صحت کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال

نیکسس انکیوبیٹر سے تربیت یافتہ بوم این بَزہند کے دیہی علاقوں میں رہنے والوں کی بنیادی دیکھ ریکھ اور پرانے امراض کی صورت حال کا پتہ لگانے کے لیے آسانی سے کہیں بھی لانے لے جا سکنے والے اور شمسی توانائی سے کام کرنے والے صحت سے متعلق پلیٹ فارم کی طرح تکنیک سے مزین دیگر حل مہیا کراتا ہے ۔

جیسون چیانگ

March 2020

صحت کے لیے ٹیکنالوجی کا استعمال

 

بوم اینڈ بَز کا کوز بوز آلہ صحت سے متعلق بیداری اور تعلیمی مواد کو سمعی اور بصری فارمیٹ میں پیش کرتا ہے۔تصویر بشکریہ بدھ برمن۔

بھارت کی بڑی آبادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے لیے ایک چیلنج کی حیثیت رکھتی ہے ۔ صورت حال کی سنگینی اس حقیقت سے طشت از بام ہوتی ہے کہ ملک کی ایک اعشاریہ تین آٹھ بلین نفوس کی آبادی کا قریب قریب ۷۰ فی صد حصہ دیہی علاقوں میں زندگی بسر کرتا ہے جہاں شہری علاقوں کی بہ نسبت صحت کی دیکھ ریکھ کی سہولیات تک رسائی زیادہ مشکل ہے ۔ مثال کے طور پر سینٹرل بیورو آف ہیلتھ انٹیلی جینس کے مطابق ۲۰۱۷ ء میں ملک کے سرکاری اسپتالوں کا ۸۴ فی صد حصہ دیہی علاقوں میں واقع تو ہے مگر جہاں تک ان میں بستروں کے نظم کا معاملہ ہے تو وہ صرف ۳۹ فی صد ہے ۔ معاشرتی ٹیکنالوجی سے متعلق کاروباری پیشہ ور بدھ برمن نے لیہ ۔ لداخ علاقے میں پلنے بڑھنے کی وجہ سے دیہی علاقوں میں صحت سے متعلق ان مسائل کا مشاہدہ کیا ہے ۔ انہوں نے محروم طبقے کو سستی تکنیک سے مزین حل اور صحت اور ہنر مندی کے فروغ سے متعلق تربیت فراہم کرنے کی خاطر ۲۰۱۸ ء میں بوم این بَز قائم کرنے کا فیصلہ کیا ۔

نئی دہلی میں واقع اس اسٹارٹ اپ کمپنی نے تکنیک سے مزین صحت سے متعلق پلیٹ فارم تیار کیا ہے ۔ اس پلیٹ فارم کا استعمال کرکے صحت کی بنیادی دیکھ بھال سے متعلق خدمات فراہم کی جا سکتی ہیں اور پرانے امراض کی چھان بین کی جا سکتی ہے ۔ شمسی توانائی سے چلنے والا یہ آلہ دوردرازعلاقوں میں روایتی بجلی ، انٹرنیٹ یا مہنگے بنیادی ڈھانچے کی دستیابی کے بغیر ڈیجیٹل پَوپ اَپ ہیلتھ سینٹر قائم کر سکتا ہے ۔ صحت کی دیکھ بھال سے متعلق پلیٹ فارم کے اہم عناصر اور اطلاقی چیزوں میں شمسی یا بادی توانائی سے کام کرنے والا آلہ کوز بوز شامل ہے جو صوتی اور بصری شکل میں صحت سے متعلق بیداری اور تعلیمی مواد فراہم کرتا ہے ۔ کوز بوز بڈی طبی تشخیصی اعداد و شمار کے لیے ایک نیٹ ورک کی تشکیل کر تا ہے جس کی رسائی گاؤں تک ہے جہاں موبائل ڈیٹا نیٹ ورک یا تو موجود ہی نہیں ہیں یا پھر اچھی طرح کام نہیں کرتے ہیں ۔ کوز بوز بڈی کا تعلق میرا چیک اَپ سے بھی ہے جو ایک ایسا تکنیکی پلیٹ فارم ہے جو کم خرچ میں صحت کی صورت حال کا پتہ لگانے ، تشخیص کرنے اور صحت کی نگرانی کرنے تک کی سہولت فراہم کرتا ہے ۔ بوم این بَز نے نئی دہلی میں واقع امیریکن سینٹر میں موجود نیکسَس انکیوبیٹر اسٹارٹ اپ ہب میں تربیت حاصل کی ۔ پیش ہیں برمن سے لیے گئے انٹرویو کے اقتباسات ۔

بوم این بَز کے بارے میں کچھ بتائیں ؟

بوم این بَز میں ہم لوگ محروم طبقات کی آبادی کے لیے اختراعی اور سستے ٹیکنالوجی حل کو فروغ دیتے ہیں ۔ ہمارے یہ حل دور درازعلاقوں میں تعلیم اور صحت کی دیکھ ریکھ سے متعلق مراکز قائم کرنے میں مدد کرتے ہیں ۔ ہم لوگ ایک سادہ اور آسان طریقے سے مہارت کی تربیت اور صحت کی صورت حال کا پتہ لگانے سے متعلق خدمات فراہم کرتے ہیں ۔

وہ کون سے مسائل تھے جنہوں نے آپ کی توجہ تعلیم اور صحت کے شعبے کی طرف مبذول کی اور آپ نے کیوں خیال کیا کہ ٹیکنالوجی اس میں مدد کرسکتی ہے؟

تعلیم اور صحت ایک دوسرے سے متعلق ہیں اور خواندگی کا انسانی صحت پر راست اثر ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر بہت سارے لوگ دوا کی کسی بوتل پر لکھی ہدایات کو پڑھنے کے قابل نہیں ہیں ۔ یا یہ ہو سکتا ہے کہ اس کے نتائج کا اثر بڑے پیمانے پر ہو ۔ مثال کے طور پر لوگوں کوایڈس ، ملیریا اور دیگر متعدی امراض کے بارے میں حقائق کا پتہ کم ہی ہوتا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس کا امکان کم ہے کہ لوگ اس سے محفوظ رہنے کے طریقے ، اس سے متعلق امدادی خدمات ،زندگی بخشنے والی دواؤں کے استعمال اور روز مرہ کی زندگی کو متاثر کرنے والے دیگر طریقہ َ علاج کے بارے میں جانیں ۔

آج تکنیک تک رسائی کا معاملہ تو اتنا اہم نہیں رہ گیا ہے مگر شراکت داری کے معاملے میں وسعت آ گئی ہے ۔ شمولیت میں یہ بات داخل ہے کہ یہ دیکھا جائے کہ تفاعل کا معیار کیا ہے اور لوگ اس تکنیک کا کس طرح استعمال کر رہے ہیں جو ان کی دست رس میں ہے ۔ یہ سب اور ان کے علاوہ ان دیہی علاقوں کے تجربے کے ساتھ جن کا ہم نے دورہ کیا ، ہم میں تحریک پیدا کی کہ ہم اس ڈیجیٹل تفریق کے خاتمے کے لیے کچھ سوچنے کی شروعات کریں ۔

کسی مجازی تعلیم یا صحت کی دیکھ بھال کے نظام کے تئیں آپ کا نظریہ کیا ہے؟

ہم نے ہنگامی اور بحران جیسی صورت حال کو ذہن میں رکھ کر ہی اپنا نظام تیار کیا ہے ۔ اس لیے کہ ایسا ممکن ہے کہ کہیں روایتی بجلی دستیاب نہ ہو، انٹرنیٹ اور تربیت یافتہ افراد بھی دست رس میں نہ ہوں اور ان حالات میں ہمیں انٹرنیٹ پر رپورٹ اور مریض کی تازہ کیفیت جاننے کی ضرورت پیش آجائے ۔ صحت کی ضروریات کے لیے ہمارا یہ حل سستا، چھوٹا ، نصب کرنے میں آسان ، شمسی توانائی سے چلنے والا، آن لائن اور آف لائن دونوں طرح سے کام کرنے والا ایسا آلہ ہے جس کی توجہ ہنرمندی کی توسیع پر ہے ۔ اگر ہم اپنے اس آلہ کو انفرادی ضرورتوں کے اعتبار سے ڈھال سکیں تو یہ ہمیں ترقی کرنے میں مدد دے گا ۔ اس میں وقت کے ساتھ ساتھ بہتری کی گنجائش بھی موجود رہے گی ۔ اسے کسی بھی جگہ رکھ کر اس سے کام لینے کی اس کی اہلیت کی وجہ سے اس کی خصوصیات میں آسانی کے ساتھ تبدیلی لائی جا سکتی ہے ۔ ہم مقامی افراد کو تربیت دینے کا منصوبہ رکھتے ہیں تاکہ وہ صحت کے ماہرین اور تکنیکی مدد کے وسائل میں تبدیل ہو سکیں ۔

ہمارا مجموعی مشن صحت اور تعلیم کے میدان میں جدید اور سستی ٹیکنالوجی سے مزین حل کو فروغ دینا ہے جس سے پوری دنیا میں کروڑوں افراد کی زندگیاں متاثر ہوتی ہیں ۔ ہمارا ہدف ۲۰۲۲ء تک ۱۰ لاکھ افراد پر اثرانداز ہونا اور ان کو با اختیاربنانا ہے ۔ یہ کر کے ہم اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف میں تعاون کرنا چاہتے ہیں ۔

صحت اور تکنیک سے متعلق اہم ترین اور ابھرتے ہوئے موضوعات کے طور پر آپ کن چیزوں کو دیکھتے ہیں ؟

امراض کا پتہ لگانے ، صورت حال کی پڑتال ، علاج سے متعلق منصوبوں کو فروغ دینے ، طبی تحقیق اور طبی آزمائش میں استعداد پیدا کرنے اور آپریشن پر کام کرنے کو زیادہ موَثر بنانے میں مصنوعی ذہانت اور مشین لرننگ نئے اور بہتر مواقع پیش کرتے ہیں ۔

۵جی انٹرنیٹ کے آجانے سے ٹیلی پریزینس ٹیکنالوجی کا استعمال زیادہ موَثر طریقے سے ہو پائے گا ۔ دیہی علاقوں میں مریضوں کی بہترجانچ اور امراض کے موَثرعلاج میں اس سے ڈاکٹروں کو مدد ملے گی ۔

پہنے جا سکنے والی تکنیک سے متصف آلات جیسے ای سی جی مانیٹر(جو دل کی بے ضابطہ دھڑکنوں کی شناخت کر سکتے ہیں اور ڈاکٹر کو رپورٹ بھیج سکتے ہیں )،بلڈ پریشر مانیٹر،خود سے چپکنے والے بایو سینسر پیچ(جو انسانی درجہ َ حرارت کی پیمائش کرسکتے ہیں )، دل کی دھڑکن اور دیگر چیزوں کا ڈیٹا رکھتے ہیں وغیرہ کارآمد تکنیک امراض کا پتہ لگانے اور امراض سے بچاؤمیں مدد کریں گی ۔

تھری ڈی پرنٹنگ کے آنے سے ڈاکٹر اب طریقہ کار کو وضع کرنے میں مدد کے لیے مریض کے حساب سے اعضا کی نقل استعمال کر سکتے ہیں ۔ تھری ڈی پرنٹنگ آسانی کے ساتھ مصنوعی پاؤں اور دیگر اعضا کوکم لاگت میں تیارکرسکتی ہے ۔

نیکسس انکیوبیٹر میں کام کے دوران وہ کون سی بعض بہترین چیزیں تھیں جو آپ نے سیکھیں ؟

انکیوبیشن پروگرام کے دوران نیکسس ٹیم کی تربیت اور حمایت بہترین چیزوں میں سے ایک تھی ۔ ہم لوگ اب بھی نیکسَس سے حمایت اور مشورے طلب کرتے رہتے ہیں ۔ اس پروگرام نے کاروبار کے لیے ہمارے سامنے درست سمت پیش کرکے اوربوم این بَزکو کاروباری ماڈل تیار کرنے میں اس وقت مدد کرکے (جب تک کہ ہم نے درست چیز تیار نہیں کرلی یا اسے بازار کے حساب سے بنا نہیں لیا) بارہا ہمارا بہت سارا قیمتی وقت بچایا ہے ۔

ہم نے جانا ہے کہ کاروباری پیشہ وری کے اس نظام کے دیگر اہم شرکا کا پتہ لگانا، اسے نمایاں کرنا اور اس کے تعاون کو سمجھنا کتنا اہم ہے ۔ اہم شرکا کا پتہ لگانے کے عمل نے ممکنہ شراکت داروں کو سمجھنے میں یا مقابلوں کو سمجھنے میں ہماری مدد کی ہے ۔

ہم نے گاہکوں اور دیگر فریقوں کے لیے اقدار کی وضاحت کی ضرورت اور اس سلسلے میں واضح نقطہ نظر اختیار کرنے اور پُر اعتماد رہنے کی ضرورت کو سمجھا ہے اور اس کے مطابق کام کیا ہے ۔ کلاس روم سے باہر جانا اور اپنے گاہکوں اور دیگر فریقوں سے ملنا پروگرام کی بہترین چیزوں میں سے ایک تھا ۔ ہم نے گاہکوں ، فروخت کاروں ، سرپرستوں اور صنعت کے ماہرین سے بہت کچھ سیکھاہے ۔

جیسون چیانگ لاس اینجلس کے سِلور لیک میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں ۔



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے