اپنی مثال آپ

ریلو کی تربیت یافتہ ایک مربّی استانی دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اپنی ساتھیوں کو تفریحی، دلچسپ اور مؤثر طریقے سے انگریزی پڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔

کریتیکا شرما

September 2023

اپنی مثال آپ

ریلو کے اساتذہ کے تربیت والے پروگرام نے دِوّیا گپتا جیسے اتالیق استاد کو اس لائق بنایا ہے کہ وہ آسان سی حکمت عملی اختیار کریں اور اسے کلاس روم کے اپنے طلبہ کی ضرورتوں کے اعتبار سے موافق بنائیں۔ (تصویر بشکریہ دِوّیا گپتا) 

دِوّیا گپتا ایک ٹیچر ہیں جو نئی دہلی میں ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے اسکولوں کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ ایک انگریزی اتالیق استاد کی حیثیت سے وہ دوسرے سرکاری اسکولوں کے انگریزی اساتذہ کو زبان سکھانے کے جدید طریقوں سے متعارف کرواتی ہیں اور طلبہ کے نتائج کو بہتر بنانے میں ان کی مدد کرتی ہیں۔

گپتا کو ۲۰۱۸ءمیں نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانہ کے انگریزی زبان کے علاقائی دفتر(ریلو )کےزیر اہتمام ٹیچر ٹرینرز کی پیشہ ورانہ ترقی (پی ڈی ٹی ٹی) پروگرام میں شرکت کرنے کا منفرد موقع ملا۔ ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کی جانب سے آٹھ ہفتوں پر مبنی اس آن لائن کورس کا مقصد اساتذہ کی مہارتوں، علم اور تدریسی طریقوں کو پروان چڑھانے میں ان کی مدد کرنا ہے تاکہ وہ تربیت فراہمی کا کام بخوبی انجام دے سکیں۔ یہ پروگرام انہیں یہ سمجھنے کا ایک طریقہ فراہم کرتا ہے کہ اساتذہ کی تربیتی ورکشاپ کو وہ کون سے عناصر ہیں جو کامیاب بناتے ہیں۔ یہ شرکا ءکی تدریسی ضروریات سے متعلق اہداف اور مقاصد کی بنیاد پر کورس کا خاکہ تیار کرنے میں اور نتائج کے  اندازے کے لیے تشخیصی تصورات کے استعمال کا طریقہ فراہم کرتا ہے۔

گپتا بتاتی ہیں کہ دہلی کے سرکاری اسکولوں میں  طلبہ کی بڑی تعداد پسماندہ پس منظر والی ہوتی ہے ۔ ان میں سے بعض ایسے بھی ہوتے ہیں جن کی پہلی نسل ہی اسکول کا رخ کرنے والی ہوتی ہےاور جسے انگریزی زبان سے بہت کم واقفیت ہوتی ہے۔ ان کے جیسے مربی کلاس روم کے اساتذہ کو اپنی حدود کے ارد گرد کام کرنے میں مدد کرتے ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری تعلیمی نظام میں طلبہ کو پیشہ ورانہ دنیا میں قدم جمانے اور مواقع کے افق کو وسعت دینے کے لیے ضروری انگریزی زبان کی مہارت حاصل ہو۔

ریلو کی تربیت

گپتا جیسے مربی اساتذہ کو دہلی کے سرکاری اسکولوں میں اہم کرار ادا کرنا ہوتا ہے۔ ان اسکولوں میں جہاں تربیت فراہم کی جاتی ہے، اساتذہ کی صلاحیت سازی کے علاوہ، ورکشاپس کی سہولت بھی فراہم کی جاتی ہے۔ یہ اسکول کلاس روم کے چیلنجوں کا ازالہ کرتے ہیں، بہترین تعلیمی تکنیکوں کا مشاہدہ کرتے ہیں اور سفارشات پیش کرتے ہیں اور اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ حکومتی مداخلت مؤثر طریقے سے انجام دی جائے۔

ریلو کے پی ڈی ٹی ٹی پروگرام میں گپتا کی شرکت نے انہیں ایک کامیاب تعلیمی مربی کے تجربے سے لیس کیا۔ زبان کی تدریس کی نئی تکنیک اور سرگرمیوں کو سیکھنے کے علاوہ، گپتا نے ٹائم مینجمنٹ، ورکشاپوں میں تربیت حاصل کرنے والے اساتذہ کی مصروفیت اور شرکت کو بہتر بنانے اور مؤثر مداخلت کے لیے اسٹریٹجک غوروفکر کی مہارتوں کو فروغ دینے جیسی کلیدی مہارتیں اپنے اندر پیدا کیں۔ انہوں نے یہ بھی سیکھا کہ ایک مربی کے طور پر سہولتوں کو فراہم کرنے کی خاطر ورکشاپوں کے لیے مواد کس طرح ترتیب دینا ہے اور کس طرح اس کی منصوبہ بندی کرنی ہے۔ گپتا کے لیے یہ پروگرام ہنر مندی سے کہیں زیادہ اہمیت کی حامل تھی۔ اس نے انہیں ایک استاد کے طور پر اعتماد اور حوصلہ دیا۔ وہ کہتی ہیں ’’یہ ایک ناقابل یقین تجربہ تھا کیونکہ میں اس وقت ایک نئی سرپرست تھی۔پروگرام کے دوران اسائنمنٹ کرتے ہوئے مجھے ڈر لگتا تھا کیونکہ میں نے اس سے پہلے کبھی ورکشاپ سے متعلق ایسی سرگرمیوں مں حصہ نہیں لیا تھا لیکن اس پروگرام نے مجھے بہت ضروری اعتماد اور حوصلہ بخشا۔‘‘

اثرات

گپتا کہتی ہیں کہ یہ تربیت ورکشاپس کو آسان بنانے، کلاس ٹیچروں کو مشاہدات پیش کرنے اور غیر ملکی زبان کی تدریس کو دیکھنے کے انداز کو تبدیل کرنے میں بہت مددگار ثابت ہوئی ہے۔ ایک مربی استادکے طور پر گپتا اپنی تربیت سے حاصل ہونے والی معلومات کا استعمال کرتی ہیں اور ان کی دیکھ بھال میں آنے والے مغربی دہلی کے تین اسکولوں کے حساب سے اس کا مسودہ تیار کرتی ہیں۔  وہ کہتی ہیں کہ انہیں عام طور پر زبان کی تربیت کی حکمت عملی، ان کے نتائج اور چیلنجوں کے بارے میں کلاس روم کے اساتذہ سے اچھا رد عمل ملتا ہے۔ ان کی ریلو تربیت گپتا کو پروگرام کے دوران فراہم کردہ وسائل کا استعمال کرتے ہوئے ان چیلنجوں سے نمٹنے اور کلاس روم کے چیلنجوں کے تخلیقی حل پیش کرنے میں مدد دیتی ہے۔

مثال کے طور پر بچوں میں پڑھنے کی مہارت کو بہتر بنانے کے بارے میں ایک ورکشاپ کے دوران انہوں نے مشورہ دیا کہ کلاس کے اساتذہ اپنے طالب علموں کو لیبل پڑھنے اور ’ویفر پیکٹ‘ اور’ کینڈی ریپر‘جیسے روزمرہ کے مواد سے معلومات جمع کرنے کی ترغیب دیں۔ اساتذہ کے لیے چیلنج یہ تھا کہ وہ متعدد گریڈوں میں بڑے کلاس رومس کے لیے اس طرح کا مواد جمع کریں۔ گپتا بتاتی ہیں ’’وہ لوگ اس بارے میں فکرمند تھے کہ ہر بچے کے پڑھنے کے لیے اتنے سارے لیبل اور ریپر جمع کرنا کیسے ممکن ہوگا۔اس لیے میں نے ان سے کہا کہ وہ بچوں کو ایک وسائل کے طور پر استعمال کریں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں کہ وہ گھر سے پیکٹ اور ریپر لے کر آئیں یا وہ چیزیں لائیں جو وہ استعمال کرتے ہیں۔ یہ بچوں کے لیے ایک تفریحی سرگرمی بن گئی کیونکہ انہوں نے محسوس کرنا شروع کیا کہ وہ اس عمل میں حصہ لے رہے ہیں۔ بچوں نے ایک دوسرے کے ساتھ زیادہ مشغول ہونا بھی شروع کر دیا اورپھر جو کچھ انہوں نے سیکھا تھا اس کا اشتراک کرنا شروع کر دیا۔‘‘

گپتا کہتی ہیں کہ آج تک وہ ’’مونسٹر بک آف لینگویج ٹیچنگ ایکٹیویٹیز‘‘ کا حوالہ دیتی ہیں جسے ریلو نے پروگرام کے دوران شرکا کو فراہم کی تھی۔ وہ کہتی  ہیں’مونسٹر بک‘ہمارے لیے ایک نعمت ہے۔اس میں بہت ساری سرگرمیاں ہیں جن کا میں اب بھی وقتاً فوقتا ًحوالہ دیتی ہوں۔ ان سرگرمیوں اور تربیت نے ہم اساتذہ کو اس طرح کے شاندار خیالات کے ساتھ بااختیار بنایا ہے۔‘‘

ریلو سے تربیت یافتہ سرپرست استاد کے طور پر گپتا کی کامیابی نے ان کے لیے دیگر پیشہ ورانہ راستے بھی کھول دیے ہیں۔ وہ اب دہلی حکومت کے اپنے تصدیقی بورڈ، دہلی بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے لیے انگریزی نصاب کی تیاری سے وابستہ ٹیم کا حصہ ہیں۔ وہ غیر ملکی زبان سکھانے کے لیے لوک موسیقی کے استعمال سے متعلق اپنی تحقیق میں فلبرائٹ ٹیچنگ ایکسیلینس اینڈ اچیومنٹ پروگرام کے شرکا کی بھی مدد کر رہی ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر کو میل پر مفت پانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے