درست انٹرن شپ کیسے پائیں؟

اس مضمون میں طلبہ اور ماہرین کے درست انٹرن شپ سے متعلق مشورے شامل ہیں جو ملازمت کے لیے درخواست دیتے وقت عملی تجربے کو بہتر انداز میں پیش کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتے ہیں۔

پارومیتا پین

November 2023

درست  انٹرن شپ کیسے پائیں؟

روہت راج جو پین سلوانیا میں واقع جونیاٹا کالج میں ’رائزنگ جونیئر‘ ہیں نے کریئر مشاورت، جاب بورڈ اور رابطہ سازی کی تقریبات میں شرکت کرکے انٹرن شپ حاصل کرنے کی تیاری کی۔ (تصویر بشکریہ روہت راج)

طلبہ کے لیے انٹرن شپ  پیشہ ورانہ زندگی کا تجربہ حاصل کرنے کا ایک بہترین موقع ہو سکتا ہے۔ امریکہ میں زیر تعلیم بین الاقوامی طلبہ کے لیے بہتر پیشہ ورانہ اور تدریسی تعلقات، کالج یا شعبہ کے نیٹ ورک اور اور طلبہ کی اپنی فعال تحقیق ایک موزوں  انٹرن شپ  حاصل کرنے کی راہ ہموار کرنے میں کافی مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔

اشیتا ٹبریوال نے امریکہ میں اپنی پہلی انٹرن شپ’ انٹرنیشنل ٹینس ہال آف فیم ‘ میں اپنی انڈرگریجویٹ تعلیم کے دوران کی تھی۔ ان کا مشورہ ہے کہ طلبہ انٹرن شپ کے مواقع کی تلاش آن لائن کر سکتے ہیں۔ انہیں اپنی انٹرن شپ  کے بارے میں’ ٹیم ورک آن لائن ‘ نامی پورٹل کے ذریعہ معلوم ہوا۔ یہ پورٹل ’اسپورٹس انٹرن شپ‘  کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے۔ ٹبریوال نے ابھی حال ہی میں  ایمہرسٹ میں واقع یونیورسٹی  آف مسا چیو سٹس  سے اسپورٹس مینجمنٹ میں ایم بی اے؍ماسٹر آف سائنس کی تعلیم مکمل کی ہے۔ انہوں نے گریجویٹ طالب علم کی حیثیت سے دو انٹرن شپ کی ہیں۔

پہلا میجر لیگ بیس بال کے بین الاقوامی میڈیا شعبے کے ساتھ اور دوسری واسرمین اسپورٹس ایجنسی کے ساتھ۔ وہ بتاتی ہیں ’’میں ایم ایل بی (میجر لیگ بیس بال) کی ویب سائٹ پر انٹرن شپ کے مواقع کی مسلسل تلاش میں رہی ۔ جیسے ہی اسے ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا میں نے اس کے لیے درخواست دے دی۔‘‘

ادارہ جاتی وسائل

ٹبریوال نے ماؤنٹ ہولیوک کالج سے انڈرگریجویٹ تعلیم حاصل کی۔ وہ بتاتی ہیں کہ  ان کے کالج کا کریئر ڈیولپمنٹ سینٹر موزوں انٹرن شپ حاصل کرنے میں کافی مددگار ثابت ہوا۔ وہ وضاحت کرتی ہیں ’’میں نے اسپرنگ سمسٹر کے آغاز میں ہی انٹر ن شپ کے مواقع کی تلاش، نیز اپنے کوائٖف اور کور لیٹر تحریر کرنے کے لیے کریئر مشیر سے رابطہ کیا۔‘‘

ٹبریوال نے بس ایک ہی ملاقات پر اکتفا نہیں کیا بلکہ وہ پورے سمسٹر میں بار بار کریئر مشیر سے ملاقاتیں کرتی رہیں۔ انٹرویو کی تیاری کرتی رہیں، نیز سابق طلبہ سے برابر رابطہ قائم کرتی رہیں۔ وہ اپنے تعلیمی مشیر سے بھی مسلسل ملتی رہیں جس کا مقصد صنعت کی بہتر تفہیم، انٹرن شپ  کے میسر مواقع پر نظر رکھنا  اور انٹرن شپ  کے لیے بہتر لائحہ عمل تیار کرنا تھا۔

اشیتا ٹبریوال نے میجر لیگ بیس بال میں انٹرنیشنل میڈیا ڈیپارٹمنٹ اور واسر مین نامی ایک اسپورٹس ایجنسی کے ساتھ انٹرن شپ کی۔ (تصویر بشکریہ اشیتا ٹبریوال)

روہت راج پین سلوانیا میں واقع جونیاٹا کالج میں ایک ’ رائزنگ جونیئر ‘ طالب علم ہیں۔ انہیں بھی اپنی پہلی انٹرن شپ  اپنے نیٹ ورک کے ذریعہ سے ہی حاصل ہوئی۔ راج کہتے ہیں ’’میں نے مختلف تعلیمی اداروں کے چند اساتذہ ،جن کے کوائف اور تحقیق مجھے پسند آئی ، کو ای میل کیے۔‘‘ انہوں نے ان اساتذہ سے ان کے میدان تحقیق اور ان کے ساتھ کام کرنے کے متعلق دریافت کیا۔ راج کو اپنی پہلی انٹرن شپ  اس وقت حاصل ہوئی جب ایک پروفیسر نے ان کا اپنے ایک ڈاکٹورل مشیر سے رابطہ کروایا جنہوں نے انہیں بحیثیت انٹرن اپنے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا۔

راج کہتے ہیں ’’میں بخوبی واقف ہوں کہ انٹرن شپ  کے لیے مقابلہ آرائی سخت ہوتی ہے جس میں جونئیر اور سینئر دونوں ہی حصہ لے رہے ہوتے ہیں۔ سال ِ اوّل کے طالب علم کے طور پر انٹرن شپ  حاصل کرنا زیاد ہی مشکل ہوتا ہے۔ لہٰذا ، نیٹ ورکنگ اور ذاتی سفارشات کافی مددگار ثابت ہوتے ہیں۔‘‘ انہوں نے کریئر مشاورت، کوائف تیار کرنے کے اجلاس، جاب بورڈ اور نیٹ ورکنگ اجلاس جیسے وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے نہ صرف انٹرن شپ تلاش کیں بلکہ ان کے لیے خود کو اچھی طرح سے تیار بھی کیا۔ کالج کے ’ڈیولپمنٹ اینڈ الومنائی انگیجمنٹ آفس ‘ اور روہت کے اپنے ذاتی  نیٹ ورک سے بھی ان کو انٹرن شپ حاصل کرنے میں کافی مدد ملی۔

کام کرنے کی اجازت حاصل کرنا

راج اور ٹبریوال جیسے بین الاقوامی طلبہ کو کام کرنے کی اجازت سے متعلق لوازمات اور او پی ٹی (اختیاری عملی  تربیت) کی درخواست کو دیگر طلبہ کے مقابلے  زیادہ جلدی مکمل کرنا ہوتا ہے تاکہ وہ انٹرن شپ کے لیے اہل قرار پائیں۔ راج کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل بین الاقوامی  طلبہ اور پیشہ وروں کے رابطہ میں رہے تاکہ وقت کی تنگی اور قانونی مسائل کو بروقت حل کیا جا سکے۔ ٹبریوال نے انٹرن شپ کے لیے پہلے سے ہی تیاری شروع کر دی تھی جس کا انہیں کافی فائدہ ہوا۔ وہ کہتی ہیں ’’میں اپنے کوائف میں صراحت کرتی تھی کہ میرے پاس کام کرنے کی اجازت ہے اور میرے مالک کو کاغذی کاروائی کرنے ،نیز مجھے انٹرن شپ دینے میں کوئی اضافی خرچ برداشت نہیں کرنا پڑے گا۔‘‘

درخواست جمع کرنے کے راہنما خطوط

کیلیفورنیا میں واقع لیک ٹاہو کمیونٹی کالج (ایل ٹی سی سی) میں بین الاقوامی  پروگرام رابطہ کار اور پرنسپل کی طرف سے نامزد اسکول افسر مارٹا اسٹرنل کا کہنا ہے کہ طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنی درخواست کو ہر انٹرن شپ  کے حساب سے موزوں بنائیں جس میں ان کے تجربہ اور ہنر کو خاص طور بیان کیا گیا ہو۔ وہ وضاحت کرتی ہیں ’’ایل ٹی سی سی میں ہم اپنے بین الاقوامی  طلبہ کو ان کے میجر مضمون کے حساب سے آن کیمپس انٹرن شپ  فراہم کرتے ہیں۔ عام طور پر یہ ابتدائی سطح کی ملازمت طلبہ کے کوائف اور مستقبل کے پیشہ ورانہ کریئر کی بنیاد تعمیر کرنے کا سبب بن جاتے ہیں۔‘‘

اسٹرنل مزید کہتی ہیں کہ بین الاقوامی  طلبہ اپنی  ’سافٹ اسکلس ‘ مثلاً پختہ ترسیل، ثقافتی حساسیت اور حالات کے موافق خود کو ڈھالنے کی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں جو کہ انہوں نے پردیس میں رہ کر حاصل کی ہیں۔ اپنے کارناموں کا ذکر کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ وہ مزید کہتی ہیں ’’طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنے قابلِ ذکر کارناموں جیسے کلاس میں یا دوسری جگہ ان کو اگر کوئی انعام ملا ہو یا انہیں  کوئی سرٹیفکٹ  یا تعلیمی وظیفہ ملا ہو یا کوئی خاص پراجیکٹ کیا ہو یا کوئی خاص آن کیمپس کام کیا ہو، ان سب کی نشاندہی اپنی درخواست میں ضرور کریں۔‘‘

اسٹرنل، ٹبریوال اور راج تاکید کرتے ہیں کہ جتنا جلدی ہو سکے اتنا جلدی انٹرن شپ  کی تلاش شروع کر دینی چاہیے۔ جیسا کہ راج کا کہنا ہے ’’نیٹ ورکنگ کے مواقع  کو ہاتھ سے نہیں جانے دینا چاہیے اور ہمیشہ پُراعتماد رہنا چاہیے۔ شروع شروع میں جب میں سالِ اوّل کا طالب علم تھا اس وقت میرے اندر خود اعتمادی کا فقدان تھا کیوں کہ انگریزی میری ثانوی زبان تھی۔ لیکن میری حیرت کی انتہا اس وقت نہیں رہی جب معروف سائنسدانوں اور نوبل انعام یافتگان نے انہماک سے میری بات سنی اور اطمینان سے اپنے کام کو سمجھایا۔‘‘

پارومیتا پین رینو میں واقع یونیورسٹی آف نیواڈا میں گلوبل میڈیا سٹڈیز کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔


اسپَین نیوز لیٹر مفت میں منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے