اس مضمون میں ایک پوسٹ ڈاکٹورل محقق امریکی یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طلبہ کے لیے موجود حفاظتی انتظامات کے بار ے میں بتا رہے ہیں جو لکھنے پڑھنے اور سیکھنے کے لیے ایک محفوظ اور موافق ماحول تشکیل دیتا ہے۔
May 2024
امریکی تعلیمی اداروں میں طلبہ اور ادارے کے عملہ کی حفاظت کے لیے کئی قسم کی حطاظتی تدابیر اختیار کی جاتی ہیں۔(ہیدی بیسین/شٹراسٹاک ڈاٹ کام)
اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند بین الاقوامی طلبہ میں امریکہ ایک مقبول اور پسندیدہ جگہ ہے۔ یہ درجہ بندی میں سرِ فہرست کئی تعلیمی اداروں کا مرکز ہے جو اعلیٰ معیار کی تعلیم فراہم کرنے اور تمام طلبہ کے لیے مساوات، ہم آہنگی اور انصاف کی اقدار کو فروغ دینے کے لیے وقف ہیں۔
پہلی بار کسی نئے ملک میں رہنا، خاص طور پر اہل خانہ سے دور، کیمپس کے اندر اور باہر دونوں جگہ طلبہ کے لیے حفاظتی خدشات کا باعث بن سکتا ہے۔ امریکی یونیورسٹی کیمپس نسلی اور ثقافتی لحاظ سے متنوع ہیں اور امن و امان کی خرابی نہ صرف یونیورسٹی کی کمیونٹی بلکہ ان کے کنبوں کو بھی متاثر کرتی ہے۔ امریکہ میں تحقیقی سائنسداں کے عہدے کے لیے درخواست دیتے وقت یہ میرے لیے لمحۂ فکر تھا۔ یونیورسٹیوں کی فہرست سازی کرتے وقت میں نے موسم اور آب وہوا جیسے عوامل کے بعد کیمپسوں اور گرد و نواح کے شہروں کے حفاظتی پروفائل کی تحقیق کو ترجیح دی۔
امریکی کیمپسوں میں حفاظتی خصوصیات کی ایک فہرست ہوتی ہے، جو باہر نکلنے کے راستوں کو نمایاں طور پر ظاہر کرنے سے لے کر عملے اور طلبہ دونوں کے لیے باقاعدہ مشقوں تک ہوتی ہے۔ دستیاب موثر مواصلاتی رابطہ سازی سے ای میل، متن پر مبنی پیغام ، آؤٹ ڈور سائرن، ہاٹ لائنس، یونیورسٹی کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا کے اعلانات کے ذریعے فوری خطرے اور حفاظتی معلومات کو تیزی سے پہنچایا جاتا ہے۔ یونیورسٹی کے حفاظتی افسران باقاعدگی سے خطرے کے مختلف حالات کا جائزہ لیتے ہیں، بنیادی ڈھانچے اور سہولیات کا معائنہ کرتے ہیں اور طلبہ کو ہنگامی رابطہ نمبروں کے ذریعے آگاہ کرتے رہتے ہیں۔ افسران طلبہ کومیکانکی نقائص، آلات کی خرابی، غلط ہینڈلنگ یا لیب کے خطرات جیسے بیرونی اور اندرونی خطرات سے پیدا ہونے والے ہنگامی حالات سے نمٹنے کی تربیت بھی فراہم کرتے ہیں۔ اس طرح کے فعال اقدامات طلبہ کو محفوظ رہنے اور خطرے کو کم کرنے میں مدد کرتے ہیں۔
یونیورسٹی کمیونٹی کے حصے کے طور پر تمام اندراج شدہ طلبہ کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ اپنی جسمانی اور ذہنی تندرستی کو برقرار رکھنے کے لیے دستیاب مدد حاصل کریں۔ زیادہ تر یونیورسٹیاں رجسٹرڈ نرسوں اور طبّی پیشہ ور افراد کے ذریعہ کیمپس میں مدد فراہم کرتی ہیں اور صحت کی مقامی ہنگامی خدمات سے منسلک ہوتی ہیں۔ مزید برآں ،یونیورسٹیوں نے تشدد یا ایذا رسانی کے حالات میں طلبہ کی مدد کے لیے دفاتر اور عملے متعین کیے ہیں اور ان میں شکایت اپنی شناخت پوشیدہ رکھ کر بھی کی جا سکتی ہے۔
محمد نوشاد جاوید ٹیکساس کے ایڈنبرگ میں واقع یونیورسٹی آف ٹیکساس ریو گرینڈ ویلی میں پوسٹ ڈاکٹورل تحقیقی سائنسداں ہیں۔
اسپَین نیوزلیٹر کو میل پر منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN
تبصرہ