سابق طلبہ کے مشورے

امریکہ میں اعلیٰ تعلیم کے لیے روانہ ہونے سے قبل ان پانچ باتوں کا جاننا ضروری ہے جن کے بارے میں بوسٹن یونیورسٹی کی ایک سابق طالبہ اس مضمون میں کہتی ہیں کہ کاش ان باتوں کا انہیں پہلے سے علم ہوتا ۔

بندی پٹیل

November 2023

سابق طلبہ کے مشورے

بندی پٹیل نے بوسٹن یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کی ڈگری لی ہے۔ (تصویر بشکریہ بندی پٹیل )

امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بے شمار فوائد ہیں۔ اس سے آپ کے اندر ایک عالمی قائد بننے کی صلاحیت  تو پیدا ہوتی  ہی ہے ،آپ اپنے میدان میں تبدیلی لانے والے بھی  بن جاتے ہیں۔ مگر بین الاقوامی طلبہ کے لیے خود کو امریکی اعلیٰ تعلیمی نظام میں ڈھالنے میں بعض دشواریاں پیش آ سکتی ہیں۔ اسی لیے یہ اشد ضروری ہے کہ جیسے ہی آپ امریکہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کا ارادہ کریں اسی وقت سے ہی سابق طلبہ، موجودہ طلبہ اور بین الاقوامی طلبہ برادریوں سے رابطہ قائم کریں تاکہ آپ ان کے تجربات کا فائدہ اٹھا سکیں۔

میں نے ۲۰۱۷ ءمیں بوسٹن یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ یہاں میں آپ سے پانچ ایسی باتوں کا ذکر کرنا چاہوں گی جن کے بارے میں میری آرزو ہے کہ  کاش میں امریکہ روانہ ہونے سے قبل  ان کے بارے میں جان پاتی۔ اگر مجھے یہ باتیں پہلے سے معلوم ہوتیں تو امریکہ میں مجھے زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔

کتب خانہ کو اپنا دوسرا گھر بنائیں: جب میں امریکہ جانے کی تیاری کر رہی تھی اس وقت کئی لوگوں نے مجھے مشورہ دیا تھا کہ وہاں یونیورسٹی کے کتب خانے کو اپنا دوسرا گھر بنانا۔ اس وقت یہ  بات میری سمجھ میں نہیں آئی تھی ۔ مگر جب میں نے بوسٹن یونیورسٹی میں کلاسیں کرنا شروع کیں تو اس کا ادراک ہوا کہ کلاس میں ایک گھنٹہ کے درس کے لیے کتب خانے میں دو سے تین گھنٹہ مطالعہ ضروری ہے۔ یہ وقت کا بہترین استعمال ہے۔ کتب خانے میں مطالعہ سے نہ صرف آپ کو کورس ورک اور اسائنمنٹ کی تکمیل میں  آسانی ہوتی ہے بلکہ آپ بہترین نمبروں کے ساتھ کامیاب بھی ہوتے ہیں۔

رابطے قائم کریں اور اپنے اساتذہ سے جڑے رہیں: کاش مجھے یہ معلوم ہوتا کہ ملازمت کے بازار میں اس کی کتنی اہمیت ہے۔ آپ کے اساتذہ بڑی بڑی کمپنیوں میں کام کرنے والے لوگوں سے یا آپ کی دلچسپی کی کمپنیوں سے واقف ہوتے ہیں۔ لہٰذا وہ آپ کے لیے سفارشی خطوط تحریر کرنے کے لیے بہترین وسیلہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ میرا مشورہ یہ ہے کہ جیسے ہی کلاسیں شروع ہوں آپ فوراً اپنے اساتذہ سے رابطہ قائم کریں۔ آپ اپنے اساتذہ سے کورس ورک کے متعلق سوالات کر سکتے ہیں، یا پھر ان کے تحقیقی میدان کے متعلق مزید معلومات حاصل کر سکتے ہیں یا پھر ملازمت کے بازار کے بارے میں گفتگو کر سکتے ہیں۔ بہر کیف رابطہ سازی  ملازمت کی کنجی ہے۔

اپنی بنیاد کو مضبوط کریں: اپنے مضمون سے متعلق بنیادی تصورات کو درست کرنا بہت ہی اہم ہے جس کا مجھے گریڈ اسکول جانے تک بالکل بھی علم نہیں تھا۔ عموماً اساتذہ توقع کرتے ہیں کہ آپ کو اپنے مضمون کے متعلق بنیادی معلومات ہوں گی اور آپ کا کورس ورک زیادہ اعلیٰ مطالعات پر مشتمل ہوگا۔ میرا مشورہ ہے کہ آپ یونیورسٹی کی ویب سائٹ پر موجود کورس کے متعلق دستیاب تمام تر معلومات پر بغور نظر ڈالیں اور پھر اس سے اخذ کریں کہ آپ کیا کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کو کوئی کورس پسند آیا ہے مگر آپ کو اس کی بنیادی معلومات نہیں ہیں تو پیشگی یا سمر کلاسس میں حصہ لیں۔

وقت کا بہتر استعمال: امریکہ آنے سے قبل کاش مجھے معلوم ہوتا کہ وقت کا بہتر استعمال کس قدر اہمیت کا حامل ہے۔ کھانا پکانا، کپڑے دھونا اور کورس ورک کرنا سب کچھ ایک ساتھ کرنا بڑا مشکل تھا۔ میرا مشورہ ہے کہ امریکہ جانے سے قبل آپ کھانا پکانا سیکھ لیں، کپڑے پیر سے جمعہ کے درمیان دھوئیں تاکہ ہفتہ اور اتوار کو آپ کورس ورک اور اسائنمنٹ پر توجہ مبذول کر سکیں۔ روزانہ کی بنیاد پر باہر کا کھانا کھانے سے پرہیز کریں تاکہ آپ  کی صحت ٹھیک رہے۔

دستیاب وسائل کا صحیح استعمال: مجھے احساس ہوا ہے کہ اکثر طلبہ یونیورسٹی میں دستیاب وسائل سے بے خبر رہتے ہیں۔ مثلاً کوائف تحریر کرنے کی سہولت، جاب پورٹل، تحقیقی مقالے لکھنے میں مدد اور کتب خانہ  کی آن لائن فہرست سازی وغیرہ۔ اور ان کی  سب سے اچھی بات کیا ہے ؟ یہ تمام سہولیات مفت میں دستیاب ہیں۔

بندی پٹیل بوسٹن یونیورسٹی کی سابق طالبہ ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر مفت میں منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے