کامیابی سے ہمکنار کرنے والی مہارتیں

امریکی یونیورسٹیاں بین الاقوامی طلبہ کو کریئر سے متعلق اہم مہارتوں کو نکھارنے اور اعتماد کے ساتھ ملازمت کی دنیا میں قدم رکھنے میں مدد کرتی ہیں۔

مائیکل گیلنٹ

May 2024

کامیابی سے ہمکنار کرنے والی مہارتیں

امریکی یونیورسٹیوں میں بےشمار مواقع ملتے ہیں تاکہ طلبہ ملازمت حاصل کرنے سے متعلق ناگزیر مہارتوں کو پروان چڑھا سکیں۔ (تصویر بشکریہ یونیورسٹی آف ساؤدرن کیلیفورنیا)

کریئر کی راہ کا انتخاب ایک اطمینان بخش پیشہ ورانہ سفر کے راستے میں صرف ایک سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ جب طلبہ فعال طور پر اپنی پسندیدہ ملازمت کو پانے کی تیاری کرتے ہیں تو کیا وہ اس بات کی ضمانت دے سکتے ہیں کہ وہ کامیابی کے حصول کے لیے تیار ہیں؟

بہتر صلاحیت سازی سے انہیں بہترین مواقع کے لیے موزوں اور مسابقتی امیدوار بننے میں مدد مل سکتی ہے۔ دنیا بھر کی تنظیموں نے ان اہم ترین صلاحیتوں کی شناخت کرنے کے لیے سخت محنت کی ہے جنہیں بہت سے آجر تلاش کرتے ہیں۔ امریکی یونیورسٹیاں بین الاقوامی طلبہ کو عالمی ملازمت کی دنیا میں مقابلہ کرنے کے لیے ان صلاحیتوں کو پروان چڑھانے میں مدد کرتی ہیں۔

پیئرسن اسکِلس آؤٹ لُک  رپورٹ‘  جس میں آجروں کی طرف سے اہم خیال کی جانے والی ’’اہم مہارتوں‘‘ کا ذکر ہے، میں کہا گیا ہے کہ کمپنیاں ایسے امیدواروں کی تلاش کرتی ہیں جو بات چیت میں مہارت، قائدانہ صلاحیت، تفصیل پر توجہ اور تعاون کا ہنر رکھتے ہوں۔ اس کے علاوہ آجر ان امیدواروں کی قدر کرتے ہیں جو گاہکوں کی ضروریات اور طرز عمل کی سمجھ رکھنے کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا (یو ایس سی) میں انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ کریئر انگیجمنٹ کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر ایریڈنی چینگ کا کہنا ہے کہ بات چیت اور تعاون کی مہارتوں کے علاوہ نیشنل ایسوسی ایشن آف کالجس اینڈ ایمپلائرس کی سالانہ رپورٹ میں امریکی کمپنیوں میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے تنقیدی فکر، پیشہ ورانہ مہارت اور مساوات اور شمولیت کو خاص طور پر اہم ہنر کے طور پر درج کیا گیا ہے۔

صلاحیتوں میں اضافہ کریں

درست  کلاسوں کا انتخاب روزگار کے لیے صلاحیت سازی کی جانب پہلا اہم قدم ہے۔ مثال کے طور پر لکھنے کا فن اور اس کے طریقہ کار پر کورس بات چیت کرنے کے ہنر کو فروغ دینے میں مدد کر سکتے ہیں جب کہ  عملی لیب کلاسیز ٹیم ورک اور تفصیل پر توجہ پیدا کر سکتی ہیں۔

ممبئی میں مقیم انٹرٹینمنٹ اور ٹیکنالوجی وکیل جیروشا ڈیسوزا، جنہوں نے یو ایس سی سے ماسٹر ڈگری لی، کا کہنا ہے کہ سننے کی اچھی عادت پیدا کرنے سے انہیں ان کے موضوع کی سمجھ کو وسعت دینے میں مدد ملی۔  وہ کہتی ہیں ’’زیادہ تر ماسٹرس پروگرام مختلف زبانیں بولنے والے متنوع بین الاقوامی گروپ کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں۔ کلاس میں مباحثوں کے دوران میں نے دنیا کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں پر جتنی زیادہ توجہ دی، اتنا ہی زیادہ  مجھے ان نکات کی باریکیوں کا احساس ہوا جن کے بارے میں وہ بات کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ ایسے نقطہ نظر کو جاننے کا بھی موقع ملا جو شاید کبھی میرے ذہن میں آئے ہی نہیں  ہوں گے۔‘‘ڈیسوزا کہتی ہیں کہ مختلف ممالک میں مختلف قانونی نظاموں کے ساتھ رہنے سے انہیں ایک ہی صورت حال سے مختلف طریقوں سے نمٹنے کی قیمتی بصیرت حاصل کرنے میں مدد ملی جو ان کی تنقیدی سوچ کی صلاحیتوں کو فروغ دینے میں مدد گار ثابت ہوئی۔

چینگ کے مطابق صلاحیت سازی کی تعلیم یونیورسٹی کے کلاس روم سے باہر بھی حاصل کی جا سکتی ہے۔ امریکی یونیورسٹیاں کلبوں، طلبہ تنظیموں، انٹرن شپ اور ثقافتی تبادلے کے مواقع کی ایک کڑی پیش کرتی ہیں جو طلبہ کو بات چیت، تعاون اور رہنما کے طور پر فروغ پانے میں مدد کر سکتی ہیں۔

وہ مشورہ دیتی ہیں ’’تعلیم پر اتنی توجہ نہ دیں کہ آپ امریکی کالج کی زندگی کا تجربہ کرنا ہی بھول جائیں۔ تعلیم کی اہمیت اپنی جگہ مقدم ہے لیکن آجر نئے گریجویٹس میں جو مہارتیں تلاش کرتے ہیں وہ آپ کی طرف سے دلچسپیوں کو تلاش کرنے، قیادت کے مواقع پانے اور آپ کے گوشہ ٔعافیت سے باہر نکلنے سے حاصل ہو تی  ہیں۔‘‘

ممبئی سے تعلق رکھنے والے آریہ من میسوانی یونیورسٹی آف پنسلوانیا میں فائنانس، مینجمنٹ اور سسٹم انجینئرنگ کے طالب علم ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ اگرچہ ان کی کلاسوں نے انہیں بات چیت، تعاون اور دیگر مہارتوں کو فروغ دینے میں مدد کی ہے لیکن یونیورسٹی کا ’’پری فروفشنل انوائرمنٹ (پیشہ ورانہ ماحول سے پہلے کا ماحول) جن میں کلب، بھرتی کا عمل، کیمپس میں بھرتی کے بارے میں آگاہی، کمپنیوں کی موجودگی، ساتھیوں کے بات چیت کرنے کا طریقہ شامل ہیں، آپ کو ان مہارتوں کو  بہت بہتر بنانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔‘‘

ذاتی رابطے

چینگ کہتی ہیں کہ مختلف پس منظر سے تعلق رکھنے والے افراد کے ساتھ امریکی یونیورسٹیوں میں طلبہ کے ذاتی روابط بھی انہیں اہم مہارتوں کو فروغ دینے اور اہم پیشہ ورانہ رابطے بنانے میں مدد کرسکتے ہیں۔ وہ مزید کہتی ہیں ’’متنوع ثقافت کا ماحول امریکی کالج کے تجربے کا ایک اہم پہلو ہے۔ مختلف ثقافتوں اور پس منظر کے بارے میں جاننے کے لیے اپنا ذہن کھولنا آپ کے نقطہ نظر کو وسیع کر سکتا ہے اور آپ کو مختلف لوگوں کے ساتھ زیادہ موثر طریقے سے بات چیت کرنے، مسائل کو حل کرنے کے لیے نئے زاویے تلاش کرنے اور اپنے ساتھیوں کے لیے ایک بہتر ساتھی اور دوست بننے کے قابل بنا سکتا ہے۔‘‘

چینگ کا بین الاقوامی  طلبہ ، جو اپنی روزگار حاصل کرنے کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں،  کے لیے اہم مشورہ یہ ہے ’’اپنے کالج کے کریئر سینٹر کا اکثر دورہ کریں۔ اپنے یونیورسٹی کریئر سینٹر میں کام کرتے ہوئے کیمپس میں ملازمت کرنے پر غور کریں جہاں آپ اپنے اسکول میں طلبہ کے لیے دستیاب تمام مختلف کریئر وسائل اور مواقع کے بارے میں براہ راست سیکھ سکتے ہیں۔‘‘

مائیکل گیلنٹ نیویارک سٹی میں مقیم قلمکار، موسیقار اور کاروباری پیشہ ور ہیں۔


اسپَین نیوزلیٹر کو اپنے میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے