اسمارٹ پاور

اسمارٹ پاور فار ایڈوانسنگ ریلائیبلٹی اینڈ کنیکٹیویٹی (ایس پی اے آر سی یعنی اسپارک ) بھارت کے پاور گرڈ کی کارکردگی اور معتبریت کو بڑھانے، صاف ستھری توانائی کے استعمال کو فروغ دینے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد کر رہا ہے۔

برٹن بولاگ

August 2021

اسمارٹ پاور

پاورگرڈ کارپوریشن آف انڈیا کی سینئر جنرل منیجر ونیتا اگروال اگست ۲۰۱۹ میں یو ایس ایڈ کے ایک وفد کے دورے کے دوران اسمارٹ گرڈ نالج سینٹر کی خصوصیات بتاتے ہوئے اور ان خصوصیات کی براہ راست نمائش کرتے ہوئے۔ تصویر بشکریہ کے پی ایم جی ایڈوائزری سروسیز پرائیویٹ لمیٹیڈ۔

اسمارٹ پاور فار ایڈوانسنگ ریلائیبلٹی اینڈ کنیکٹیویٹی (ایس پی اے آر سی یعنی اسپارک ) بھارت کے پاور گرڈ کی کارکردگی اور معتبریت کو بڑھانے، صاف ستھری توانائی کے استعمال کو فروغ دینے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے میں مدد کر رہا ہے۔

بھارت نے پچھلے چند برسوں کے دوران بڑے پیمانے پر اپنے بجلی نظام کی جدید کاری شروع کر دی ہے۔ وزارت بجلی اورامریکی ایجنسی برائے عالمی ترقیات (یو ایس ایڈ) کے تعاون سے جاری تین سالہ امریکہ۔ بھارت دوطرفہ پروگرام( جسے اسپارک کہا جاتا ہے) کا مقصد توانائی کی تقسیم کے تین شعبوں،بشمول صلاحیت سازی ، گھریلو بجلی کی فراہمی اور ملک بھر میں اسمارٹ میٹر لگانے کے حکومت ہند کے اہداف کی حمایت میں اصلاحات کو آسان بنانا ہے۔ اجتماعی طور پر یہ کوششیں صارفین کے لیے بجلی تک رسائی کو بہتر بناتی ہیں، بجلی کے شعبے میں ناکارکردگیوں کو کم کرتی ہیں اور بجلی کمپنیوں کی کارکردگی کو بڑھاتی ہیں۔

اسپارک پروگرام مارچ ۲۰۲۲ء تک چلے گا اور اس کا مجموعی بجٹ ۲ اعشاریہ ۹ ملین ڈالر ہے۔ یہ پروگرام بھارت کی وزارت بجلی اور دیگر سرکاری ایجنسیوں کو تکنیکی مدد فراہم کرتا ہے۔ تاہم، کے پی ایم جی ایڈوائزری سروسیز پرائیویٹ لمیٹڈ میں اسپارک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر وکاس گابا کہتے ہیں’’یہ پروجیکٹ بہت زیادہ اخراجات سے فائدہ اٹھا رہا ہے‘‘۔ گابا اور کے پی ایم جی، بھارت میں اسپارک پروگرام کے نفاذ کنندگان کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

گابا کا کہنا ہے کہ اسپارک پروگرام کے نتیجے کے طور پر بھارتی سرکاری ایجنسیاں صاف ستھری توانائی جیسے الیکٹرک وہیکل چارجنگ نیٹ ورکس میں تقریباً ۱۱۰ ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پہلے ہی کر چکی ہیں۔ گابا کہتے ہیں ’’پروگرام نے بہت مضبوط بنیادیں رکھی ہیں جس میں وقت کے ساتھ آگے بڑھنے اور بہت زیادہ تبدیلی ہونے کا امکان ہے۔ بھارت خود کو اسمارٹ گرڈ ٹیکنالوجی میں زبردست برتری حاصل کرنے کے طور پر دیکھتا ہے۔‘‘

اسپارک کا طریق کار ایک برقی نظام کی ترقی کے لیے صلاحیت سازی اور تربیت فراہم کرنا ہے، جسے اسمارٹ گرڈ کے طور پر جانا جاتا ہے، جو اپنے صارفین کو صحیح وقت پر اطلاع دیتا ہے اور کارکردگی اور معتبریت کو بڑھانے کے لیے سینسر کا استعمال کرتا ہے۔ اسپارک جزوی طور پر اس شعبے کو نجی سرمایہ کاری کے لیے کھول کر گھروں اور کاروباروں میں بجلی کی تقسیم کی جدید کاری کو آگے بڑھاتا ہے۔

اسپارک رہائشی اور کاروباری صارفین کے ساتھ الیکٹریکل گرڈ کے انٹرفیس کو بہتر بنانے کے لیے بھی کام کر رہا ہے اور صارفین کے لیے بندوبست ، کارکردگی اورجوابدہی کو بہتر بنانے کے لیے بجلی کمپنیوں سے متعلق سرکاری ۔ نجی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔

اسپارک کی طرف سے امداد یافتہ ایک اور اہم پہلو حکومت ہند کے ۲۰۲۳ء تک ملک بھر کے گھروں اور کاروباروں میں ۲۵۰ ملین اسمارٹ میٹر لگانے کے منصوبے کی حمایت ہے۔ ان میٹروں سےبجلی کمپنیوں کو واقعی کھپت کے لیے دور دراز سے بل بنانے میں مدد ملے گی اور ایسے اوقات میں جب کہ بجلی کی کھپت کم ہوتی ہے اور شرحیں کم ہوتی ہیں، صارفین کو واشنگ مشینوں اور بجلی سے چلنے والی دیگر اشیا کے استعمال میں مدد حاصل ہو گی۔ ا سمارٹ میٹرز پری پیڈ بجلی کے استعمال میں بھی سہولت فراہم کریں گے جس کے تحت صارفین کو اپنی بجلی کی سپلائی تک رسائی سے قبل ادائیگی کرنا ہوگی۔ اس کا مقصد بجلی کمپنی کے بلوں کی تاخیر سے ادائیگی یا عدم ادائیگی کے بڑے مسئلے کو ختم کرنا ہے ۔

آخر میں، اسپارک روایتی طور پربجلی سے چلنے والی گاڑیوں سے گرین ہاؤس گیسوں کو کم کرنے کی اپنی کوششوں کے حصے کے طور پر الیکٹرک گاڑیوں کے لیے عوامی طور پر گاڑیوں کو چارج کرنے سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو ڈیزائن اور نصب کرنے کے حکومت کے منصوبوں کی حمایت کر رہا ہے۔ پروگرام کے تحت ۷ یا ۸ صوبوں کے ۱۳ شہروں میں چارجنگ اسٹیشنوں کے نیٹ ورک کا نقشہ تیار کیا گیا ہے اور ۲۲۰ سے زیادہ عوامی چارجنگ اسٹیشن پہلے ہی قائم کیے جا چکے ہیں۔ عمل درآمد میں شامل ٹیم کا کہنا ہے کہ اسپارک بھارت کی بجلی تقسیم اوراس کے استعمال میں بڑی اقتصادی اور ماحولیاتی بہتریوں کو متحرک کرنے میں مدد کر رہا ہے۔

اگرچہ گزشتہ چند برسوں میں قابل ذکر بہتری آئی ہے، پھر بھی بجلی کے شعبے میں اب بھی ناکارکردگیاں پائی جاتی ہیں۔

اسپارک اسمارٹ گرڈ نالج سینٹر (ایس جی کے سی) کو ایک عالمی امتیازی مرکز میں تبدیل کرنے میں مدد کر رہا ہے۔ ایس جی کے سی کو ۲۰۱۸ء میں ہریانہ کے مانیسر میں سرکاری ملکیت والی بجلی یوٹیلیٹی کمپنی پاور گرڈ اورنیشنل اسمارٹ گرڈ مشن کے زیر اہتمام کھولا گیا ۔ نالج سینٹر اسمارٹ ٹیکنالوجیز کی نمائش کرتا ہے، بجلی شعبہ کے پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کرتا ہے اور ایک انوویشن پارک اور ٹیکنالوجی انکیوبیشن ہب تیار کر رہا ہے۔

یو ایس ایڈ/ انڈیا میں صاف ستھری توانائی کی سینئر ماہر اور اسپارک میں پروگرام قائد اپوروا چترویدی کا کہنا ہے ’’کووڈ۔ ۱۹وبا کے ردعمل کے طور پر، اسپارک علم کے اشتراک اور صلاحیت سازی میں تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ایک مجازی ایس جی کے سی تیار کر رہا ہے۔‘‘

برٹن بولاگ واشنگٹن ڈی سی میں مقیم ایک آزاد پیشہ صحافی ہیں۔



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے