کامیابی کی خاطر منعقد ایک سربراہی اجلاس

سرمایہ کاری سے متعلق سلیکٹ یو ایس اے کے سربراہ اجلاس کے ذریعے بھارتی تجارتی اختراع پرداز بین الاقوامی سرمایہ کاروں اور بیش بہا مواقع سے رو برو ہوتے ہیں۔

مائیکل گیلنٹ

October 2021

کامیابی کی خاطر منعقد ایک سربراہی اجلاس

بشکریہ سلیکٹ یو ایس اے

ہر سال تمام دنیا سے لوگ امریکہ کا سفر ایک خاص اجلاس میں شرکت کے لیے کرتے ہیں۔ اس کا مقصد آگہی حاصل کرنا، رشتے قائم کرنا اور بین الاقوامی تجارتی سرمایہ کاری کے لیے نئے مواقع تلاش کرنا ہے۔حالانکہ کووڈ۔۱۹عالمی وبا کے سبب ۲۰۲۱ء میں یہ سالانہ اجلاس مجازی طور پر منعقد ہوا مگر اس کے باوجود بھارتی سربراہان نے اس میں شرکت کی ۔ اس تجربے سے انہیں نئے نقطہ ہائے نظر سے متعارف ہونے کا موقع ملا۔

سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری اجلاس کے متعلق اکثر کہا جاتا ہے کہ یہ’’ غیر ملکی راست سرمایہ کاری کے میدان میں امریکہ کا سب سے اعلیٰ اجلاس ہوتا ہے‘‘ اور یہ اجتماع واقعتاً اسمِ با مسمیٰ ہوتا ہے۔ اس سرمایہ کاری اجلاس میں مستقل طور پر ۱۲۰۰ سے زائد سرمایہ کار  شرکت کرتے ہیں جن کا تعلق مختلف النوع عالمی بازاروں سے ہوتا ہے۔ شرکت کنندگان  معاشی سربراہان اور مختلف النوع صنعتوں کے ماہرین امریکہ کے ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے ہوتے ہیں ۔ شرکا میں دلچسپ بین الاقوامی اسٹارٹ اپس اور متعدد پرجوش افراد بھی ہوتے ہیں۔ ان سب کا ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ یہ کہ یہ لوگ امریکہ میں سرمایہ کاری کے متعلق ہر معلومات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔

نتیجہ؟ اب تک سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری اجلاس نے ہزاروں گاہکوں(جن میں ای ڈی اوز، گھریلو کمپنیاں اور بین الاقوامی کمپنیاں شامل ہیں )کی امداد کی ہے۔ اب تک ۵۹بلین ڈالر سے بھی زائد رقم امریکہ میں نئے سرمایہ کاری منصوبوں پر خرچ ہوئی ہے جس کے نتیجہ میں پورے امریکہ بھر میں اور اس کے خطوں میں ۴۹۰۰۰نوکریاں پیدا ہوئی ہیں۔

رجیت بھٹا چاریہ کولکاتہ میں واقع ڈیٹاسو ٹریم کے سی ای او ہیں۔ یہ فرم مینوفکچرینگ، خوردہ فروشی اور دیگر شعبوں کے لیے ڈیٹا انا لٹکس میں تخصص رکھتی ہیں۔ رجیت بھٹا چاریہ نے سرمایہ کاری اجلاس کے متعلق صنعت کی ایک تنظیم سے سنا۔ اس لیے وہ بھی درخواست دینے کے لیے کافی پرجوش تھے۔وہ بتاتے ہیں ’’ پورے بھارت کے طول و ارض سے اسٹارٹ اپ کو سلیکٹ یو ایس اے میں شرکت کرنے کی دعوت دی گئی تھی۔جب ڈیٹا سو ٹریم کو منتخب کیا گیا تو  مجھے بے انتہا مسرت ہوئی۔ ‘‘

حالانکہ بھٹاچاریہ عالمی وبا کے سبب امریکہ کا سفر بذات خود نہیں کرسکے مگر اس کے باوجود انہوں نے نہایت مضبوط رشتے قائم کیے۔ وہ اس کے بارے میں بتاتے ہوئے کہتے ہیں ’’ یہ اجلاس ایک مجازی  کانفرنس ہال میں منعقد کیا گیا جو از خود ایک منفرد تجربہ تھا۔ اپنے لیپ ٹاپ کی مدد سے آپ مجازی بوتھ اور سیٹ پر جاسکتے تھے اور لوگو ں سے تبادلہ خیال کرسکتے تھے۔ بالکل ایسا محسوس ہورہا تھا گویا آپ حقیقت میں کسی آڈیٹوریم میں موجود ہوں اور مختلف ممالک کی کمپنیا ں اپنی اپنی مصنوعات پیش کررہی ہوں۔‘‘

مجازی سرمایہ کاری اجلاس میں بھٹاچاریہ کی شرکت کے مثبت تجربہ میں نیٹ ورکنگ سب سے اہم عنصر رہی۔وہ باخبر کرتے ہیں ’’ میرا سابقہ واقعی بہت دلچسپ لوگوں سے پڑا جو واقعی اپنے شعبے میں بہت اچھا کام کر رہے تھے۔ سرمایہ کاری، اعداد وشمار اور تجارت کے متعلق جانکاری حاصل کرنا کافی مفید ثابت ہوا۔ ‘‘

بھٹاچاریہ نے پایا کہ سرمایہ کاری اجلاس سے انہیں امریکی بازار کے متعلق بیش قیمتی بصیرت حاصل ہوئی۔ در اصل بھٹاچاریہ کی کمپنی امریکہ میں توسیع کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔  اس کے بارے میں بتاتے ہوئے وہ کہتے ہیں  ’’مجھے اندازہ ہوا کہ امریکہ کے الگ الگ صوبےاور صوبائی حکومتیں کس طرح کی سرمایہ کاری کی خواہاں ہیں۔اس طرح کی معلومات سے بھارتی کمپنیوں (جیسے کہ خود میری کمپنی ) کو اندازہ ہوجاتا ہے کہ کن کن علاقوں پر نگاہ رکھنی  چاہیےاور کن شعبوں پر توجہ مرکوز رکھنی چاہیے تاکہ جب ہم امریکی بازار میں قدم رکھیں تو ہمارے پاس ٹھوس جانکاری ہو۔‘‘

جی۔ کے۔ رمن جو بیلنٹ فارمووا کے کارپوریٹ امور کے سربراہ ہیں۔ یہ کمپنی اتر پردیش میں واقع ایک اختراعی دوا ساز کمپنی ہے جسےسلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری اجلاس میں شرکت کرنے کے لیےچناگیا تھا۔ بھٹاچاریہ ہی کی طرح رمن بھی اس اجلاس میں شرکت کرنے کے لیے کافی پرجوش تھے۔وہ بتاتے ہیں ’’ ہم نے اس اجلاس میں شرکت کرنے کا فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ یہ امریکی تنوع ایک ہی چھت تلے جمع کردیتا ہے جس سے ہر کاروبار کو کامیابی کے لیے درکار اس کے مطلوبہ افراد ، وسائل اور بازار مل جاتے ہیں۔ ‘‘

رمن دواسازی  کی دنیا کے قائد ہیں۔انہیں اس سرمایہ کاری اجلاس کے بہت سارے فوائد نظرآتے ہیں جن کا ان کی صنعت سے راست تعلق ہے۔ وہ بتاتے ہیں کہ جو موضوعات زیرِ بحث آئے ان میں امریکہ میں دواسازی کے پلیٹ فارموں میں اضافہ اور کووڈ۔۱۹عالمی وبا کے تدارک کے واسطے اہم ٹیکہ اورادویات دریافت کرنا شامل ہے۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ سرمایہ کاری اجلاس میں عالمی اختراع پردازی فنڈ کو بھی کافی تقویت ملی جس سے ترقی پذیر ملکوں کو کووڈ۔۱۹جیسے چیلنجوں سے نپٹنے میں آسانی ہوتی ہے۔

رمن وضاحت کرتے ہیں کہ  سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری سربراہ اجلاس کے بعد سے وہ اور کمپنی میں ان کے ہمکاروں نے اہم آگہی پائی ۔ ان کے اندر امریکی سرمایہ کاری سے متعلق اعتماد بھی پیدا ہوا ۔ اور اب یہ لوگ امریکی شرکا کے ساتھ مواقع کی تلاش کر رہے ہیں۔ بھٹا چاریہ بھی اسی قسم کے جذبات کا اظہار کرتے ہیں۔ وہ بتاتے ہیں ’’جب آپ اپنے ملک میں ایک نیا پروڈکٹ بنا رہے ہوتےہیں تو آپ کے لیے یہ جاننا بہت اہم ہوجاتا ہے کہ پوری دنیا میں کیا ہورہا ہے۔ حالاں کہ  انٹرنیٹ کے ذریعہ بہر حال ہم ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں، مگر پھر بھی سلیکٹ یوایس اے ایک ایسا پلیٹ فارم ہےجہاں پورا کا پورا نظام بہت خوب صورت انداز میں ایک ساتھ یکجا ہوتا ہے۔ یہ واقعی ایک موقع ہوتا ہے جہاں یہ معلوم ہوتا ہے کہ کون کیا کررہا ہے اور وہ اپنی تجارت کو عالمی سطح پر توسیع دینے کے بارے میں کیا منصوبہ بندی  کی جارہی ہے۔ یہ سیکھنے کے لیے ایک انتہائی اچھا موقع تھا۔ ‘‘

بھارتی کاروباری پیشہ وروں کو جو امریکہ میں مواقع کی تلاش  کرنا چاہتے ہیں ان کورمن ولولولہ خیز انداز میں سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری اجلاس کی تجویز دیتے ہیں ۔ وہ کہتے ہیں ’’ سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری کے لیے بازار کے متعلق بنیادی مہارت فراہم کرتا ہے۔ اس میں جو موضوعات زیر بحث آتے ہیں ان میں بنیادی ڈھانچہ اور افرادی قوت کی ترقی وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ اس اجلا س میں صنعت کے مایہ ناز ماہرین اور سرکاری عہدے داران بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ رابطہ سازی کی غرض سے اور سیکھنے کے لیے ایک بہت اچھا پلیٹ فارم ہے۔

۲۰۲۲ء کاسلیکٹ یوایس اے سرمایہ کاری سربراہ اجلاس غیر مجازی طور پر ۲۶ تا ۲۹ جون کو میری لینڈ کے نیشنل ہاربر میں گے لورڈ نیشنل ریزورٹ اور کنوینشن سینٹر میں منعقد ہوگا۔ سلیکٹ یو ایس اے سرمایہ کاری سربراہ اجلاس کے متعلق مزید جانکاری کے لیے www.selectusasummit.us  پر جائیں۔

مائیکل گیلنٹ، گیلنٹ میوزک کے بانی اور سی ای او ہیں ۔ وہ نیویارک سٹی میں مقیم ہیں۔



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے