کامیابی کا راستہ  

امریکی یونیورسٹیاں تعلیمی فضیلت، لچک اور تنوع کی فراہمی کے ذریعہ طلبہ کو کامیاب کریئر کے لیے تیار کرتی ہیں۔

پارومیتا پین

May 2024

کامیابی کا راستہ  

امریکہ میں قریب قریب چار ہزار منظور شدہ کالج اور یونیورسٹیاں ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کے کورس، وسائل اور مواقع منفرد ہیں۔ (تصویر بشکریہ ٹیڈ شیفرے ©اے پی امیجیز)

دنیا بھر سے طلبہ معیاری تعلیم اور تحقیق کے مواقع  سے فیضیاب ہونے کے لیے امریکہ کاانتخاب کرتے آئے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی مالی اعانت سے تیار کی جانے والی اوپن ڈورس رپورٹ کے مطابق تعلیمی سال ۲۳۔۲۰۲۲ میں امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طلبہ کی کل تعداد ۱۲ فی صد اضافے کے ساتھ دس لاکھ ۵۷ ہزار ۱۸۸ تک پہنچ گئی ہے۔ اوپن ڈورس رپورٹ امریکہ میں  غیر ملکی طلبہ اور اسکالروں اور بیرون ملک کریڈٹ والے کورس میں زیر تعلیم امریکی طلبہ  کا سالانہ جائزہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق ہندوستان سے امریکہ جانے والے بین الاقوامی طلبہ کی تعداد میں ۳۵ فی صد اضافہ ہوا ہے، جس کے نتیجے میں متذکرہ تعلیمی سال میں ان کی تعداد بڑھ کر ۲ لاکھ ۶۸ ہزار ۹۲۳ ہو گئی جو اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

اعلیٰ معیار کی تعلیم اور تحقیق کے مواقع کے علاوہ امریکی نظام کی لچک طلبہ کو اپنے تعلیمی سفر کو اپنی دلچسپی اور پسند کے حساب سے منتخب کرنے کی اجازت دیتی ہے۔ طلبہ کو اداروں، کلاس کے حجم، پروفیسروں اور تحقیقی مواقع کا انتخاب کرنے کی آزادی ہوتی ہے، جس کی وجہ سے انہیں ایک بھرپور تعلیمی تجربہ حاصل ہو جاتا ہے۔ اس جامع ماحول میں  فارغ التحصیل طلبہ امریکی ڈگری کی پائیدار قدر کو ظاہر کرتے ہوئے عالمی سطح پر معنی خیز کردار ادا کرتے ہیں۔ آئیے ایسی چند وجوہات کا پتہ لگاتے ہیں کہ خواہش مند ہندوستانی طلبہ کو اعلیٰ تعلیم کے لیے امریکہ کو اپنی پسند کی منزل کیوں سمجھنا چاہیے۔

تعلیمی فضیلت

امریکی اعلیٰ تعلیم کی نمایاں خصوصیات میں سے ایک اس کی تعلیمی فضیلت کے تئیں عہدبستگی ہے۔ یونیورسٹی آف وِسکونسن۔میڈیسن (یو ڈبلیو۔میڈیسن ) کی وائس پرووسٹ اور اس کے بین الاقوامی ڈویژن کی ڈین فرانسس واوروس کہتی ہیں ’’ہمارا ادارہ تعلیمی اور پیشہ ورانہ دونوں طرح کی کامیابیوں کو فروغ دینے کے لیے تیار کردہ مضبوط معاون خدمات کے ساتھ بے مثال تحقیقی مواقع پیش کرتا ہے۔‘‘

پروگراموں کی وسیع فہرست اور تعلیمی نصاب طلبہ کو کامیاب کریئر شروع کرنے کے لیے تیار کرتے ہیں۔ انیکاچھابرا، جو کہ صنعتی اور سسٹمز انجینئرنگ میں ڈگری حاصل کرنے والی ایک  جونیئر ہیں، کے بقول ’’نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی کے پاس حیرت انگیز وسائل ہیں جو گریجویٹ اسکول کی تیاری اور نوکریاں حاصل کرنے میں ہماری مدد کرتے ہیں۔‘‘ چھابرانے نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی میں منتقل ہونے سے پہلے ہندوستان میں بِٹس پلانی میں انڈرگریجویٹ کی دو سالہ  تعلیم مکمل کی ہے۔ وہ کہتی ہیں ’’ہمارے یہاں ہر سال انجینئرنگ کالج میں دو کریئر میلے ہوتے ہیں۔ شعبہ جات کے لیے مخصوص کریئر میلے بھی ہوتے ہیں جو ان طلبہ کے لیے فائدے مند ہیں جو کسی خاص رول یا صنعت میں ملازمت یا انٹرن شپ کی تلاش میں ہیں۔‘‘

مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی (ایم ایس یو) کے کالج آف ایگریکلچرل اینڈ نیچورل ریسورسس کے گریجویٹ طالب علم گورو وینکٹ ریونت ریڈی کہتے ہیں کہ پروفیسرس بالخصوص کیپ اسٹون کورسس (ایسا بنیادی نصاب جو طلبہ کو اپنے علم اور اپنی مہارت کاکسی مخصوص شعبے اور پیشے میں اطلاق کرنے کی سہولت دیتا ہے )کے ذریعہ  نظریاتی تعلیمات کو حقیقی دنیا کے پروجیکٹوں پر منطبق کرنے پر زور دیتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا ’’یہ عملی تجربہ طلبہ کو نہ صرف قیمتی مہارتوں سے آراستہ کرتا ہے بلکہ ان کے مستقبل کے کریئر میں کامیابی کے لیے اہم مسائل کو حل کرنے والی ذہنیت کو بھی جنم دیتا ہے۔‘‘

لچکدار نصاب

امریکی یونیورسٹیوں کی طرف سے پیش کردہ شعبوں اور پروگراموں کے وسیع انتخاب سے طلبہ مختلف سطحوں پر متوجہ ہوتے ہیں۔ نئی دہلی میں ایجوکیشن یو ایس اے کی صلاح کار روپالی ورما کہتی ہیں ’’۴ ہزار سے زیادہ تسلیم شدہ امریکی یونیورسٹیوں کے ساتھ امریکہ میں تعلیم کا انتخاب علم والے دسترخوان کی طرح ہے  جہاں آپ کو اپنے کورس کا انتخاب، مضامین کی آمیزش کرنے ، انہیں ملانے ،نیز اپنی تعلیمی ترجیح کو بروئے کار لانے کا موقع ملتا ہے۔‘‘ مشی گن اسٹیٹ یونیورسیٹی بھی اس پر زور دیتی ہے۔ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی میں بین الاقوامی داخلوں کے ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر الیکس اسمتھ کہتے ہیں ’’طلبہ کو کلاس روم سے باہر دیگر دلچسپیوں کے حصول کے ساتھ ساتھ مضامین کی ایک وسیع فہرست کے مطالعے کا موقع ملتا ہے۔ ہندوستانی طلبہ کو عالمی سطح پر رابطہ سازی کرنے، نئی سرگرمیاں آزمانے اور دلچسپی کے ایسے شعبوں کو تلاش کرنے کا بھی موقع میسر ہوتا ہے جن تک انہیں ہائی اسکول میں رسائی حاصل نہیں تھی۔‘‘

کیمپس کا تنوع

امریکی کیمپس طلبہ کی زندگی کے مختلف پہلوؤں کی تکمیل کے لیے جامع معاون خدمات پیش کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر یو ڈبلیو ۔ میڈیسن ایک متحرک کیمپس لائف پیش کرتا ہے جس سے طلبہ کی مصروفیت اور افزودگی کو فروغ ملتا ہے۔ واوروس بتاتے ہیں کہ ’’ہمارے یہاں کیمپس میں ایک بہت ہی مستحکم سینٹر فار ساؤتھ ایشیا ہے جو ہندوستانی طلبہ،اساتذہ اور دیگر بین الاقوامی پس منظر سے تعلق رکھنے والے عملے کے لیے متعلقہ تقریبات کی میزبانی کرتا ہے۔ مزید برآں ،میڈیسن شہر خود یونیورسٹی کے اندر اور شہر بھر میں ایک مضبوط بین الاقوامی برادری سے بھرپور ہے۔ یہ بین ثقافتی افہام و تفہیم کو فروغ دے کر، تعلق کے احساس کو بڑھا کر اور باہمی تعاون کے مواقع کی حمایت کر کے طالب علم کے تجربے کو تقویت بخشتا ہے۔‘‘

ریڈی کا کہنا ہے کہ ان کے کیمپس میں موجود تنوع ایک مثبت اور باہمی تعاون کے ماحول کو فروغ دیتا ہے اور مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے طلبہ کو قابل قدر اور بااختیار محسوس کراتا ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں ’’نظریات کا یہ تنوع ایک ایسا ماحول پیدا کرتا ہے جہاں طلبہ ایک دوسرے سے سیکھتے ہیں اور معنی خیز مکالمہ کرتے ہیں۔‘‘

معاون نظام

امریکی اداروں میں درخواست دیتے وقت طلبہ اور ان کے کنبوں کے نزدیک جو چند سرفہرست خدشات ہوتے ہیں وہ اخراجات، تحفظ اور داخلوں کے لوازمات سے متعلق ہوتے ہیں۔ اسمتھ کی ٹیم ان خدشات کو یہ وضاحت کرتے ہوئے حل کرتی ہے کہ کس طرح ایک امریکی یونیورسٹی طلبہ کی ان کے مختصر اور طویل مدتی اہداف کو پورا کرنے اور کیمپس میں دستیاب وسیع تعاون کو اجاگر کر کے مدد کر سکتی ہے۔ اسمتھ کہتے ہیں ’’داخلوں کے لوازمات کی بحث بعض اوقات بہت زیادہ دباؤ کا باعث بن سکتی ہے، لیکن ہم لوازمات کو واضح، جامع انداز میں بیان کرنے کے لیے تیار ہیں۔ ہم کالج کی تلاش اور درخواست کے پورے عمل کے دوران طلبہ اور ان کے کنبوں کی مدد کے لیے دستیاب رہتے ہیں۔‘‘

ریڈی کا کہنا ہے کہ مشی گن اسٹیٹ یونیورسٹی کا انٹرنیشنل سینٹر تعلیمی اور ثقافتی دشواریوں سے نبرد آزما ہونے کے لیے بین الاقوامی طلبہ کو وسائل اور مدد فراہم کرتا ہے۔ وہ کہتے ہیں ’’ایم ایس یو  کی متنوع کمیونٹی کے درمیان گرم جوشی اور اتحاد سے یونیورسٹی کے تجربے کو مزید تقویت فراہم ہوتی ہے نیز روابط اور دوستی کو فروغ  ملتا ہے۔‘‘

پارومیتا پین رینو میں واقع یونیورسیٹی آف نیواڈا میں گلوبل میڈیا اسٹڈیز کی اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر اپنے میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



  • خورشید عالم

    م کریر سازی اور معلوماتی مضامین کے لیے شکریہ۔ طلبا کے لیے ایک اہم شمارہ ہے۔

    تبصرہ

    ایک تبصرہ برائے “کامیابی کا راستہ  ”

    1. خورشید عالم نے کہا:

      م کریر سازی اور معلوماتی مضامین کے لیے شکریہ۔
      طلبا کے لیے ایک اہم شمارہ ہے۔

    جواب دیں

    آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے