سرمایہ کاری کی مخلوط شکل خطرات کے قلع قمع اور کثیر شراکت داری پر مبنی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے ساتھ دور رس نتائج کے حصول کے لیے جدت میں افزائش کا سبب بن سکتی ہے۔
July 2022
بلیک فروگ ٹیکنالوجیز کا ’ایموولیو‘ ایک چھوٹا، ٹھنڈ پہنچانے والا فعال، بیٹری سے چلنے والا آلہ ہے جو پورے بھارت میں کووِڈ۔۱۹ ٹیکوں کی دستیابی میں مدد کرتا ہے۔ تصویر بشکریہ یوایس ایڈ/ انڈیا۔
سرمایہ کاری کی مخلوط شکل ’ سمردھ ہیلتھ کیئر ‘ کا قیام ۲۰۲۰ء میں عمل میں آیا تھا ۔ کمپنی بازار پر مبنی صحت سے متعلق حل کے لیے سرمایہ کاری کی مخلوط شکل کا استعمال کرتی ہے۔ حکومت، ترقیاتی ایجنسیوں اور نجی شعبے کے شراکت داروں سمیت کاروباری افراد، ایکسلریٹر ، مالیاتی اداروں اور تعلیمی اداروں کی مدد سے اس کا ڈھانچہ ایسا بنایا گیا ہے تاکہ کثیر شعبہ جاتی شراکت داری ممکن ہو سکے۔
سرمایہ کاری کی مخلوط شکل کمپنی کو صحت سے متعلق جدت کو فعالیت بخشنے کی اجازت دیتی ہے جس کی بعد میں بڑے پیمانے پر نقل کی جاسکتی ہے اور اس سے وسیع پیمانے پر پائیدار ترقی کے نتائج حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
یو ایس ایڈ انڈیا کی سینئر ہیلتھ اسپیشلسٹ نیتا راؤ بتاتی ہیں ’’ یہ سرمایہ کاری کا ایسا ماڈل ہے جو مخیر گروپوں کے فنڈس کو یکجا کر کے باہمی سرمایہ کاری کا فائدہ اٹھانے میں مدد کرتا ہے تاکہ بازار کی رکاوٹوں کو کم کیا جا سکے اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کےقابل سرمائے کو کام میں لایا جا سکے۔‘‘
تاہم صحت سے متعلق حل اور اس کوبڑے پیمانے پر نافذ کرنا ایک پیچیدہ اور مہنگی کوشش ہے۔ جب حفظان صحت کی ضروریات کے لیے ناکافی بجٹ مختص کیا جاتا ہےتو نجی شعبے کی سرمایہ کاری اضافی مالی اعانت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔ اس کے باوجود، سرمایہ کار حفظان صحت میں سرمایہ کاری کرنے میں اس وقت حوصلہ شکنی کے شکار ہوجاتے ہیں جب دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے مقابلے میں صحت کے کاروبار میں بڑے مالیاتی خطرات اور کم منافع کا ادراک ہوتا ہے۔
سرمایہ کاری کا مخلوط ماڈل ان رکاوٹوں پر قابو پانے اور وسیع تر بازار میں اختراعات میں مدد کرسکتا ہے۔راؤ باخبر کرتی ہیں’’جزوی طور پر ان رکاوٹوں کو مخیر گروپوں کی سرمایہ کاری کے ذریعے دورکرلیا جاتا ہے۔‘‘یہ منصوبہ نجی سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش ہو جاتا ہے جو کم جوکھم اٹھا کر منافع کمانا چاہتے ہیں ۔ اصل میں سرمایہ کاری کا مخلوط ماڈل کم آمدنی والے گروپ کی فلا ح و بہبود کو نمایاں طور پر بہتر بنانے کی صلاحیت کے ساتھ بڑے پیمانے کے حل کی جانب زیادہ تجارتی سرمایہ کاری کی سہولت فراہم کرتا ہے۔
’کارڈیک ڈیزائن لیبس‘ کے بانی اور سی ای او آنند مدن گوپال کہتے ہیں ’’ سمردھ کی مدداس بات کو یقینی بنانے کے لیے کلیدی ثابت ہوئی کہ ان کا پہننے کے قابل ٹیلی میٹرک مانیٹرنگ ڈیوائس’ پدما وائٹلز‘ کو کمزور طبقات تک رسائی کے قابل بنایا جائے۔پہل کےذریعے موصول ہونے والی حمایت نے ہمیں’ پدما وائٹلز ‘کے آلات کی بروقت خریداری اور مصنوعات کی رسائی میں بہتری لانے کے قابل بنایا۔ اس تعاون نے ہمیں طویل مدت میں مالی استحکام حاصل کرنے کی راہ پر گامزن کیا۔
فی الحال صحت سے متعلق اختراعات کی اولین ترجیح کورونا وائرس وبائی مرض پر مرکوزہے۔ سمردھ خاص طور پر ذاتی حفاظتی آلات، آکسیجن کی فراہمی، صحت کے بنیادی ڈھانچے،’ سپلائی چین مینجمنٹ‘، بنیادی صحت کی دیکھ بھال، ٹیلی میڈیسن اور ’انٹرنیٹ آف تھنگس‘ (آئی او ٹی) سے چلنے والے طبی آلات کے شعبوں میں اعلیٰ اثرات کے حل تلاش کرنے پر کام کرتا ہے۔جیسے جیسےکورونا وائرس علاقائی مرض کے مرحلے میں داخل ہورہاہے تو توجہ بنیادی نظامِ صحت کی جانب منتقل ہو جائے گی جس میں وائرس کی نئی اقسام کا پتہ لگانا، صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی صلاحیت کو مضبوط کرنا اور ٹیکہ کاری تک عالمی رسائی میں اضافہ شامل ہے۔
’کولیٹرل میڈیکل پرائیویٹ لمیٹڈ ‘کے ڈائریکٹر نکھلیش تیواری کے نزدیک وبائی امراض کے دوران سمردھ کی مدد حفظان صحت کی یونٹوں کو آکسیجن کنسینٹریٹروں کی فراہمی کو تیز کرنے میں اہم تھی۔ وہ وضاحت کرتے ہوئے کہتے ہیں’’وبائی بیماری کے عروج کے دوران سمردھ نے ’ورکنگ کپیٹل ٹرم لون‘ حاصل کرنے میں ہماری مدد کی، جس نے ہمیں آکسیجن کنسنٹریٹروں کی فراہمی کو بہتر کرنے کے قابل بنایا۔‘‘ سمردھ سے حاصل شدہ سرمایےاور مشاورتی خدمات نے ہمیں اپنے نقدی کی فراہمی کو زیادہ مؤثر طریقے سے منظم کرنے،یومیہ اخراجات کو کم کرنے، اور ایک امپیکٹ سرمایہ کاری فرم سے ٹرم لون کے طور پر رقم حاصل کرنے کے لیے بچت کو نقد ضمانت کے طور پر استعمال کرنے کے قابل بنایا۔ جمع ہونے والے سرمائے نے ہمیں فوری مطالبات کی تکمیل اور حفظان صحت کی خدمات میں اپنی پیشکش کو بڑھانے کی صلاحیت کی افزائش کی اجازت دی۔
مخلوط سرمایہ کاری کی سمردھ کی کامیابی کی کہانیوں میں ’ بلیک فروگ ٹیکنالوجیز ‘ بھی شامل ہے جو صحت کے شعبے میں کام کرنے والی ایک ایسی تکنیکی کمپنی ہے جو طبی سامانوں اور نمونوں کی آخری صارف تک رسائی میں مہارت رکھتی ہے۔
اس کی زبردست اختراع’ ایموولیو‘ ایک حرکت پذیر ،’ایکٹو کولنگ‘، بیٹری سے چلنے والا آلہ ہے جو بھارت میں ملک گیر پیمانے پر کورونا وائرس کی ویکسین فراہم کرتا ہے۔ ’بلیک فروگ ٹینالوجیز‘ کے شریک بانی اورسی اواوڈونسن ڈیسوزہ کہتے ہیں’’سمردھ سے موصول ہونے والی ’امپیکٹ فنڈنگ‘ (ایک ایسا فنڈ جس کا مقصد ایسی سرمایہ کاری کو مہمیز کرنا ہے جس سے قابل پیمائش، منفعت بخش سماجی اور ماحولیاتی اثر مرتب ہوتا ہو۔ ساتھ ساتھ اس سے معاشی فائدہ بھی پہنچتا ہو)اور جوکھم کی ضمانت بلیک فروگ کے لیے مالیاتی اداروں سے تجارتی سرمایہ اکٹھا کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔اس نے ہمیں ’ ایموولیو‘ کے لیے پیداوار کی اپنی صلاحیت کو بڑھانے اور پورے بھارت اور بیرون ملک میں موجود بازاروں میں اپنی مصنوعات کی فراہمی کے قابل بنایا ہے۔
مگر سرمایہ کاری کے اس مخلوط نمونے کے لیے دشواریاں بھی ہیں ۔ لین دین کے اعلیٰ اخراجات اور سرمایہ کاری کے مخلوط حل ، ضابطے سے متعلق دشواریاں اور قانونی نظام سرمائے کے بہاؤ کو محدود کرتے ہیں اور نجی شعبے کے متحرک ہونے کی کمی صحت کے اہم اختراعات کے وسیع اثر میں رکاوٹوں کا سبب بن سکتی ہے۔ لیکن صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے لیے اختراعات کے لیے طویل مدتی تعاون کی ضرورت ہے۔
راؤ کہتی ہیں’’مخلوط سرمایہ کاری کے ایک کامیاب ڈھانچے میں قرض، حصص اور عطیات کی فراہمی کا درست امتزاج شامل ہے۔ اس کے ساتھ ہر سرمایہ کار کے لیے نقصانات کو برداشت کرنے اور منافع کمانے کے لیے پہلے سے طے شدہ شرائط شامل ہیں ۔ یہ ماڈل خاص طور پر تیز رفتار ترقی والی صنعت اور کم سرمایہ والے شعبوں کے لیے ہے ، جیسے کہ بھارت میں گھریلو صحت کی دیکھ بھال کی صنعت جہاں نجی سرمائے کی وافر فراہمی سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ خطرات اور کم منافع کے خدشات کی وجہ سے محدود ہے۔
مخلوط سرمایہ کاری خطرات کو کم کرکےسرمایہ کاری کو راغب کرنے اور حفظان صحت میں سستی اختراعات کو بڑےپیمانے پرداخل کرنے میں طویل مدتی مثبت اثرات کا ایک اہم ذریعہ ہے۔
نتاشا ملاس نیویارک سٹی میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔
تبصرہ