اسکول میں کالج کی زندگی کا تجربہ

امریکہ میں موسم گرما کے کورس ہائی اسکول کے طلبہ کو تعلیمی دباؤ کے بغیر یونیورسٹیوں کی زندگی کا تجربہ کرنے کی سہولت فراہم کرتے ہیں۔

ہلیری ہوپیک

April 2023

اسکول میں کالج کی زندگی کا تجربہ

کالج سے قبل کے علمی پروگرام امریکی انڈرگریجویٹ تعلیم کے تجربے کا ایک عمدہ ذریعہ ہیں۔ ان کی بدولت تمام دنیا کے طلبہ سے رابطے قائم کرنے کا بھی موقع ملتا ہے۔(تصویر بشکریہ ارنَو گرگ)

ہائی اسکولوں میں پڑھنے والے وہ بین الاقوامی طلبہ جو امریکہ میں انڈر گریجویٹ تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں کسی بھی یونیورسٹی میں مکمل کورس میں داخلہ لیے بغیر کالج کی زندگی کا تجربہ کر سکتے ہیں۔ بوسٹن یونیورسٹی، براؤن یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف شکاگو کی طرف سے پیش کیے جانے والے موسم گرما کے ہائی اسکول پروگرام طلبہ کو ایک عمیق تجربے کا موقع فراہم کرتے ہیں۔ ان کی بدولت طلبہ کیمپس میں بامعنی وقت گزاری، ذاتی طور پر کلاسوں میں شرکت یا یہاں تک کہ آن لائن کورسیز کے لیے بھی اندراج کر سکتے ہیں۔

ہر کیمپس دو سے سات ہفتوں پر محیط ان تعلیمی کورس کے دوران ہائی اسکول طلبہ کے لیے اپنے مالا مال وسائل کا استعمال کرتا ہے۔ یہ پروگرام انڈر گریجویٹ کورس کی بہت سی باریکیوں کا تجربہ کرنے کا بہترین مواقع فراہم کرتے ہیں۔ بغیر کریڈٹ والے ان کورسیز کی مدد سے طلبہ رسمی درجہ بندی سے قطع نظر اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں یا وہ اس میں بہتر گریڈ لا کر کالج میں داخلے کے لیے اپنے دعوے کو مضبوط کر سکتے ہیں۔

عالمی رابطےقائم کرنا

پری کالج کورسیز کے دوران ہائی اسکول کے طلبہ دنیا بھر کے اپنے ہم جماعتوں اور پیشہ وروں کے ساتھ اٹوٹ رابطہ قائم کر سکتے ہیں جیسا کہ نئی دہلی کے اَرنَو گرگ اور بینگالورو کے اتَھروا شُکلا نے کیا۔

اتَھروا موسم گرما کے کورس میں گزارے گئے وقت کو یاد کرتے ہوئے کہتے ہیں’’یہ تجربہ نہایت دلچسپ اورکارآمد‘‘ تھا۔ ۲۰۲۲ ءمیں انہوں نے شکاگو یونیورسٹی کے شعبہ فلکی طبیعیات کے ذریعے ذاتی طور پر شرکت کے حامل کریڈٹ والے موسم گرما کے کورس ’فزکس آف اسٹارس‘ میں شرکت کی۔ وہ بتاتے ہیں ’’شعبہ فلکیات اور فلکی طبیعیات کے پروفیسر ایمیریٹس رچرڈ کرون اور تین دیگر گریجویٹ طلبہ نے ہم لوگوں کو  طبیعیات، ریاضی اور فلکی طبیعیات کے بنیادی اصولوں کے بارے میں پڑھایا۔ میں واقعی اس بات کی ستائش کرنا چاہوں گا کہ انہوں نے کورس کے دائرے سے باہر جا کر ہمارے تجسس کو پورا کرنے میں دلچسپی ظاہر کی۔ ہم نے سورج اور چاند کے مدار کا نمونہ تیار کیا اور سپرسیمیٹری اصولوں کے متعلق پارٹیکل فزکس پر ایک اجتماعی پروجیکٹ بھی مکمل کیا۔‘‘  ان کے لیے اس کورس کی خاص بات عالمی شہرت یافتہ ریفریکٹنگ یرکس ٹیلی اسکوپ کو دیکھنا تھا۔

اَرنَو نے ۲۰۲۱ ءمیں کریڈٹ کے لیے شکاگو یونیورسٹی کے آن لائن موسم گرما کے کورس ’پاتھ ویز ان اکنامکس‘ کو مکمل کیا۔ انہوں نے مائیکرواکنامکس، میکرواکنامکس، گیم تھیوری اور کنزیومر تھیوری کا گہرائی سے مطالعہ کیا۔ مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ان کی کلاس کے ۷۰ طلبہ کو ۲۰ گروپوں میں تقسیم کیا گیا تھا جنہیں یونیورسٹی کے شعبہ معاشیات کے مختلف پروفیسر پڑھاتے تھے۔

اگلے سال ۲۰۲۲ میں اَرنَو نے یونیورسٹی آف شکاگو کیمپس میں موسم گرما کے سیشن میں گریڈ ۱۰ کے ان ۸ دیگر طلبہ کے ساتھ شرکت کی جنہوں نے ’انٹروڈکشن ٹو اسپیشل رلیٹویٹی‘ کورس میں داخلہ پانے میں کامیابی حاصل کی تھی۔

اَرنَو بتاتے ہیں ’’ہارورڈ یونیورسٹی کے گریجویٹ طالب علم نِک ایگیا نے ہمیں یہ کورس پڑھایا اور رلیٹویٹی (اضافیت) سے متعلق آئن اسٹائن کے پیچیدہ خیالات کو بہت آسان الفاظ میں سمجھایا۔ تدریس، ہوم ورک اور ہم جماعتوں کے ساتھ تبادلہ خیال نے ان تین ہفتوں کو میرے لیے بہت دلچسپ اور کارآمد بنا دیا تھا۔‘‘ انہوں نے وضاحت کی کہ کورس کا ان کا سب سے پسندیدہ حصہ آخری دو دن تھے جب انہوں نے بلیک ہولس اور ٹائم ٹریول کے بارے میں پڑھا تھا۔

یونیورسٹی آف شکاگو میں بین الاقوامی طلبہ کے لیے چھ پری کالج پروگرامس دستیاب ہیں جو آن لائن اور اِن پرسن (ذاتی طور پر شرکت) دونوں ہی طرح سے کیے جاسکتے ہیں۔ ’سمر ایمریشن پروگرام‘ میں ورکشاپ مباحثوں، تحقیقی منصوبوں اور دیگر سرگرمیوں کے ذریعہ انڈر گریجویٹ سطح کے کورسیز پڑھائے جاتے ہیں۔ اس کورس کے تحت اسٹیم (ایس ٹی ای ایم) مضامین سے لے کے  بایولوجی، اکنامکس، میڈیا، تخلیقی تحریر اور کمپیوٹر کوڈنگ جیسے مضامین بھی پڑھائے جاتے ہیں۔ ’سمر کالج‘ جیسے دیگر کورسیز رہائشی طلبہ کے لیے یا پھر آن لائن دونوں ہی طرح سے دستیاب ہیں۔

یونیورسٹی آف شکاگو داخلہ لینے والے بین الاقوامی طلبہ کو مالی مدد بھی فراہم کرتی ہے۔ یہ مدد ضرورت اور کورس کی فیس کے لحاظ سے الگ الگ ہوتی ہے لیکن ’یونیورسٹی سمر ایمرشن‘ پروگرام کے لیے محدود تعداد میں مکمل اور جزوی طور پر امدادی پیکج دستیاب کراتی ہے۔ مکمل مالی امداد میں ٹیوشن فیس کے علاوہ کھانے پینے اور اقامتی اخراجات بھی شامل ہیں۔

کالج کی زندگی کا تعارف

ہر سال دنیا بھر کے ہائی اسکول طلبہ مختلف پروگراموں جیسے بوسٹن یونیورسٹی کے موسم گرم کے پری کالج پروگرام سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔

گریڈ ۱۰ اور ۱۱ کے طلبہ چھ ہفتوں کے ہائی اسکول آنرس پروگرام اور کالج کریڈٹ کے ۸۰ کورسیز میں سے اپنی پسند کے کورس کا انتخاب کر سکتے ہیں۔ وہ تجرباتی نفسیات، طب اور تخلیقی تحریر جیسے مضامین کا مطالعہ کرنے کے لیے یونیورسٹی کے تین ہفتوں کے اکیڈمک ایمرشن پروگرام کے لیے اندراج کر سکتے ہیں۔

یونیورسٹی میں ۹ ویں، ۱۰ ویں اور ۱۱ ویں جماعت کے طلبہ کے لیے دو ہفتے، دو سیمینار سمر چیلنج پروگرام کے ساتھ ہی گریڈ ۷، ۸ اور ۹ کے طلبہ کے لیے ایک ہفتے کا سمر پری وِیو پروگرام بھی دستیاب ہے۔

بوسٹن یونیورسٹی میں سمر سیشن کے ہائی اسکول پروگرامس کی ایسوسی ایٹ ڈائریکٹر امانڈا کاوتزمین کے مطابق ’’بوسٹن یونیورسٹی کے پری کالج پروگرام اس سب کا احاطہ کرتے ہیں جو ہماری اعلیٰ درجے کی یونیورسٹی اور بوسٹن شہر پیش کر سکتا ہے۔ طلبہ کو کالج کی تعلیم اور زندگی سے متعارف کرایا جاتا ہے اور مستقبل میں ان کی تعلیمی دلچسپیوں کو تلاش کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔‘‘

ہائی اسکول کے طلبہ کے لیے براؤن یونیورسٹی کے پری کالج پروگرام ’سمر ایٹ براؤن‘ میں ۳۰۰ سے زیادہ نان کریڈٹ کورسیز کی گنجائش ہے۔ یونیورسٹی آن کیمپس دو اضافی کورسیز بھی پیش کرتی ہے جس میں نویں اور دسویں جماعت میں جانے والے طلبہ کے لیے ایس ٹی ای ایم مضامین کے پروگرام اور سماجی ذمہ داری سے متعلق قیادت کا گُر سیکھنے کے خواہاں طلبہ کے لیے لیڈرشپ انسٹی ٹیوٹ پروگرام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ براؤن کا آن لائن پری بکا لوری ایٹ  پروگرام(ایک طرح کا برج پروگرام) گریڈ ۱۲ میں داخلہ لینے والے طلبہ کو سات ہفتوں کے کریڈٹ کورس میں براؤن کے انڈر گریجویٹ طلبہ کے ساتھ مطالعے کا موقع فراہم کرتا ہے۔

ممبئی کی انندیتا گوئل نے ۱۵ دیگر طلبہ کے ساتھ ۲۰۲۲ ءمیں براؤن یونیورسٹی کے انجنیئرنگ ڈیزائن اسٹوڈیو کورس میں داخلہ لیا تھا۔ اپنی ابتدائی ذمہ داری میں انہیں ایک ایسے انجنیئرنگ پروجیکٹ پر کام کرنا تھا جو حقیقی زندگی کے حادثے سے متعلق تھا۔ اس کے بعد وہ ان تین افراد کے ایک گروپ کا حصہ بنیں جنہیں قابل ترمیم فرنیچر تیار کرنے کا کام سونپا گیا تھا۔ انندیتا کہتی ہیں ’’لیزر ڈیزائن اور کٹنگ پر ایک مختصر سیشن کے بعد ہم نے اس آلے کا استعمال کافی ڈائننگ ٹیبل بنانے میں کیا جسے طلبہ کے مطالعہ ڈیسک میں بھی تبدیل کیا جا سکتا تھا۔‘‘

چیلینج پر قابو پانا

جیسا کہ توقع کی جاتی ہے کہ ہائی اسکول کے طلبہ کو شاندار کالج کی زندگی کے تجربے کے لیے چیلنج اور ہم آہنگی سے متعلق جدوجہد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انندیتا بتاتی ہیں ’’میں نے اب تک اپنی زندگی ایک ہی قوم کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے گزاری تھی۔ کالج کی زندگی کا تجربہ میرے لیے بہت مختلف تھا۔ براؤن نے بہت ساری سماجی سرگرمیوں اور دوروں کے مواقع فراہم کیے۔ ہم بیس بال کا کھیل دیکھنے گئے جسے میں دیکھا کرتی تھی نہ ہی اس کے بارے میں کچھ سمجھ رکھتی تھی لیکن یہ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا اور میں صحیح بتاؤں تو کھیلوں کے کسی پروگرام میں جانے کا یہ میرا دوسرا موقع تھا۔‘‘

اتَھروا کہتے ہیں ’’شکاگو یونیورسٹی میں میرا تجربہ آنکھیں کھول دینے والا تھا۔ میں نے بہت ساری چیزیں پہلی بار تجربے سے سیکھیں۔ ریستوراں دریافت کیے، مختلف ثقافت کے مطابق ڈھلنا سیکھا اور اپنے کپڑے خود دھونا سیکھا۔‘‘ وہ کہتے ہیں کہ اضافیت کے کورس نے انہیں کلاس کے بعد ہوم ورک کرنے کے دوران اپنے ہم جماعتوں کے ساتھ تبادلہ خیال کرنے کی ترغیب دی۔ وہ بتاتے ہیں ’’میں نے امریکہ اور دیگر ممالک کے طلبہ کے ساتھ قریبی تعلقات بنائے اور میں اب بھی دنیا بھر میں اپنے دوستوں کے ساتھ آن لائن یا فون کے ذریعے رابطے میں رہتا ہوں۔‘‘

ہلیری ہوپیک کیلیفورنیا کے اورِنڈا میں مقیم ایک آزاد پیشہ مصنفہ، اخبارات کی سابق ناشر اور نامہ نگار ہیں۔


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے