بین مضامینی ڈگری کے فیضانات

بین مضامینی ڈگریاں علمی جستجو کی راہ ہموار کرنے کے علاوہ روایتی حدود سے ماوریٰ ہوکر اپنا فیض عام کرتی ہیں ۔

جیسون چیانگ

May 2024

بین مضامینی ڈگری کے فیضانات

یو این ایچ کے فارینسِک سائنس پروگرام کے طلبہ۔ یہ ایک بین مضامینی پروگرام ہے۔ موجودہ تصویر میں ایک فرضی ’کرائم سین‘ کا تجزیہ کیا جارہا ہے۔ (تصویر بشکریہ یواین ایچ)

بین مضامینی ڈگریاں تعلیم کے لیے ایک جدید نقطہ نظر فراہم کرتی ہیں جو ایک منفرد تعلیمی راہ کے متلاشی طلبہ کو راغب کرتی ہیں۔ یہ پروگرام دانشورانہ تحقیق کو فروغ دیتے ہیں، طلبہ کو روایتی مضامین سے آگے بڑھنے کی ترغیب دیتے ہیں اور یہ دریافت کرتے ہیں کہ مختلف شعبے کس طرح آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اس کےعلاوہ یہ سیکھنے اور دریافت کرنے کے لامتناہی امکانات بھی پیش کرتے ہیں۔

ورجینیا کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی (جی ڈبلیو یو) کا آرٹ تھیراپی پروگرام اور کنیکٹی کٹ میں یونیورسٹی آف نیو ہیون (یو این ایچ) میں فارنسک سائنس کی ڈگریاں امریکی یونیورسٹیوں میں پیش کیے جانے والے مختلف شعبے کے ڈگری پروگراموں کی مثالیں ہیں۔

آرٹ تھیراپی

امریکن آرٹ تھیراپی ایسوسی ایشن سے منظوری حاصل کرنے والے امریکہ کے پہلے پروگراموں میں سے ایک بننے کے بعد سے ہی جی ڈبلیو یو آرٹ تھیراپی پروگرام اس میدان میں پیش پیش رہا ہے۔ پروگرام کا مقصد مستقبل کے معالجین کو تین اہم شعبوں ، کلینکل آرٹ تھیراپی میں جدید نظریہ، مشاورت اورجذباتی صدمے کی صورت حال ؛ سرکردہ تحقیق اور تشخیص کی تکنیکوں کا استعمال؛ اور متنوع، مربوط، ثقافتی طور پر علاج کے حساس طریقوں کے نفاذ کے لیے تیار کرنا ہے۔

فنونِ لطیفہ سے علاج اصل میں انسانی خدمت سے متعلق ایک پیشہ ہے جو خیالات اور جذبات کے زبانی اور غیر زبانی اظہار کا ذریعہ بنتا ہے۔ بات چیت کے ایک ذریعہ کے طور پر آرٹ داخلی احساسات اورجذباتی صدمے کو دورکرنے کا کام انجام دیتا ہے۔ فطری تخلیقی عمل، جذباتی کشمکش کو حل کرنے اور مریضوں کے بہتر ہونے میں ایک قابل قدر آلے کے طور پر کام کرتا ہے۔

جارج واشنگٹن یونیورسٹی کے آرٹ تھیراپی پروگرام کی اوپن آرٹ اسٹوڈیو تقریب۔ (تصویر بشکریہ جارج واشنگٹن یونیورسٹی)

جی ڈبلیو یو کے آرٹ تھیراپی پروگرام کی ڈائریکٹر ہیڈی بارڈوٹ کہتی ہیں’’جی ڈبلیو یو آرٹ تھیراپی کی ڈگری بہتر کلینیکل مہارتوں اور علم اور تخلیقی عمل کا توازن فراہم کرتی ہے۔ہم لوگ جذباتی صدمے سے متعلق جامع تربیت فراہم کرتے ہیں جو مستقبل کے کسی بھی آرٹ تھیراپسٹ کے لیے ضروری تربیت ہے۔‘‘وہ مزید کہتی ہیں ’’اس میں ہمارے سائٹ کمیونٹی کلینک میں مریضوں کے علاج اور تجربہ کار تھیراپسٹ کے ساتھ معاملے کے تعلق سے مشاورت شامل ہے۔ اس سے طلبہ کو صدمے سے متعلق نظریات اور تکنیکوں کو استعمال کرنے کی سہولت ملتی ہے جو وہ مریضوں کے علاج کے دوران فی الحال سیکھ رہے ہیں۔ ہماری کلینیکل تربیت کے علاوہ، ہمارے طلبہ ہماری آرٹ تھیراپی گیلری میں اپنے فن پارے کی نمائش کرتے ہیں اور اس حقیقت کو فروغ دیتے ہیں کہ ہمارا پروگرام طبی اور فنکارانہ بنیاد پر مبنی ہے۔‘‘

اس پروگرام میں ۳۰ سے زیادہ فیکلٹی ممبران اور دنیا بھر میں ۷۰۰سے زیادہ سابق طلبہ کا نیٹ ورک ہے۔ طلبہ کو نفسیاتی، تعلیمی، طبّی، فوجی اور کمیونٹی پر مبنی ماحول سمیت مختلف شعبوں میں ۱۰۰ سے زیادہ انٹرن شپ کے مواقع تک رسائی حاصل ہے۔ وہ جی ڈبلیو آرٹ تھیراپی کلینک سمیت جدید سہولیات میں تربیت حاصل کرتے ہیں۔ پروگرام کے دوران طلبہ فنکار، کیمپس میں واقع گیلری میں طبعی طورپراور ورچوئل گیلری میں آن لائن طور پر اپنے کام کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

بارڈوٹ کہتی ہیں ’’ جو طالب علم ہمارے پروگرام کی طرف راغب ہوتے ہیں، انہیں یہ معلوم ہوتا ہے کہ آرٹ تھیراپی انہیں، آرٹ سے ان کی محبت، نفسیات اور ذہنی صحت میں ان کی دلچسپی اور لوگوں کی مدد کرنے کی ان کی خواہش جیسے ان تمام شعبوں کو منسلک کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے جن کے بارے میں وہ پرجوش ہیں۔‘‘وہ کہتی ہیں ’’اس پروگرام میں اس جذبے کو مہارتوں، تخلیقی صلاحیتوں کی تلاش، سیکھنے کے مسلسل عمل، نامعلوم چیزوں کو جاننے کے تجسس اور سب سے بڑھ کر خود آگاہی میں سرایت کرنے کی ضرورت ہے۔‘‘

فارنسک سائنس

یو این ایچ کا فارنسک سائنس پروگرام جسے امریکہ میں بہترین سمجھا جاتا ہے، مختلف شعبوں سے متعلق ایک پروگرام ہے جو طلبہ کو فارنسک سائنس، قدرتی سائنس اور فوجداری انصاف سے متعلق پیشوں میں کریئر کے ساتھ ساتھ پوسٹ گریجویٹ تعلیمی یا تربیتی مواقع کے لیے تیار کرتا ہے۔ طلبہ ثبوت کو بے نقاب کرنے، مشاہدے کی اپنی مہارت کو وسعت دینے اور نتائج کی موثر طریقے سے تشریح کرنے کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کا استعمال کرنا سیکھتے ہیں۔

بیچلر پروگرام قدرتی سائنس پر زور دیتا ہے اور فوجداری انصاف اورفارنسک سائنس کے متنوع پہلوؤں کا احاطہ کرنے والا نصاب پیش کرتا ہے۔ کلاسیں آف لائن اور آن لائن دونوں طرح ہوتی ہیں جس میں لیبارٹریوں میں فیلڈ ورک، فرضی جرائم کے منظر کی تحقیقات اور پیشہ ورانہ مشاہدے شامل ہیں۔ طلبہ عملی تجربے کے لیے مقامی نیو ہیون پولیس اسٹیشن میں انٹرن شپ اورخدمت گاربننے کے مواقع بھی حاصل کرسکتے ہیں۔

معروف ہنری سی لی انسٹی ٹیوٹ فار فارنسک سائنس میں تعلیم حاصل کرنے والے طلبہ آپریشنل کرائم لیبز اور جدید ویژول ڈسپلے سمیت جدید سہولیات اور وسائل سے مستفید ہوتے ہیں۔

یو این ایچ کی انٹرنیشنل کنٹری ہیڈ رنجنا میترا کہتی ہیں ’’ ہمارا کام آپ کو وہاں پہنچانا نہیں ہے جہاں آپ ابھی جانا چاہتے ہیں بلکہ ہمارا کام آپ کو وہاں تک کی رسائی فراہم کرنا ہے جہاں کے بارے میں آپ نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ آپ جا سکتے ہیں۔‘‘

جیسون چیانگ لاس اینجلس کے سلور لیک میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر کو میل پر منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے