میجر مضامین کا انتخاب آسان بنانا

اس مضمون میں ایجوکیشن یو ایس اے کی ایک صلاح کار اور ایک طالب علم کالج میجر مضامین کے انتخاب کے بارے میں بات کررہے ہیں ۔

مائیکل گیلنٹ

November 2024

میجر مضامین کا انتخاب آسان بنانا

طلبہ، اساتذہ، مشیر وں اور والدین سے مشورہ کرنا میجر مضامین کےانتخاب کو آسان بنا سکتا ہے۔

مالی حساب کتاب، بشریات اور فن تعمیرِ سے لے کر ویٹرنری سائنس، عالمی ادب اور حیوانیات تک امریکی کالجوں میں میجر مضامین کی ایک لمبی فہرست ہے۔ بعض طلبہ کے لیے ان مضامین کا چننا آسان ہو سکتا ہے مگر بعض کے لیے نہیں۔ نئی دہلی میں ایجوکیشن یو ایس اے کی سینئر پروگرام آفیسر بھاونا جولی کہتی ہیں کہ میجر کا انتخاب ذاتی اور انفرادی فیصلہ ہو سکتا ہے۔ یہ پروگرام کے اخراجات، طالب علم کے تعلیمی دلچسپی اور کریئر کے اہداف، متعلقہ ملازمت کے مواقع، ملازمت کے رول میں ترقی کے امکانات اور تنخواہ وغیرہ جیسے عوامل پر مبنی ہو سکتا ہے۔

جولی کی صلاح ہے کہ طلبہ کسی میجر کا انتخاب کرتے وقت اپنی ترجیحات کے علاوہ اپنی شخصیت کے توانا اور کمزور پہلوؤں پر توجہ دیں۔ مشاہدہ اور تحقیق طلبہ کو ایسے میجرمضامین چننے میں مدد کریں گے جو ان کے لیے متعدد سطحوں پر موزوں ہوں اور انہیں اپنے خوابوں کے کریئر بنانے میں مدد کریں۔

وسائل اور رشتے

جولی طلبہ کو دستیاب میجرمضامین کی فہرست تیار کرنے کے لیے والدین، تعلیمی اداروں کے مشیروں اور کریئر سے متعلق مشاورت کرنے والوں سے مدد لینے کی صلاح دیتی ہیں۔

ان کا کہنا ہے ’’اپنی پسند کے ادارے میں دستیاب پروگرام کے معیار پر تحقیق کرنا طلبہ کے لیے ایک انتہائی اہم فیصلہ ہوتا ہے طلبہ کو اپنی تعلیمی سرمایہ کاری سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کے لیے اداروں میں موجود اساتذہ ، مشورے ، تعلیمی اور عملی تربیت ، انٹرن شپ اور کریئر میں معاون ہونے والی چیزوں کے معیار کو دیکھنا چاہیے۔ ‘‘

یہاں تک کہ اگر آپ کو کسی خاص مضمون میں گہری دلچسپی ہے، جولی آپ کو پوری طرح سے پابند عہد ہونے سے قبل آپ کو دریافت اور تجربہ کرنے کی صلاح دیتی ہیں۔ ان کا کہنا ہے ’’وقت، محنت اور مالیات کی سرمایہ کاری کرنے سے پہلے بین الاقوامی طلبہ کے لیے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ ان کے منتخب کردہ شعبے میں کام کرنا کیسا ہوگا۔ ممکنہ طلبہ یہ کام انٹرن شپ کے مواقع، متعلقہ ملازمتوں میں کام کرنے والے پیشہ ور افراد، صنعت کے ماہرین کے ساتھ بات چیت اور امریکی یونیورسٹیوں میں کرئیر پاتھ وے سمر پروگراموں میں شرکت کے ذریعے کر سکتے ہیں۔‘‘

جولی خبردار کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ کسی کے رول ماڈل کی پیروی کرنے کے لیے کسی میجر کا انتخاب کرنا اچھی حکمت عملی نہیں ہے۔ وہ کہتی ہیں ’’کامیابی کی کہانیاں میجرمضامین کے انتخاب کی تحقیق میں بہترین نقطہ آغاز ہیں۔ لیکن حتمی انتخاب کسی کی اپنی دلچسپیوں، صلاحیتوں، کریئر کی خواہشات، زندگی کے اہداف اور اس شعبے میں کام کے مستقبل جیسے عوامل پر مبنی ہونا چاہیے۔‘‘

جولی کا مزید کہنا ہے کہ اپنے دلچسپی کے شعبے کو اسکول پر ترجیح دیں۔ وہ کہتی ہیں ’’ایک میجر اور اسکول کا انتخاب ایک دوسرے کے ساتھ ہوتا ہے۔ طلبہ کے پاس ان اسکولوں کی متوازن شارٹ لسٹ ہونی چاہیے جس میں وہ جانا چاہتے ہیں، جو ان کی دست رس میں ہوں اور جن میں وہ اپنی منتخب کردہ تعلیم کے میدان میں آسانی سے داخل ہو جائیں۔‘‘ وہ تجویز پیش کرتی ہیں کہ طلبہ اپنی ضروریات کی تکمیل کرنے والے اداروں کو شارٹ لسٹ کرنے کے لیے اپنے گائیڈنس کونسلروں اور ایجوکیشن یو ایس اے کے صلاح کاروں سے مشورہ کریں۔

ایک طالب علم کا نقطہ نظر

دہلی میں پیدا ہوئیں اور حیدرآباد میں پلی بڑھیں لاونیا پانڈے یونیورسٹی آف ساؤتھ فلوریڈا میں کمپیوٹر سائنس میں میجر کر رہی ہیں۔ ہائی اسکول میں ریاضی اور کمپیوٹر کورسز میں کامیابی کی وجہ سے پانڈے نے کمپیوٹر سائنس کو اپنے میجر کے طور پر منتخب کیا۔ وہ کہتی ہیں ’’اب تک، مجھے لگتا ہے کہ میں نے بہت اچھا انتخاب کیا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ کمپیوٹر سائنس مستقبل ہے اور تعلیمی تحقیق کے بہت سے دروازے کھول سکتی ہے۔‘‘

میجر کو منتخب کرنے کی پانڈے کی صلاح؟ ’’ایک ایسے ڈسپلن کا انتخاب کریں جو آپ کو پسند ہو، جس میں آپ اچھے ہوں، جس کی دنیا کو ضرورت ہو اور سب سے اہم بات یہ کہ جو آپ کے لیے بہترین معاوضے کا سبب بنے۔‘‘ وہ کہتی ہیں کہ جو لوگ ایک سے زیادہ موضوع پڑھنا چاہتے ہیں ان کے لیے کچھ دیگر متبادل ہیں جیسے میجر کے ساتھ مائنر یا دو میجر موضوعات کا انتخاب کرنا۔ پانڈے اس بات پر بھی زور دیتی ہیں کہ غلطیاں کرنا ٹھیک ہے۔ایک طالب علم کسی میجر کا انتخاب کر سکتا ہے اور اسے آگے نہ پڑھنے کا فیصلہ کر سکتا ہے۔ بہت سے اسکول طلبہ کو میجرمضامین تبدیل کرنے کی اجازت دیتے ہیں۔ وہ کہتی ہیں’’لہٰذا اگر کوئی چیز آپ کے حق میں نہیں ہے تو ہمت رکھیں اور ا پنا تعلیمی کورس تبدیل کرلیں۔‘‘

میجرمضامین اور کریئر کے انتخاب کے بارے میں مزید معلومات کے حصول کے لیے جولی دی کالج بورڈ، او سٹار نیٹ آن لائن کی شائع کردہ ’’دی کالج بورڈ بک آف میجرس‘‘ کی سفارش کرتی ہیں جو ایک آن لائن پیشہ ورانہ معلومات کا ذریعہ ہے اور یو ایس بیورو آف لیبر اسٹیٹسٹکس کی تخلیق کردہ کرئیر کے انتخاب پر ایک وسیلہ بعنوان ’’دی آکوپیشنل آؤٹ لک ہینڈ بک‘‘ کی بھی سفارش کرتی ہیں۔

مائیکل گیلنٹ نیویارک سٹی میں مقیم قلمکار، موسیقار اور کاروباری پیشہ ور ہیں۔


اسپَین نیوز لیٹر کو میل پر مفت منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے