بہتر ذہنی صحت کو فروغ دینا

یو ایس ایڈ سے امداد یافتہ ’ایوالو‘ ایپ ذہنی صحت اور روزمرہ کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے ایک محفوظ جگہ فراہم کر رہی ہے۔

نتاشا ملاس

August 2024

بہتر ذہنی صحت کو فروغ دینا

ایوالو کے شریک بانی روہن اروڑا اور انشول کامتھ (دائیں)۔ (تصویر بشکریہ ایوالو)

۲۰۱۶ میں انشول کامتھ میں آٹو امیون (خود کار مدافعتی) بیماری کی تشخیص ہوئی۔ وہ اس بیماری کی تشخیص سے کچھ وقت پہلے لندن میں اپنی ملازمت چھوڑ کر ہندوستان واپس آئے تھے۔ آٹو امیون بیماری کے ساتھ زندگی گزارنے کا فن سیکھنے کے عمل کے دوران کامتھ کو احساس ہوا کہ جسمانی صحت کی طرح ذہنی صحت کے مسائل کو بھی معمول کی دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ ایک سال بعد انہوں نے جذباتی بہبود پر ورکشاپس منعقد کران کے لیے نفسیاتی ماہرین، لائف کوچز اور بہبود کے پیشہ ور افراد کے ساتھ رابطہ سازی شروع کی۔ اس طرح صارفین کو ذہنی صحت کی مدد تلاش کرنے میں معاون ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ایوالو‘ وجود میں آیا۔

ایوالو کو ابتدائی طور پر سبھی کے لیے ذہنی صحت کے ایپ کے طور پر شروع کیا گیا تھا۔ تاہم کامتھ اور شریک بانی روہن اروڑا نے بعد ازاں ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونٹی کی اس میں دلچسپی دیکھنے کے بعد اس کمیونٹی پر توجہ مرکوز کی۔ ممبئی میں واقع اپنے اسٹارٹ اپ میں کامتھ اور اروڑا مختلف صنفی شناختوں اور جنسی رجحانات کی نمائندگی کرنے والی متنوع ٹیم کی قیادت کرتے ہیں۔ اس شمولیتی ماحول نے ایوالو کو ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونٹی کے لیے ایک محفوظ جگہ بننے میں مدد فراہم کی، جو حسبِ ضرورت معاونت اور وسائل فراہم کر رہا ہے۔

ذہنی صحت کی حمایت

تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونٹی کے ارکان کو دوسروں کے مقابلے میں ذہنی صحت کے مسائل کا زیادہ سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کامتھ بتاتے ہیں ’’جو افراد اس کمیونٹی کا حصہ ہیں وہ اقلیتی تناؤ کا سامنا کرتے ہیں۔ اس اصطلاح سے مراد تناؤ کی وہ بلند سطحیں ہیں جس کا سامنا اقلیتی گروہوں کے ارکان کو اکثر ہوتا ہے۔ اقلیتی تناؤ کی وجوہات میں مسترد کیا جانا، ہوموفوبیا اور ہراسانی ہو سکتی ہیں۔‘‘

اس پلیٹ فارم نے مواد کو جمہوری بنا دیا ہے، جو صارفین کی کمیونٹی کے لیے نہ صرف تخلیق کیا گیا ہے بلکہ ان کے مطابق ڈھالا بھی گیا ہے۔ (تصویر بشکریہ ایوالو)

یو ایس ایڈ/ انڈیا میں فیملی ہیلتھ ڈویژن کی سربراہ مونی ساگر کا کہنا ہے کہ ’’ذہنی صحت کے ارد گرد بہت سی برادریوں میں موجود بدنامی اکثر افراد کو مدد طلب کرنے سے روکتی ہے، جس سے ان کی صحت مزید خراب ہو جاتی ہے۔ یو ایس ایڈ نے محسوس کیا کہ ذہنی صحت کی خدمات کو موجودہ صحت کے پروگراموں میں ضم کرنے سے اس کی دیکھ بھال کو معمول پر لایا جا سکتا ہے، بدنامی کو کم کیا جا سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مدد حاصل کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے جس کی انہیں ضرورت ہے۔‘‘

یو ایس ایڈ کے تعاون سے ایوالو ایک ایسی سہولت فراہم کر رہی ہے جو ان اقلیتی تناؤ کے عوامل کے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کو حل کرتی ہے۔ کامتھ بتاتے ہیں ’’کوئیر اثباتی تھریپسٹس اور ڈیجیٹل ذہنی صحت کے پلیٹ فارموں کی کمی کو دیکھتے ہوئے ایوالو نے ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونٹی کے لیے بہتر ذہنی صحت کے نتائج پیدا کرنے کے لیے تھری سی نقطہ نظر یعنی کنٹینٹ (مواد)، کمیونٹی اور کوچنگ کو اختیار کیا ہے۔‘‘

ساگر کا مزید کہنا ہے کہ ’’ملک بھر میں شراکت داری کے ذریعے ہم فوری اسکریننگ اور تشخیص کو مضبوط کرنے جا رہے ہیں، علاج پر عمل آوری کو بہتر بنا رہے ہیں اور مریض ڈراپ آؤٹ شرحوں کو کم کر رہے ہیں۔‘‘

تھری سی نقطہ نظر

کامتھ کہتے ہیں کہ اس پلیٹ فارم نے مواد کو جمہوری بنا دیا ہے، جو صارفین کی کمیونٹی کے لیے نہ صرف تخلیق کیا گیا ہے بلکہ ان کے مطابق ڈھالا بھی گیا ہے۔ ماہرین، کوئیر تھریپسٹس اور ایوالو صارفین کی مدد سے ۱۰۰ سے زیادہ گائیڈڈ انٹروسپیکٹیو تھریپیز تیار کی گئی ہیں۔ ایپ میں کوئیر سے متعلق خصوصیات شامل ہیں جو اس کے یو آئی /یو ایکس (صارفی بین الشکلی (یوزر انٹرفیس)/صارف کے تجربے) میں ضم ہیں، جس سے صارفین کو ان کے مستند ہونے میں مدد ملتی ہے۔ کامتھ کہتے ہیں ’’اس میں اپنی منفرد شناخت کا جشن منانے کے لیے اپنی پسند کی پرائیڈ فلیگز اور ذاتی نوعیت کے تصدیقی پس منظر کو منتخب کرنے کی صلاحیت شامل ہے۔‘‘

ساگر کا مزید کہنا ہے کہ ’’ایوالو ایپ کے صارفین ہتک عزت یا بدنامی سے پاک ماحول سے فیضیاب ہوتے ہیں، جس میں وہ اپنی رفتار سے مسائل اور ان کے حل تلاش کر سکتے ہیں۔ ایپ میں موجود کمیونٹیز تعلق کے احساس کو فروغ دینے اور تنہائی اور غیر مرئی ہونے کے احساسات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ تجربات پر توجہ مرکوز کرتی ہیں۔‘‘

مستندیت کی تصدیق کے لیے ایوالو نے ’’سپر یوزرز‘‘ کے ساتھ تعاون کرتا ہے، جو ایسے صارفین ہوتے ہیں جو اس پروڈکٹ کو باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں اور ایپ میں خریداری کے ذریعے اس پر دوسروں کے مقابلے میں زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ کامتھ کہتے ہیں ’’ایوالو کے سپر صارفین میں سے ایک ہرلم پرائیڈ کے شریک بانی اور سی ای او کرمن نیلی تھے۔ ہرلم پرائیڈ امریکہ میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کمیونٹی کے لیے اور اس کے ذریعے قائم کی گئی سب سے بڑی غیر سرکاری تنظیموں میں سے ایک ہے۔‘‘

آخری ’’سی‘‘ کوچنگ ہے، جہاں صارفین طویل مدتی اہداف اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اتالیقوں، لائف کوچز اور تھریپسٹس سے جڑ سکتے ہیں اور ان کے لیے کام کرنے والے ذاتی حل تلاش کر سکتے ہیں۔ اس میں بہتر ذہنی صحت کے نتائج کے لیے تربیت دہندگان کے ساتھ انفرادی یا گروپ سیشنز شامل ہو سکتے ہیں۔

آگے کا راستہ

اب تک ایوالو ایپ کو ایک ملین سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے اور گوگل پلے پر صارفین نے اسے چار اعشاریہ ۷ ریٹنگ سے نوازا ہے۔ گوگل نے ایوالو کو ۲۰۲۳ میں ذہنی صحت کے لیے عالمی سطح پر سرفہرست چار ایپس میں شامل کیا تھا۔

سماجی تبدیلی اور شمولیت کو فروغ دینے کی اپنی عہد بستگی کے حصے کے طور پر ایوالو کا منصوبہ ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کے حقوق کے لیے سرگرم تحقیق کاروں اور تنظیموں کے ساتھ شراکت داری کرنا ہے۔ کامتھ کہتے ہیں ’’ہم ایپ میں متعدد ہندوستانی زبانوں کی شمولیت سے اسے مزید قابل رسائی اور مقامی بنانے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ ہندوستان بھر کے صارفین مدد اور سکون حاصل کر سکیں، خاص طور پر ایسی جگہوں پر جہاں رسائی ایک چیلنج ہے۔‘‘

نتاشا ملاس نیو یارک سٹی میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر کو اپنے میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے