چھوٹے کاروبار کی بحالی

ریوائو الائنس چھوٹے کاروباری مالکان اور غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والوں کی معاشی بحالی میں سہولت فراہم کر رہا ہے جن کا ذریعہ معاش کووِڈ۔ ۱۹ وبا سے متاثر ہوا تھا۔

نتاشا ملاس

October 2021

چھوٹے کاروبار کی بحالی

ریوائو  الائنس چھوٹے کاروباری مالکان اور غیر رسمی شعبے میں کام کرنے والوں کی معاشی بحالی میں سہولت فراہم کر رہا ہے جن کاذریعہ معاش  کووِڈ۔ ۱۹ وبا سے متاثر ہوا  تھا۔ یہ عطیات، واپس کیے جاسکنے والی رقومات اور قرض کی صورت میں آسان اور سستا سرمایہ بھی مہیا کرواتا ہے۔ تصویر بشکریہ سمہتا سوشل وینچرس

ریوائو  الائنس بھارت  میں سب سے بڑے نجی شعبے اور انسان دوستی کی زیر قیادت اتحادیوں میں سے ایک ہے جو کووِڈ۔ ۱۹ وبا  سے متاثر معاشرے میں  معاشی بحالی کی کوششوں پر کام کر رہا ہے۔ سمہیتا کلیکٹیو گڈ فاؤنڈیشن (سی جی ایف) کے ذریعہ شروع کیا گیا ریوائو  الائنس ایک اختراعی مالیاتی  ماڈل کے ذریعہ وبا  سے متاثر ہونے والے بہت  چھوٹے اور چھوٹے کاروباروں کی مدد کر رہا ہے ۔ یہ امداد بااختیار بنانے کے طویل مدتی  ماڈل اور مالیاتی اور ڈیجیٹل شمولیت کی اجازت دیتی ہے۔

یو ایس ایڈ انڈیا  کی پارٹنرشپ صلاح کار  عمرانا کھیرا کا کہنا ہے کہ ریوائو  الائنس’’غیر رسمی شعبے کی طویل مدتی بحالی کو آسان بنانے میں مدد کرنے پر مرکوز ہے جس میں  ان گروپوں  بالخصوص خواتین اور نوجوانوں پر توجہ مرکوز کی گئی  ہے جن کا ذریعہ معاش  کووِڈ۔ ۱۹ وبا  سے متاثر ہواہے ۔ایک اندازے کے مطابق۲۰۲۰ء میں کووِڈ۔ ۱۹ لاک ڈاؤن کے دوران ۱۲۱ملین بھارتی باشندوں کو اپنی ملازمتوں سے محروم ہونا پڑا ۔ کھیرا کہتی ہیں ’’ ان میں سے۹۱ ملین سے زائد افراد غیر رسمی شعبے میں ملازم تھے جوآمدنی کے خسارہ سے ابھرنے کے لیے  عام طور پراصل  دھارے کی مالیات  تک رسائی حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔‘‘

ریوائو  الائنس گرانٹس کے ساتھ ساتھ قابل واپسی  گرانٹ بھی فراہم کرتا ہے جو کہ اخلاقی بنیاد پر نہ کہ قانونی ، دوبارہ ادائیگی کی ذمہ داری کی بنیاد پر سود سے پاک مدد فراہم کرتا ہے۔ان قرضوں کا استعمال  کام چلانے کے لائق سرمایہ کے طور پر یا وصول کنندگان کی آمدنی کے معیار کو بڑھانے سے متعلق  ہنرمندی کے لیے  مالی اعانت کے طور پر ہوتا ہے۔ کھیرا کا مزید کہنا ہے ’’ یہ مالیاتی  ماڈل عام گرانٹ کے مقابلے میں ۵ سے ۷گنا زیادہ فائدہ اٹھانے والا اثر پیدا کرتا ہے‘‘۔ یو ایس ایڈ کے تعاون سے  ریوائو  الائنس امریکی عالمی ترقیاتی معاشی کارپوریشن کی حمایت یافتہ کریڈٹ گارنٹی کو پلیٹ فارم سے جوڑ کر اپنی کوششوں کو تقویت دینے کی اہل  ہے۔

سمہیتا-سی جی ایف میں ریوائو  الائنس کی سینئر منیجر شگوریکا گھوش کا کہنا ہے ’’ایک وسیع زمینی  سطح کا نیٹ ورک اور تنظیموں کے ساتھ مضبوط رشتے اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں کہ صحیح افراد اور کاروباری اداروں کو ضروری مدد ملے۔تمام صنعتوں میں غیر رسمی کارکنوں اور بہت چھوٹے  صنعتکاروں  کے ساتھ  ایک مرکز توجہ شعبہ کے طور پر ہم کمپنیوں ، فاؤنڈیشنوں ، دیگر مالی اعانت کرنے والوں  اور سماجی تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں تاکہ  ساتھی گروپوں  کا انتخاب کیا جا سکے۔  ہمارے فیصلے کمزور طبقات اور کاروباری افراد کی ضروریات پر مبنی ہیں اور ہم ان ساتھی گروپوں   پر توجہ مرکوز کرتے ہیں جو کاروباری ماحولیاتی نظام اور سماجی مقاصد کے چوراہے پرکھڑے  ہیں۔

گھوش زور دے کر کہتی ہیں ’’اس عمل کے ذریعہ حل کو حسب ضرورت بنانا ضروری ہے جس میں قابل واپسی گرانٹس کی قیمت اور دوبارہ  ادائیگی کا وقت اور کارکردگی کے ذرائع  کی ادائیگی سمیت  ہنرمندی کے کاموں کی نوعیت ، سماجی تحفظ سے متعلق  اسکیموں تک رسائی کی فراہمی کا طریقہ وغیرہ شامل ہے۔‘‘

اس کی ایک مثال ان صنعت کاروں  کا گروپ ہے جو بھارتی کمپنی  گودریج کے ’سیلون اِن‘    کارپوریٹ سماجی ذمہ داری پروگرام کا حصہ ہے۔ اس پروگرام کے تحت قریب ڈھائی لاکھ کاروباری خواتین کو بطور بیوٹیشن تربیت دی  گئی ہے اور  انہیں بزنس ٹریننگ سپورٹ فراہم کیا گیا ہے۔ گھوش کہتی ہیں ’’ جب کووِڈ۔ ۱۹ اور اس کے بعد نافذ ہونے والے  لاک ڈاؤن نے ان کاروباری افراد کے کاروبار کو متاثر کیا تو قابل واپسی گرانٹ کے ذریعہ  خواتین کو مالی مدد فراہم کی گئی۔‘‘

چھوٹے پیمانے کی خوردہ دکانوں کو ای  کامرس کے مطابق بنانے میں مدد کرنا بھی ریوائو  الائنس کی کوششوں کا ایک لازمی حصہ رہا ہے۔سمہیتا۔ سی جی ایف کی بانی اور سی ای او  پریا نائک وضاحت کرتے ہوئے بتاتی ہیں ’’ چھوٹے کرانہ اسٹور(جیسا کہ انہیں بھارت میں کہا جاتا ہے ) خوردہ صنعت اور مقامی معیشت کا ایک لازمی جزو  ہیں  اور  ملک کے مختلف شہری اور دیہی علاقوں  میں اہم ذریعہ معاش اور آمدنی پیدا کرنے والی اکائیاں ہیں۔‘‘

طبقات سے ان کی قربت کو دیکھتے ہوئے  وہ کووِڈ۔۱۹ لاک ڈاؤن کے دوران اہم تھے۔ تاہم نائک کہتی ہیں ’’وبائی بیماری نے ان کے روایتی کام کاج کے  طریقوں کو بھی متاثر کیا اور اس کی وجہ سے بڑی چینس اور ای کامرس سے ان کی مسابقت اور زیادہ ہو گئی۔‘‘

جواب میں ریوائو  کاروباری  بہتری کی بڑی کوشش سے حمایت یافتہ ایک ڈیجیٹائزیشن مہم  کو فروغ دے رہا ہے اور مالیاتی ذرائع   جیسے کہ کارکردگی کے لیےادائیگی  یا قابل واپسی  گرانٹس کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے۔ نائیک کا کہنا ہے’’ اسنیپ بِز اور ٹرسٹ فار ریٹیلرز اینڈ ریٹیل ایسوسی ایٹس آف انڈیا ( ٹی آر آر اے آئی این  )کے ساتھ ، ریوائو   الانئس کرانہ دکانوں کے درمیان ڈیجیٹل ٹولس اور طریقوں کو اپنانے کے لیے ایک انسان دوست کاروبار کی اجتماعی کوشش کو فروغ دے رہا ہے۔ موثر ڈیجیٹل لین دین ،سامانوں کا  ​​بہتر بندوبست  اور موثر گاہک خدمات کے ساتھ  یہ چھوٹے کاروباری اعلیٰ کاروباری کارکردگی حاصل کر سکیں گے۔‘‘

اب تک ، ڈیجیٹل رسائی ، مالیاتی بیداری، رسائی اور خواندگی ، اس اقدام کے شرکاء کے لیے چیلنج رہے ہیں۔ گھوش نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ’’ ریوائو  پلیٹ فارم کے ابتدائی  ہدف گروپس ایسے  افراد اور چھوٹے کاروباری افراد ہیں جن کی  رسمی مالیاتی امداد تک رسائی نہیں ہے یا ان کی رسائی ناقص ہے‘‘۔  بھارت  میں ان میں سے بہت سی صنعتکار  خواتین ایسی ہیں جو اپنے خود کے  کاروبار کی مالک ہونے  اور انہیں چلانے کی خواہش رکھتی ہیں۔گھوش نے بتایا  ’’ اس لیے  مالیاتی ذرائع کے توسط سے فراہم کردہ مدد کے سلسلے میں  پلیٹ فارم کی دریافت اورکام کاج  کے عمل میں کافی مواصلات اور بیداری  مہمات شامل ہیں جو اس طور پر رویوں اور ثقافتوں کے حوالے سے ہیں کہ  وہ کیسے کام کرتے ہیں اور وصول کنندگان کے لیےکیا ضروری ہے۔‘‘ مالی اعانت کے علاوہ  ریوائیو کو  تجارتی یا تجارتی۔ انسان دوست کے امتزاج والے آلات کے ذریعہ  مزید پونجی تک رسائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

گھوش مزید کہتی ہیں ’’ ریوائو   کا سابقہ معیشت میں سستی لانے والے کئی عوامل   سے بھی ہوا۔ الائنس کو کو وِڈ۔۱۹ کی دوسری لہر اور اس کے بعد کے لاک ڈاؤن میں خود کو مسلسل موزوں بنانا  پڑا  تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ہمارے ساتھیوں کی طرف سے کی جانے والی پیش رفت کا برعکس اثر نہ پڑے اور ان پر  دوبارہ ادائیگیوں کا بوجھ نہ ہونے پائے۔‘‘

پروگراموں کے پہلے دور کی کامیابی کو دیکھتے ہوئے  پر امید ہونے کی بہت زیادہ وجہ ہے۔ گھوش کہتی ہیں ’’  ہمارے کسان گروپ کے اندر ،  ہم نے قابل واپسی گرانٹس کی ۱۰۰ فی صد  دوبارہ ادائیگی کی شرح دیکھی ہے ، لہذا فنڈ کی پوری رقم واپس ہونے کے ساتھ یہ پیسہ  کسانوں کے دوسرے گروپ  پر دوبارہ لگایا  جا رہا  ہے۔دیگر گروپوں  کے لیے جو ابھی بھی دوبارہ  ادائیگی کر رہے ہیں ، موجودہ جاری  دوبارہ ادائیگی کی شرحیں خوبصورتی کے زمرے میں آنے والے کاروباری پیشہ وروں   کے لیے۹۲ اعشاریہ ۳۳ فی صد اور ریڑہی پٹری والے دکانداروں کے لیے ۷۶ فی صد ہیں ۔‘‘

کامیابی کا ایک اور شعبہ لوگوں کا تنوع  اور کاروبار رہا ہے جو ریوائو   کو  متاثر کر رہا ہے۔ گھوش کہتی ہیں’’باہمی تعاون سے گروپوں کا  انتخاب کرنے کی ہماری حکمت عملی کی وجہ سے  ہم خوبصورتی کے زمرے میں آنے والے کاروباری پیشہ وروں   ، ریہڑی پٹری والے دکانداروں  ، چھوٹے کرانہ اسٹور مالکوں ، صفائی ستھرائی کے کارکنوں ، مزدوروں ، معذور کاروباریوں ، کاشتکاروں  اور ملبوسات کے کارکنوں وغیرہ کو  بحالی اور لچیلاپن  مدد فراہم کر رہے ہیں۔  نائک کا کہنا ہے’’آئندہ برس کے لیے ریوائو  اپنے مشن کو دوگنا کردے گا اور مزید غیر رسمی کارکنوں اور بہت چھوٹے کاروباری گروپوں  کی مدد کرے گا۔ یہ اپنی پیشکشوں میں سبھی کو شامل کرے گا۔‘‘

نتاشا ملاس نیویارک سٹی میں مقیم ایک آزاد پیشہ قلمکار ہیں۔



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے