امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کی تیاری

اس مضمون میں امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے درخواستوں کی تیاری کے متعلق اہم معلومات کا احاطہ کیا گیا ہے۔

پارومیتا پین

November 2024

امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کی تیاری

ایسے طلبہ کے لیے ،جن کو امریکی تعلیمی اداروں میں داخلے کے لیے ایک ساختیاتی رویہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے ،ایجوکیشن یوایس اے پانچ مراحل پر مبنی مشورے دیتا ہے۔ (ٹیرو ویسالینن/شٹراسٹاک ڈاٹ کام)

امریکی یونیورسٹیوں میں درخواست دینے کے لیے مختلف انتخابات اور لوازمات کو ملحوظِ خاطر رکھنا پڑتا ہے۔ کالجوں اور مطالعہ کے شعبوں کے انتخاب سے لے کر درخواست دینے کا مقررہ وقت اور معیاری امتحانات تک، اس عمل میں محتاط منصوبہ بندی کی ضرورت ہوتی ہے۔

کولمبیا یونیورسٹی کے اسکول آف انٹرنیشنل اینڈ پبلک افیئرس(ایس آئی پی اے) میں گریجویٹ طالبہ قانتہ سریش محمد اپنے تجربے کی بنیاد پر طلبہ کو بعض مشورے دیتی ہیں۔ بین الاقوامی مالیات اور اعداد و شمار اور مقداری تجزیہ میں مہارت پر مرکوز ماسٹر آف انٹرنیشنل افیئرس کی طالبہ قانتہ کہتی ہیں کہ انہوں نے انٹرن شپ اور کام کے تجربات سے تشکیل پانے والے اپنے کریئر کے اہداف کو دیکھتے ہوئے اس کی شروعات کی۔ وہ بتاتی ہیں ’’ان تجربات نے مجھے یہ جاننے میں مدد کی کہ میں واقعی کیا کرنا چاہتی ہوں اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ میں کیا نہیں کرنا چاہتی۔‘‘

اپنی خواہشات کی بنیاد پر انہوں نے ایسی ڈگری کا انتخاب کیا جو ان کی صلاحیتوں کو بہترین طریقے سے فروغ دے اور ملازمت کے مواقع کے لیے اہم رابطے فراہم کرے۔ اس کے بعد قانتہ نے امریکہ بھر میں ان پروگراموں پر تحقیق کی جو ان کے شعبے میں خاص وصف کے لیے جانے جاتے ہیں۔ پھر انہوں نے معیاری امتحانات اور مضامین کے مطابق تیاری کرتے ہوئے ان کی درخواست کی شرائط کا جائزہ لیا۔

ڈیڈ لائن سے باخبر رہنا

قانتہ کے لیے درخواست جمع کرانے، خاص طور پر اسکالرشپ اور سفارشی خطوط کے مقررہ وقت کی خبر رکھنا ضروری تھا۔ وہ کہتی ہیں ’’میں درخواست جمع کرانے کی آخری تاریخ، خاص طور پر ہر یونیورسٹی میں اسکالرشپ کی ڈیڈ لائن اور ساتھ ہی سفارشی خطوط کی مقررہ تاریخوں سے محتاط طور پر باخبر رہی۔ میں نے اس بات پر توجہ دی کہ یونیورسٹیاں اپنے نتائج کب جاری کر رہی ہیں تاکہ میں داخلہ نہیں ملنے کی صورت میں اپنے ہنگامی منصوبہ پر کام کر سکوں۔‘‘

ایجوکیشن یو ایس اے کا ۵ مراحل پر مبنی منصوبہ

ان طلبہ کے لیے جنہیں ایک منظم طریقے کی ضرورت ہے، ایجوکیشن یو ایس اے پانچ مراحل پر مبنی ایک کارآمد منصوبہ پیش کرتا ہے۔ ۱۷۵ سے زائد ممالک میں ۴۳۰ سے بھی زیادہ بین الاقوامی طلبہ مشاورتی مراکز کے ساتھ امریکی محکمہ خارجہ کا نیٹ ورک یعنی ایجوکیشن یو ایس اے طلبہ کو امریکی کالجوں میں درخواست کے عمل میں مدد کرتا ہے۔ نئی دہلی میں ایجوکیشن یو ایس اے میں تعینات سینئر پروگرام آفیسر بھاونا جولی اور سینئر ایڈوائزر آستھا ورک سنگھ کے مطابق طلبہ کو سرکاری ذرائع پر اعتبار کرتے ہوئے اور شارٹ کٹ سے گریز کرتے ہوئے مکمل تحقیق کے ساتھ پانچ مراحل پر مبنی منصوبے پر کام کرنا چاہیے۔

ایجوکیشن یو ایس اے کا یہ منصوبہ بیش قیمت ثابت ہو سکتا ہے۔ سنگھ اس بات پر زور دیتی ہیں کہ اس کا ’’پہلا مرحلہ اداروں کا انتخاب ہے لیکن یہ صرف درجہ بندی کی بنیاد پر نہیں بلکہ طالب علم کی ترجیحات کی بنیاد پرہونا چاہیے۔ اس میں مطالعہ کا پروگرام، قبولیت کی شرح، ادارے کا سائز، کورس اور رہائش کی لاگت جیسے عوامل شامل ہیں۔‘‘

حصولِ تعلیم کے لیے مالی اعانت

مالیات کی منصوبہ بندی: اس مرحلے کو اکثر نظرانداز کر دیا جاتا ہے۔ یونیورسٹی کے انتخاب کے وقت ہی اس پر کام شروع کرنا چاہیے۔ اسکالرشپس، اسسٹنٹ شپس اور ذاتی وسائل جیسے فنڈز کے ذرائع کی نشاندہی کے ساتھ یونیورسٹی میں آنے والے اخراجات کا تخمینہ، نیز مالی امداد کے لیے ترجیحی آخری تاریخوں کی تکمیل امریکی ڈگری حاصل کرنے کے اہم اقدامات ہیں۔

درخواست مکمل کرنے کے بعد جو مرحلہ آتا ہے، اس میں زبان کی مہارت کی معیاری جانچ، ذاتی مضامین، تعلیمی کوائف، سفارشی خطوط اور مالی دستاویزات شامل ہیں۔ جولی اور سنگھ زور دے کر کہتی ہیں ’’اگر طالب علم مکمل تحقیق اور منصوبہ بندی کے ساتھ ان پہلے مراحل کو مکمل کرتے ہیں تو اسٹوڈنٹ ویزا کی درخواست اور روانگی کی تیاری کے مراحل ہموار ہو جاتے ہیں اور وہ ہر قسم کے تناؤ سے آزاد ہو جاتے ہیں۔‘‘

شروع میں ہی منصوبہ بنائیں

ایجوکیشن یو ایس اے طلبہ کو اس عمل کو جلدی شروع کرنے کا مشورہ دیتا ہے۔ عموماً داخلہ لینے کا ارادہ کرنے سے بھی ایک یا دو سال پہلے۔ تقریباً چار ہزار تسلیم شدہ اداروں کے گھر امریکہ میں طلبہ کو تحقیق، ٹیسٹ لینے اور مطلوبہ دستاویزات جمع کرنے کے لیے کافی وقت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک منظم طریقہ جلد بازی میں فیصلے کرنے سے آپ کو محفوظ رکھتا ہے اور درخواستوں کے ادخال میں آپ کی مدد کرتا ہے۔

قانتہ اس مشورے کی تائید کرتے ہوئے مزید کہتی ہیں کہ انہوں نے کولمبیا ایس آئی پی اے کا انتخاب دانستہ طور پر کیا تھا جس کی بنیاد اثر پر مبنی مالیات اور عالمی تبدیلی میں ان کی دلچسپی تھی۔ انہوں نے جان ہاپکنس یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پنسلوانیاکے بارے میں بھی غور کیا کیونکہ دونوں کے کورس ورک ان کے کریئر کے مطابق تھے۔ وہ کہتی ہیں ’’چونکہ امریکی یونیورسٹیاں داخلوں کے ایک جامع عمل پر کام کرتی ہیں، اس لیے ضروری ہے کہ ہر مرحلے کے لیے ایک تفصیلی منصوبہ تیار کیا جائے اور اس کے ساتھ ہی ٹیسٹ، مضامین اور سفارشات جیسے اجزا کے لیے مقرررہ وقت کا تعین بھی کیا جائے۔‘‘

درخواستوں کو حتمی شکل دینا

درخواست کا ایک اہم حصہ بیان برائے مقصد (ایس او پی) ہے۔ قانتہ کہتی ہیں ’’ایس او پی ایک اہم مضمون ہے جو ہر طالب علم کی انوکھی کہانی بیان کرتا ہے۔ اسے تیار کرنے کے لیے وقت، متعدد بار تبدیلیاں اور صبر کی ضرورت ہوتی ہے۔ طلبہ کو اپنے ایس او پی کو مکمل کرنے کے لیے کچھ ہفتے وقف کرنا چاہیے جبکہ اس کے ساتھ اپنے تعلیمی کوائف کو بھی بہتر بنانا چاہیے۔ کسی کی رائے حاصل کرنا بھی کارآمد ہے لیکن ضرورت سے زیادہ معلومات کو نکالنا بھی اتنا ہی اہم ہے۔‘‘ جیسے جیسے مقررہ وقت آتا ہے، طلبہ کو اپنی درخواستوں کو مرتب کرنے اور منظم کرنے پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ ساری چیزیں مکمل ہیں اور جمع کرانے کے لیے بالکل تیار ہیں۔

سفارشات کے لیے بھی محتاط منصوبہ بندی کی ضرورت ہے۔ قانتہ مشورہ دیتی ہیں ’’اپنے سفارش کنندگان سے پہلے سے بات کریں اور انہیں اپنے خطوط تیار کرنے کے لیے وقت دیں تاکہ اسے صحیح طریقے سے جمع کیا جا سکے۔ بروقت جمع کرانے کو یقینی بنانے کے لیے روابط برقرار رکھیں۔‘‘

کالجوں کے انتخاب کو متوازن رکھنا

متعدد اداروں میں درخواست دینا ایک دانشمندانہ قدم ہے۔ اس میں آپ کے خواب کے اسکول اور محفوظ متبادل شامل ہونے چاہئیں۔ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے کے بارے میں مزید معلومات کے لیے جولی اور سنگھ طلبہ کو ایجوکیشن یو ایس اے مرکز کا دورہ کرنے کا مشورہ دیتی ہیں۔

پارومیتا پین رینو میں واقع یونیورسیٹی آف نیواڈا میں گلوبل میڈیا اسٹڈیز کی معاون پروفیسر ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر کو مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے