امریکی بحریہ سکریٹری کی گفتگو

امریکی بحریہ کے سکریٹری کارلوس ڈیل ٹورو کی طلبہ اور کاروباری پیشہ وروں کے ساتھ اسٹارٹ اپ، موسمیاتی تبدیلی کو روکنے پر کارروائی اور دفاع کے بارے میں بات چیت۔

کریتیکا شرما

January 2023

امریکی بحریہ سکریٹری کی گفتگو

 امریکی بحریہ سکریٹری کارلوس ڈیل ٹورا(دائیں) نومبر ۲۰۲۲ء میں جنوبی بحری کمانڈ کے دورے کے دوران آئی این ایس وکرانت پر۔(تصویر بشکریہ @سیکنَیو/ ٹوئیٹر)۔

امریکی بحریہ کے سکریٹری کارلوس ڈیل ٹورو نے ۲۰۰۴ ءمیں اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر ریاست ورجینیا میں ایس بی جی ٹیکنالوجی سالوشنز کے نام سے ایک پروگرام مینجمنٹ اور انجینئرنگ فرم قائم کی۔ ۱۷ سال بعد آج اس فرم میں کم و بیش ۱۲۰ ملازمین بر سرِ روزگار ہیں اور اس کی آمدنی تقریباً ۴۰ ملین ڈالر ہے۔

نوخیز کمپنیوں سے متعلق حکمت عملیاں

نومبر ۲۰۲۲ ءمیں جب ڈیل ٹورو بھارت کے دورے پر آئے تو انہوں نے یہاں نہ صرف ایک دفاعی ماہر اور امریکی حکومت کے ایک افسر بلکہ ایک تجربہ کار کاروباری پیشے ور کے طور پر بھی اپنا تجربہ شیئر کیا۔ نئی دہلی میں واقع امیریکن سینٹر میں طلبہ اور کاروباری پیشہ وروں کے ساتھ تعامل کے ایک اجلاس کے دوران انہوں نے وضاحت کی کہ کسی بھی کاروبار کو شروع کرنے کی اہم کلیدوں میں سے ایک شئے تجارتی منڈی میں ’مطلوبہ ضرورت‘ ہے تاکہ اسے بیچا اور فروغ دیا جا سکے۔

ڈیل ٹورو نے امریکی سفارت خانے کے نیکسس اسٹارٹ اپ ہب کے ایک تربیت یافتہ نوجوان کی طرف سے تیار کردہ آگ سے تحفظ سے متعلق مصنوعات کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ’’بیشتر کمپنیوں، خاص طور پر اسٹارٹ اپس کے لیے ضروری ہے کہ آپ کی مصنوعات کی بازار میں مانگ ہو اور اسے بیچنے کے لیے مختلف حکمت عملیاں بھی  ہوں۔‘‘

ڈیل ٹورو نے یہ بھی کہا کہ عام بازار کے علاوہ کسی شئے  کو حکومت یا دفاعی بازار میں فروخت کرنا بھی اتنا ہی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ’’یقیناً حکومت اور دفاعی بازار میں کاروبار کبھی کبھار مختلف ضابطوں سے مشروط ہوتا ہے۔ آپ کو ان ضابطوں کو سمجھنا اور اپنانا ہی ہے۔ لیکن میرے خیال میں آپ کی کمپنی کی کامیابی کا راز ایک وسیع بازار تک رسائی میں ہی مضمر ہے۔ وہ مارکیٹ جس کو آپ اپنا سامان  بیچ سکیں۔ لہٰذا ،دونوں بازاروں کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنےسامان  کو بنانا بہت کارگر اور فائدہ مند ہے۔‘‘

علاوہ ازیں ڈیل ٹورو نے کہا کہ امریکہ بھارت میں دفتر برائے بحری تحقیق کی ایک شاخ کھولنے پر غور کر رہا ہے جہاں کاروباری افراد کو دونوں ممالک کے بازار تک اپنی رسائی کو وسعت دینے کے لیے پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا ’’مجھے امید ہے کہ مستقبل میں ہم یہاں ایک عالمی دفتر کے قیام کے لیے ایک معاہدے پر پہنچنے کے قابل ہو جائیں گے جہاں کاروباری افراد اپنے خیالات پیش کر سکیں گے۔ اس کے بعد ہم یہاں اور امریکہ میں بھی آپ کو اپنے کاروبار کو بڑھانے میں مدد کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔‘‘

موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ

ڈیل ٹورو نے نیکسس کے ایک اور تربیت یافتہ نوجوان کی طرف سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ اور اس کی بحریہ فضلہ اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے مختلف سطحوں پر بعض اہم اقدامات کر رہی ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی ’’محکمہ بحریہ اس ذمہ داری کو بہت سنجیدگی سے لے رہا ہے۔ جب میں نے بحریہ میں اپنی خدمات دیں تو اُس وقت ہم کوڑا کرکٹ اور پلاسٹک کو ایسے ہی پھینکتے تھے۔ اب ایسا نہیں ہوتا جب تک کہ یہ مکمل طور پر تحلیل شدہ نہ ہو۔‘‘

اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ محکمہ بحریہ اور میرین کور نے ریاست جارجیا کے شہر البانی میں واقع میرین کور بیس میں  شمسی اور بادی توانائی کی فعالیت پر سرمایہ کاری کی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ دفاع نے الیکٹرک کاروں میں بھی بڑی سرمایہ کاری کی ہے۔

گہرے دفاعی تعلقات  

سکریٹری ڈیل ٹورو نے بین اقوامی مطالعات کے طلبہ کی طرف سے خفیہ معلومات کے محفوظ تبادلے، سائبر سیکورٹی اور دفاعی تعاون کے متعلق پوچھے گئے متعدد سوالات کے جوابات بھی دیے۔ انہوں نے جنگی مشقوں اور بین اقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ مستقل بنیادوں پر ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنا سیکھنا انتہائی ضروری ہے۔

ڈیل ٹورو نے کہا ’’ہم جتنا زیادہ ایک دوسرے کے ساتھ کام کرنا سیکھیں گے، اتنا ہی زیادہ ہم اعتماد کرنے اور یہ سمجھنے کے اہل ہوں گے کہ ہماری بحریہ اور میرین کور اور دیگر خدمات کیسے مل کر کام کرتی ہیں۔ اس طرح اگر ہمیں کبھی کسی مخالف کو اجتماعی طور پر روکنا ہو تو ہمیں بخوبی معلوم ہوگا کہ کس طرح مل کر کام کرنا ہے۔امریکہ میں ایک کہاوت ہے کہ ہم ’اسی تربیت کے خواہاں ہیں جو لڑنا سکھائے‘۔ اسے مستقبل بنیادوں پر اختیار کرنا ضروری ہے۔‘‘



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے