یو ایس ایڈ حمایت یافتہ ایپ ’ایوالو د‘ ماغی صحت اور روزمرہ کے چیلنجز سے نبردآزما ہونے کے لیے ایک محفوظ جگہ فراہم کرتا ہے۔
August 2024
ایوالو کے شریک بانی روہن اروڑا اور انشول کامتھ (دائیں)۔ (تصویر بشکریہ ایوالو)
انشول کامتھ کو ۲۰۱۶ءمیں ایک دائمی ’آٹوامیون‘ بیماری کا پتہ چلا تھا ۔ وہ اس وقت حال میں لندن میں اپنی ملازمت چھوڑ کر ہندوستان واپس آئے تھے۔ اپنی تشخیص کے ساتھ زندگی گزارنا سیکھنے کے عمل میں کامتھ کو احساس ہوا کہ جسمانی صحت کی طرح ذہنی صحت کے مسائل کو بھی معمول کی دیکھ بھال کی ضرورت ہوتی ہے۔چنانچہ ایک سال بعد انہوں نے نفسیاتی ماہرین، ’لائف کوچیز‘ اور بہبود کے پیشہ ور افراد کے ساتھ رابطہ سازی شروع کی تاکہ جذباتی بہبود پر ورکشاپ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔ اس طرح ، صارفین کو دماغی صحت کی مدد تلاش کرنے میں معاون ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم ’ ایوالو‘ وجود میں آیا۔
’ایوالو‘ ابتدائی طور پر سبھی کے لیے ذہنی صحت کے ایپ کے طور پر شروع کیا گیا۔ کامتھ اور شریک بانی روہن اروڑا نے جھکاؤ کی علامات دیکھنے کے بعد ۲۰۲۱ء میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس طبقات پر توجہ مرکوز کرنے کا فیصلہ کیا۔ ممبئی میں واقع اپنے اسٹارٹ اپ میں کامتھ اور اروڑا مختلف صنفی شناختوں اور جنسی رجحانات کی نمائندگی کرنے والی متنوع ٹیم کی قیادت کرتے ہیں۔ اس شمولیتی ماحول نے ’ایوالو‘ کو ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس طبقات کے لیے ایک محفوظ جگہ بننے میں مدد فراہم کی ، جو مناسب مدد اور وسائل کی پیشکش کر رہا ہے۔
ذہنی صحت کی حمایت
تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس طبقات کے ارکان کو دوسروں کے مقابلے میں ذہنی صحت کے سنگین چیلنجوں کا سامنا زیادہ کرنا پڑ سکتا ہے ۔کامتھ بتاتے ہیں ’’جو افراد طبقے کا حصہ ہیں وہ اقلیتی تناؤ کا سامنا کرتے ہیں ۔‘‘اس اصطلاح سے مراد تناؤ کی وہ بلند سطحیں ہیں جس کا سامنا اقلیتی گروہوں کے ارکان کو اکثر ہوتا ہے۔ اقلیتی تناؤ کے ذرائع میں مسترد کیا جانا ، ہومو فوبیا(ہم جنس پرستوں سے نفرت یا ان سے خوف) اور غنڈہ گردی شامل ہو سکتی ہے۔
اس پلیٹ فارم نے مواد کو جمہوری بنا دیا ہے، جو صارفین کی کمیونٹی کے لیے نہ صرف تخلیق کیا گیا ہے بلکہ ان کے مطابق ڈھالا بھی گیا ہے۔ (تصویر بشکریہ ایوالو)
یو ایس ایڈ/ انڈیا میں فیملی ہیلتھ ڈویژن کی سربراہ مونی ساگر کا کہنا ہے’’ ذہنی صحت کے ارد گرد بہت سے طبقات میں موجود رسوائی کا تصور اکثر افراد کو مدد طلب کرنے سے روکتا ہے جس سےان کی صحت مزید خراب ہو جاتی ہے ۔ یو ایس ایڈ نے محسوس کیا ہے کہ ذہنی صحت کی خدمات کو موجودہ صحت کے پروگراموں میں ضم کرنے سے دماغی صحت کی دیکھ بھال کو معمول پر لایا جا سکتا ہے، رسوائی کے خوف کو کم کیا جا سکتا ہے اور زیادہ سے زیادہ لوگوں کو مدد حاصل کرنے کی ترغیب دی جا سکتی ہے جس کی انہیں ضرورت ہے ۔
یو ایس ایڈ کے تعاون سے ’ایوالو ‘ ایک ایسی جگہ فراہم کرتا ہے جو ان اقلیتی تناؤ کے عوامل کے ذہنی صحت پر مرتب ہونے والے اثرات کو حل کرتا ہے۔ کامتھ بتاتے ہیں ’’ ہم جنس پرستوں کے لیے تائیدی طبّی سہولت اور ڈیجیٹل ذہنی صحت کے پلیٹ فارموں کی کمی کا اعتراف کرتے ہوئے’ ایوالو ‘نے ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس طبقہ کے لیے بہتر ذہنی صحت کے نتائج خلق کرنے کے لیے مواد ، طبقہ اور کوچنگ کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
ساگر کا مزید کہنا ہے’’ ملک بھر میں شراکت داری کے ذریعے ہم جلد اسکریننگ اور تشخیص کو مضبوط کر نے جا رہے ہیں، علاج پر عمل آوری کو بہتر بنا رہے ہیں اور مریضوں کے بیچ ہی میں علاج چھوڑ کر چلے جانے کی شرح کو کم کر رہے ہیں۔ ‘‘
مخصوص نقطہ نظر
کامتھ کہتے ہیں کہ پلیٹ فارم نے مواد کو جمہوری بنایا ہے، جس سے اسے صارفین کی کمیونٹی کے ذریعہ بنایا اور ان کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ماہرین، ہم جنس پرستوں کے معالج اور ’ایوالو‘ صارفین کے ساتھ ۱۰۰ سے زائد ہدایت یافتہ دروں بیں معالج تیار کیے گئے ہیں۔ اَیپ میں ہم جنس پرستوں کی خاصیت والی چیزیں شامل ہیں جو اس کے یو آئی /یو ایکس (یوزر انٹرفیس/صارف کے تجربے) میں ضم ہوتی ہیں، جس سے صارفین کو ان کے مستند ہونے میں مدد ملتی ہے۔ کامتھ کہتے ہیں ’’ اس میں آپ کے اپنے فخر کے جھنڈوں اور تصدیق کے پس منظر کا انتخاب کرنے کا اہل ہونا بھی شامل ہے جو آپ کی منفرد شناخت کا جشن منانے کے لیے ذاتی نوعیت کے بنائے جا سکتے ہیں۔‘‘
ساگر کا مزید کہنا ہے’’ ایوالو ایپ کے صارفین فیصلے یا رسوائی سے پاک ماحول سے فیضیاب ہوتے ہیں، جہاں وہ اپنی رفتار سے چیلنجوں اور فتوحات کو تلاش کر سکتے ہیں۔اِن – ایپ کمیونٹیز تعلق کے احساس کو فروغ دینے اور تنہائی اور غیر مرئی ہونے کے احساسات کو کم کرنے کے لیے مشترکہ تجربات پر توجہ مرکوز کرتی ہیں ۔‘‘
مستند ہونے کے احساس کو تقویت پہنچانے کے لیے ’ ایوالو‘ نے ’’سپر صارفین‘‘ کے ساتھ اشتراک کیا ہے ، جو صارفین مصنوعات کو باقاعدگی سے استعمال کرتے ہیں اور اِن ۔ ایپ خریداریوں کے ذریعے دوسروں کے مقابلے اس پر زیادہ خرچ کرتے ہیں۔ کامتھ کہتے ہیں ’’ ایوالو کے سپر صارفین میں سے ایک ہرلم پرائڈ کے شریک بانی اور سی ای او کرمن نیلی تھے ۔ ہرلم پرائڈ امریکہ میں ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس طبقات کے لیے اور اس کے ذریعہ سب سے بڑی غیر سرکاری تنظیموں میں سے ایک ہے۔‘‘
جہاں تک کوچنگ کا تعلق ہے تو صارفین طویل مدتی اہداف اور چیلنجوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اتالیقوں ، لائف کوچیز اور معالجین سے وابستہ ہوسکتے ہیں اور ان کے لیے کام کرنے والے ذاتی حل تلاش کر سکتے ہیں۔ اس میں ذہنی صحت کے بہتر نتائج کےلیے تربیت یافتہ فراہم کنندگان کے ساتھ بالمشافہ ملاقات والے اجلاس بھی ہو سکتے ہیں۔
آگے کا راستہ
اب تک ’ایوالو ‘ایپ کو دس لاکھ سے زیادہ بار ڈاؤن لوڈ کیا جا چکا ہے اور گوگل پلے پر صارف کی درجہ بندی ۴ اعشاریہ ۷ ہے۔ گوگل نے ایوالو کو ۲۰۲۳ءمیں ذہنی صحت کےلیے عالمی سطح پر سرفہرست چار ایپس میں سے ایک کے طور پر پیش کیا تھا۔ سماجی تبدیلی کو آگے بڑھانے اور شمولیت کو فروغ دینے کی اپنی عہدبستگی کے حصے کے طور پرایوالو کا منصوبہ ایل جی بی ٹی کیو آئی اے پلس کے حقوق کو آگے بڑھانے پر توجہ مرکوز کرنے والے تحقیق کاروں اور تنظیموں کے ساتھ شراکت داری ہے ۔ کامتھ کہتے ہیں ’’ہم ایپ کو متعدد ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ کرکے اسے مزید قابل رسائی اور مقامی بنانے کا بھی منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ ہندوستان بھر کے صارفین مدد اور سکون حاصل کرسکیں، بالخصوص ایسی جگہوں پر جہاں رسائی ایک چیلنج ہے۔‘‘
نتاشا ملاس نیویارک سٹی میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔
اسپَین نیوزلیٹر کو اپنے میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN
تبصرہ