان کے پاس اس زبان  کا تجربہ ہے  جو اساتذہ کے لیے ایک چیلنج بن جاتا  ہے۔


اسپَین نیوزلیٹر اپنے میل پر منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے