معاشرتی اختراعات کی حمایت

معاشرتی اختراعات کے اس نظام سے آگاہ ہوں جو مختلف طبقات کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے اس نظام کا حصّہ بن چکے عناصر کے درمیان رابطہ آسان کرتا ہے۔

جیسون چیانگ

May 2020

معاشرتی اختراعات کی حمایت

اِنٹیل کارپوریشنس کے رضاکاروں نے کرناٹک کے گورنمنٹ پرائمری اسکول میں پروجیکٹ رنگ میدان کے ایک حصّے کے طور پربڑے سائز کے سانپ سیڑھی بورڈ تیار کیے ہیں۔ دائیں: بچّے پروجیکٹ جِگیاسا کے ایک حصّے کے طور پرتقسیم کیے گئے بیگ کے ساتھ جو کھُل کر ایک ڈیسک میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ تصویر بہ شکریہ لیٹ اَس انڈورس

ہراختراع ساز کاروباری پیشہ ور نہیں ہوتا۔اسی طرح ہر کاروباری پیشہ ورجدت پسند نہیں ہوتا۔اسی عرفان نے معاشرتی اختراع سازوں کو بنیادی سطح پر کام کرنے والی تنظیموں، کارپوریشنوں، سرکاری اداروں اورانفرادی طور پر متحرک رہنے والے افراد سے رابطہ کی خاطر کام کرنے والے بازار لیٹ اَس انڈورس کی تخلیق کی تحریک دی۔ یہ رابطے دیہی علاقوں یا دور افتادہ علاقوں میں بود و باش اختیار کرنے والے طبقات کے لیے (جنہیں ان کی ضرورت ہے) سب سے زیادہ مؤثر اور موزوں معاشرتی اختراعات اور حل پانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

۲۰۱۵ء سے ہی بینگالورو میں واقع اس کمپنی نے دنیا بھر سے معاشرتی اختراعات کو ان لوگوں کے ذریعہ دریافت کیے جانے کے لیے (جنہیں ان کی ضرورت ہے ) ایک ساتھ لانے کی خاطر ایک مارکیٹ نیٹ ورک پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔معاشرتی تبدیلی کے حصول کے لیے یہ بازار عملی اور مالی استعداد پیدا کرنے اور شفافیت لانے کی خاطر تکنیکی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے جہاں مذکورہ مقاصد کے حصول کے لیے ساز و سامان بھی دستیاب ہوتا ہے۔لیٹ اَس انڈورس کے اہلکاروں نے نئی دہلی کے امیریکن سینٹر میں واقع نیکسَس انکیوبیٹر اسٹارٹ اَپ ہب میں حاصل کی ہے۔ لیٹ اَس انڈورس کے پلیٹ فارم اور اس کے مشن کے تعلق سے کمپنی کی شریک بانی مونیکا شکلا سے انٹرویو کے اقتباسات پیش خدمت ہیں۔

کیا آپ ہمیں لیٹ اَس انڈورس اور اس کے کام کے بارے میں کچھ بتائیں گی؟

لیٹ اَس انڈورس ۴۰ سے بھی زیادہ ممالک کے عملی معاشرتی اختراعات کاایک مارکٹ نیٹ ورک ہے۔ ہمارے نیٹ ورک میں مختلف معاشروں میں بنیادی سطح پر کام کرنے والی دو ہزار سے زیادہ تنظیمیں،مالی اعانت فراہم کرنے والے افراد، رضاکار اورحامی کارکن شامل ہیں۔ ہم نے یہ بازار معاشرے کی آخری حد پر مقیم انسانوں تک مناسب اور جدید حل پہنچانے اور مسائل کے حل کے اعتبار سے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ غیر سرکاری تنظیموں، معاشرتی اختراع سازوں اور انفرادی اور ادارہ جاتی مالی اعانت کر نے والوں کی نمائندگی میں مختلف معاشروں کو ایک پلیٹ فارم پر لاتا ہے۔یہ مسائل کے حل کی دریافت، خاکہ سازی، منصوبے کے قابل عمل ہونے کی جانچ ،مالی اعانت اور منصوبے کی اس کی پوری مدت کار میں نگرانی کے عمل سے باخبر رہنے کے اہل بناتا ہے۔ہم نے گذشتہ ساڑھے چار برسوں کے دوران مسائل کے حل پر مبنی ثالثی کے ۳۵۰ سے زیادہ معاملات کو تقویت فراہم کی ہے۔

لیٹ اس انڈورس کا خیال کیوں کر آیا ؟

ہمارا ماننا ہے کہ اگر رسائی اور دست رس سے متعلق دشواریوں کا حل پا لیا جائے تو ہم نہ صرف سب سے بڑی رکاوٹوں کو دور کر سکتے ہیں بلکہ لوگوں کو ان کی ضروریات کی تکمیل کے سلسلے میں با اختیار بھی بنا سکتے ہیں۔ اس کمپنی کے شریک بانی ورون کشیپ سے میری ملاقات ۲۰۱۲ ء میں ماسٹر کورس کرنے کے دوران ہوئی تھی۔ہم نے مختلف سماجی تنظیموں کے ساتھ جداگانہ حیثیتوں میں کام کیا ہے ۔ ہمارے تجربے نے ہمیں باخبر کیا کہ سماجی مسئلوں کے موزوں حل سامنے نہیں آ رہے ہیں اور ضرورت مند افراد فیضیاب نہیں ہو پارہے ہیں۔

اگر کوئی کمیونٹی جدت کے حصول کی قیمت ادا نہیں کرسکتی تو سرمایہ کے حصول کے لیے ہمارے جیسے پلیٹ فارم کو انسان دوستوں ،فیملی آفیسز ، اداروں کو ان کی معاشرتی ذمہ داری کے منصوبوں اور بلدیاتی اداروں کا رخ کرنا چاہئے جو مسائل کے حل پر مبنی ثالث کے طور پر کام کرتے ہیں۔

کو وِڈ۔۱۹ سے نمٹنے کے لیے آپ کے ادارے کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کے بارے میں بتائیں۔

ہم نے اسپتالوں میں ضروری اشیاء کی کمی کی نشاندہی اور اس کو دور کرنے کی خاطر اجتماعی حمایت کے لیے مہاراشٹر اسٹیٹ اننوویشن سوسائٹی کے ساتھ مل کر آپورتی نامی ایک ٹیکنالوجی پلیٹ فارم تیار کیا ہے۔ بیشتر ریاستوں میں صحت عامہ کے ناکافی بنیادی ڈھانچے کے مدنظر مالی اعانت سے لے کر فہرست تیار کرنے اور اشیاء روانہ کرنے تک طبی ساز و سامان کی شفاف فراہمی کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔ آپورتی اس مسئلے کا حل فراہم کرتی ہے۔

اس کے علاوہ کچھ مہینوں سے ہم لوگ ملک کی معاشی طور پر کمزور آبادی کے درمیان اپنے روزگار کو فروغ دینے کے عمل کے ذریعہ خود انحصاری کو فروغ دینے پر کام کر رہے ہیں۔اس کے علاوہ ہم نے ریاست اتر پردیش ، بہار ، جھارکھنڈ ، اڈیشہ اور تلنگانہ کے ۱۰۸ اضلاع میں بہت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانی درجے کی ۱۰ ہزار صنعتیں قائم کرنے میں مدد کے لیے اسمال انڈسٹریز ڈیولپمنٹ بینک آف انڈیا کے ساتھ وسیع پیمانے پر کام کیا ہے۔ کووڈ ۔ ۱۹ کے بعد ملک میں شہروں سے لوٹ کر اپنے گاؤں اور قصبوں کو واپس جانے والے غیر مقیم مزدوروں کی بڑی تعداد کے لیے ذریعہ معاش کی صورت حال کی غیر یقینی برقرار رہے گی اور روزگار کی تشکیل کی شرح میں کمی آئے گی۔پروجیکٹ اُدیمیتا کے ذریعہ ہم ملک میں بہت چھوٹے اور چھوٹے کاروباری پیشہ وروں کی تیز رفتار ترقی کو فروغ دینے کا ہدف لے کر چل رہے ہیں۔مجموعی طور پر مشن کے ایک حصے کے طور پر ہم ایک مضبوط تجارتی ماڈل کے حوالے سے اپنا روزگار کرنے کے خواہش مند سیکڑوں نوجوانوں کی نشاندہی کریں گے، انہیں تربیت دیں گے اور انہیں ہر طرح سے تیار کریں گے۔ہم آئندہ ۲۴ مہینوں میں ایک لاکھ لوگوں کو خود کفیل بنانے کے مقصد سے ریاستی انتظامیہ ، سول سوسائٹی کی تنظیموں اور نجی زمرے کی کمپنیوں کے شرکاء کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ ان سب کے علاوہ ہم نے زمینی سطح پر کام کرنے والی بہت ساری غیرسرکاری تنظیموں کے لیے رابطے کی مؤثر حکمت عملی تیار کرنے، اور ان کے کام کی اہم سرگرمیوں کی حمایت کے لیے حقیقی رضاکاروں کی بھرتی کے لیے ان کے ساتھ مل کر کام کیا ہے۔

عالمی سطح پر مختلف قسم کی صنعتوں کے ساتھ کام کرنے کے بعد آپ نے سب سے زیادہ مؤثر تنظیموں کے درمیان کیا یکسانیت پائی؟

کسی مسئلہ کی مجموعی تفہیم (جو وسیع تحقیق کی بدولت پیدا ہوتی ہے) ،گمان شدہ مسائل کی مؤثر تو ثیق ، ہلکا پھلکا رہنا، طبقہ پر مبنی مسئلہ کے حل کی جانچ ،ایک پائدار منصوبہ،استفادہ کرنے والوں کو ممکنہ گاہکوں میں تبدیل کرنے کا تصوراور ہمیشہ مالی اعانت پر انحصار نہیں کرنا جیسی چیزیں یکسانیت ہیں۔ مشن پر توجہ اور اثر ڈالنے والی تنظیم کے تئیں ایمانداری ان تنظیموں کے بعض دیگر عام موضوعا ت ہیں۔

وہ کون سی بہترین چیزیں تھیں جو آپ نے نیکسس میں ٹریننگ کے دوران سیکھیں؟

وہاں تربیت حاصل کرنے کے بعض قابل ذکر پہلو مندرجہ ذیل ہیں:گھر سے باہر نکلنے کی مشق جو لازمی طور پر متعلقہ لوگوں کے ساتھ آپ کے خیالات اور حل کی جانچ اور اس کی توثیق ہے۔ اس کا دوسرا پہلو اپنی بات کو درست طریقے سے پیش کرنا ہے یعنی آپ جو بھی کام کرتے ہیں اسے مختلف لوگوں کے درمیان بڑے ہی واضح اور ماہرانہ انداز سے متعارف کرانے کی آ پ کی صلاحیت ۔اس میں آپ کو سننے والے کی دلچسپی کا اندازہ لگا نا، ان کے رد عمل کی جانکاری اور پھر ان تمام چیزوں پر توجہ سب کچھ شامل ہیں۔

مستقبل میں آپ کے خیال میں سماجی کاروباری پیشہ وروں کے سامنے سب سے اہم مسائل کیا آنے والے ہیں؟ امپیکٹ اِکو سسٹم ان سے ممکنہ طور پر بہترین چیزیں کیا کشید کر سکتا ہے؟

طبقات کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کرنا ،پینے کی پانی کی دستیابی، رہنے کے لیے بہتر گھرکا نظم ، غذائیت اور صاف و شفاف ہو ا کی فراہمی، زراعت سے زیادہ سے زیادہ پیداوار کو یقینی بنانے کا عمل ، سماجی اور معاشی برابری اور آفات سے حفاظت ایسے سب سے بڑے چیلنج ہیں جن کے حل کو ہنوزجدت درکار ہے۔ یہ سسٹم اسی وقت کامیابی سے ہم کنار ہو سکتا ہے جب کوششوں میں ہم آہنگی ہو، مسائل کے امید افزا حل کے لیے خاطر خواہ وسائل کی فراہمی ہو اور مسائل کے حل کے لیے مؤثر طریقے سے بہتر سرمایہ کاری کا حصول بھی ممکن ہو۔

سماجی کاروباری پیشہ وری میں بہت زیادہ دلچسپی رکھنے والوں کے لیے آپ کے مشورے کیا ہیں؟

لوگوں کے مسائل کے حل کے لیے برسوں درکار ہوں گے۔اس سلسلے میں صبر کرنے اور مہم کی پائداری کے لیے ہم کاروباری پیشہ وروں کو ایسے مسائل پر کام کرنے کا مشورہ دیتے ہیں جن کی بھرمار ہو۔عوام کے لیے اقدار کی تعمیر اصل میں خود اپنی ذات کے لیے اقدار کی تعمیر ہے۔ بعض ایسی چیزیں بھی ہیں جن کے متعلق ہماری آرزو ہے کہ کاش ہم اپنے آپ سے ان کا ذکر اپنے ابتدائی ایّام میں کر پاتے ۔ اور وہ ہیں تحقیق اور جبلت۔ اور یہ دونوں یکساں طور پر اہم ہیں۔ آپ اس کی ہم آہنگی اور پائیداری کے بارے میں غورو فکر کریں۔ اپنی شخصیت میں لچک رکھیں اور اپنے جیسے لوگوں کی جماعت تشکیل دیں جو آپ ہی کی طرح مسئلے جیسون چیانگ لاس اینجلس کے سِلور لیک میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے