جاز کی علامت بن چکے ہربی ہَینکوک اور ڈیان ریوس نے حال ہی میں ہندوستان کا دورہ کیا اور اپنی دلکش پرفارمنس ، ماسٹ کلاس اور موسیقی کے بڑے اجتماعات کے ذریعہ امن کے پیغام کی ترسیل کی کوشش کی۔
February 2024
ہربی ہَینکوک(بائیں) اور ڈیان ریوس نئی دہلی کے ’دی پیانو مَین جاز کلب‘ میں۔ (تصویر بشکریہ راکیش ملہوترا)
معروف جاز پیانو نواز اور موسیقار ہربی ہَینکوک نے گریمی ایوارڈ یافتہ گلوکارہ ڈیان ریوس، گٹارنواز لیونارڈ براؤن اور لاس اینجلس میں واقع ہربی ہَینکوک انسٹی ٹیوٹ آف جاز کے چھ طلبہ کے ساتھ مل کر جنوری میں ہندوستان کا دس روزہ دورہ کیا اور اپنی منفرد موسیقی سے سب کو مسحور کر دیا۔ امریکی محکمہ خارجہ کی عالمی سفارت کاری برائے موسیقی کے ایک حصے کے طور پر کیے جانے والے اس دورے کا مقصد سامعین کو موسیقی سے لطف اندوز ہونے کا موقع فراہم کرنا تو تھا ہی ، دورے کے مقاصدمیں امن کا پیغام اور مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کی وراثت بھی شامل تھی۔
مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ڈے کے موقع پر نئی دہلی کے ’پیانو مین جاز کلب ‘ میں موسیقی کے ایک خصوصی پروگرام میں ہَینکوک اور ریوس نے سامعین کو مسحور کردیا۔ ہَینکوک کہتے ہیں’’ آزادی ، جمہوریت اور مساوات جیسے ڈاکٹر کنگ کے نظریات کی جاز حقیقی نمائندگی کرتا ہے جس کے لیے وہ ہمیشہ سینہ سپر رہے۔ ان نظریات کا اشتراک کرنا اور ہندوستان کے شاندار لوگوں اور موسیقاروں کے ساتھ پھر سے رابطہ قائم کرنا اعزاز کی بات ہے۔‘‘
جاز کا سبق
اسٹیج پر اپنے فن کا مظاہرہ کرنے کے علاوہ اس ٹیم نے مستقبل کے موسیقاروں کے لیے ماسٹر کلاسس اور ورکشاپس کا بھی انعقاد کیا۔ ہَینکوک ماسٹر کلاس کے لیے جب اسٹیج پر پہنچے تو نئی دہلی میں واقع امیریکن سینٹر میں حاضرین کا جوش و خروش قابل دید تھا۔ ہربی ہَینکوک انسٹی ٹیوٹ آف جاز کے طلبہ نے ۱۹۶۰ء کی دہائی میں ’اوانٹ گارڈ تحریک‘ کے بانی امریکی جاز ڈھول بجانے والے اور سیکسافون نواز اورنیٹ کولمین کا ایک نغمہ پیش کیا۔ ماسٹر کلاس میں جاز کی تاریخ اور ساخت کے بارے میں تفصیلی بحث کو بھی شامل کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس میں رگ ٹائم، نیو اورلینس جاز، سوینگ میوزک، بیبوپ اور ہارڈ بوپ، لاطینی جاز، فیوژن اور جدید موسیقی سمیت جاز کی مختلف اقسام کی معلومات بھی شامل تھیں۔
ماسٹر کلاس میں حصہ لینے والے انوراگ ہون نے ماسٹر کلاس سے جاز کے ماہرین سے اس فن کے بارے میں سیکھنے کا موقع دیے جانے پر امریکن سینٹر اور امریکی سفارت خانے کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا ’’ہربی کو براہ راست سننا ایک خواب کی تعبیر پانے جیسا ہے۔‘‘ ہون غیر منافع بخش تنطیم منزل مِسٹِکس فاؤنڈیشن کے سی ای او ہیں۔ یہ تنظیم سیکھنے کے تمام مراحل میں بچوں کو موسیقی کی تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
عظیم فنکاروں کے ساتھ پروگرام
گریٹر نوئیڈا کے گلوبل میوزک انسٹی ٹیوٹ (جی ایم آئی) میں ماسٹر کلاس میں موسیقی کی مختلف جہتوں کے بارے میں بات چیت کی گئی جس میں اصلاح، نغمہ گری اور فن کے مظاہرے کی تکنیک بھی شامل ہیں۔ جی ایم آئی کے دستے نے ستار نواز شوبھیندر راؤ اور ان کے بیٹے پیانو نواز ایشان لیونارڈ راؤ کے ساتھ مل کر ہندوستانی کلاسیکی موسیقی کی شاندار ساخت کی جستجو کرتے ہوئے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔
ورکشاپ کا تعلق صرف تکنیکی مہارت سے نہیں تھا بلکہ یہ جاز کے جوہر جاننے جیسے اس کو سننے، ردعمل پیش کرنے اور لمحے بھر میں تخلیق کرنے کی صلاحیت کے بارے میں بھی تھا۔ جی ایم آئی میں دوسرے ٹرم کی طالبہ نِیَتی چوبے اس تجربے کو ’ ناقابل یقین‘قرار دیتے ہوئے کہتی ہیں ’’میں کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ میں خود ڈیان ریوس کے ساتھ پرفارم کروں گی۔‘‘
شرکا جن میں تجربہ کار پیشہ ور افراد سے لے کے شوقین طلبہ تک شامل تھے، موسیقاروں سے سوالات پوچھتے رہے اور تخلیقی تبادلوں کے ماحول سے سرشار ہوتے رہے۔ ماسٹر کلاس کی خاص بات یہ تھی کہ تمام شریک موسیقاروں نے فی الفور ایک ساتھ باب مارے کانغمہ ’ ویٹنگ اِن وین‘ پیش کیا۔
جی ایم آئی میں چوتھی ٹرم کی طالبہ اور مستقبل کی موسیقار نِشتا سودبتاتی ہیں ’’اس ورکشاپ کے بعد ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ جاز کی نامور ہستیوں اور ہمارے درمیان فاصلے میں تھوڑی سی کمی آئی ہے۔ اس کے لیے میں واقعی شکر گزار ہوں۔‘‘ ہَینکوک اور ریوس نے اپنے پیچھے صرف متاثر کن موسیقاروں کی ٹیم نہیں چھوڑی ہے بلکہ انہوں نے اپنے پیچھے امید کا بیج بویا ہے اور سب کو یہ یاد دلانے کا کام انجام دیا ہے کہ کنگ کے خواب کی طرح موسیقی میں متحد کرنے اور تبدیل کرنے کی طاقت ہے۔
گلوبل میوزک انسٹی ٹیوٹ کے طلبہ ڈیان ریوس(مرکز میں)کے ساتھ۔(تصویر بشکریہ شیوانک گُپتا)
اسپَین نیوز لیٹر کو مفت میل پر منگوانے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں: https://bit.ly/SubscribeSPAN
تبصرہ