تبادلہ پروگرام کی بااثر آوازیں

انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام میں شرکت کرچکے تین صحافی اس مضمون میں تبادلہ پروگرام سے متعلق اپنے تجربات بیان کرتے ہیں۔

ڈاکٹر سیّد سلیمان اختر

November 2023

تبادلہ پروگرام کی بااثر آوازیں

شگفتہ یاسمین ایک ٹی وی پروگرام کی میزبانی کرنے کے دوران حکیم سلیمان خان کی غزل سناتے ہوئے۔(اسکرین شاٹ بشکریہ youtube.com/@sada-e-jaras)

انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام(آئی وی ایل پی ) امریکی محکمہ خارجہ کا باوقار پیشہ ورانہ تبادلہ پروگرام ہے۔ اس پروگرام میں شرکت کرنے والے  افراد  امریکی زندگی کے مختلف پہلوؤں کا  براہ راست تجربہ کرتے ہیں اور امریکہ کے مختصر مدتی دوروں کی بدولت اپنے امریکی ہم منصبوں سے دیرپا تعلقات  بھی قائم کرتے ہیں۔

یہاں تین ایسے صحافیوں کا ذکرکیا جا رہا ہے جو اپنے پیشوں میں ممتاز شناخت رکھتے ہیں ۔ان میں سے دو ڈاکٹر شگفتہ یاسمین اور ڈاکٹر خالد رضا خان صحافت میں سرگرم ہیں اور دہائیوں تک مختلف ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اپنے پیشے میں ایک منفرد پہچان بنا چکے ہیں۔ جب کہ ڈاکٹر افضل مصباحی  میدانِ صحافت سے پیش قدمی کرکے درس و تدریس سے وابستہ ہوچکے ہیں۔آئیے ان سے جانتے ہیں  کہ آئی وی ایل سے متعلق ان کے تاثرات اور تجربات کیا ہیں۔

شگفتہ یاسمین

تعارف: تہذیب ٹی وی اور ذی سلام چینل پر پروگرام پیش کرتی ہیں۔ انہوں نے آل انڈیا ریڈیو سے نیوز ریڈنگ شروع کی ،پھر دوردرشن پر بھی اردو بلیٹن پڑھنے لگیں۔ ان کے پاس پریس انفارمیشن بیورو(پی آئی بی) اور  نیوز ایجنسی یو این آئی میں کام کرنے کا بھی تجربہ ہے۔ یاسمین جشنِ ریختہ کے پروگراموں کی نظامت سے بھی اپنی انفرادی شناخت قائم کررہی ہیں۔

آئی وی ایل پی کے تحت امریکی دورہ:  انہوں نے ۲۰۱۴ء میں آئی وی ایل پی کے تحت امریکہ کا دورہ کیا ۔ دورے کی تھیم تھی ’’ صحافیوں اور دیگر مفکرین کے متعلق امریکہ کی خارجہ پالیسی۔‘‘

آئی وی ایل پی کا یادگار تجربہ: اپنا تجربہ بتاتے ہوئے یاسمین کہتی ہیں’’ تقریباً ہر ریاست میں ہمیں کسی نہ کسی خانوادے کی طرف سے عشائیے میں شرکت کا موقع ملا۔ ان تقریبات میں کہیں ہندوستانی رنگ تو کہیں عیسائی اور یہودی طرزِ بود و باش نے اپنے اپنے طرز پر ہمیں متاثر کیا ۔‘‘

آئی وی ایل پی کے دوران حیران کرنے والی چیز : یاسمین بتاتی ہیں ’’مجھے وہاں روز مرہ کی زندگی میں ہر سو تنوع نظر آیا ۔ یہی وہ چیز ہے جس پر ہر امریکی کو ناز کرنا چاہیے۔ ‘‘

خالد رضا خان

تعارف: بھارت ایکسپریس نیٹ ورک کے شعبہ اردو کے ایڈیٹر ہیں۔ انہوں نے  پہلے پرائیویٹ سیٹلائٹ اردو چینل ای ٹی وی اردو اور ای ٹی وی ہندی  کے علاوہ  سہارا انڈیا ٹی وی نیٹ ورک کے ۲۴ گھنٹے کے ہندی نیوز چینلوں میں اہم ذمہ داریاں ادا کرنے کے ساتھ سہارا ٹی وی کے اردو چینل عالمی سہارا کے ایڈیٹر کی ذمہ داری بھی نبھائی۔

آئی وی ایل پی کے تحت امریکی دورہ:  انہوں نے جولائی ۔ اگست ۲۰۱۵ء میں آئی وی ایل پی کے تحت امریکہ کا دورہ کیا ۔ ان کے دورے کی تھیم تھی ’’ صحافیوں کے متعلق امریکہ کی خارجہ پالیسی۔‘‘

آئی وی ایل پی کا ایک اور افادی پہلو: خان نے اس تعلق سے بتایا ’’ اردو کے حوالے سے امریکہ میں یہ ایک خصوصی بات ہے کہ تقریباً ہر بڑی یونیورسٹی کے جنوبی ایشیا ئی  شعبے میں کسی نہ کسی طور پر اردو کی اعلیٰ تعلیم کا نظم ہے۔ اردو میں پی ایچ ڈی کرنے والوں پر خصوصی توجہ دی جاتی ہے۔اس کے نتیجے میں امریکہ میں اردو میں اچھی بین موضوعاتی تحقیق ہو رہی ہے۔‘‘

آئی وی ایل پی نے سکھایا:  اس دورے نے دنیاکو دیکھنے کا ایک نیا نظریہ دیا۔ خان باخبر کرتے ہیں ’’اپنے امریکہ دورے سے پیشتر میں نے امریکی سیاسی نظام ، امریکی معاشرہ اور امریکی ذرائع ابلاغ کے بارے میں سنا اور پڑھا تھا مگر اس پروگرام کی بدولت مجھے ان تمام  چیزوں کا براہ راست تجربہ ہوا۔ ‘‘

آئی وی ایل پی کے دوران حیران کرنے والی چیز :اظہار ِ رائے کی آزادی ۔ اسی چیز نے امریکہ کو وہ بنایا جو  وہ آج نظر آتا ہے ، یعنی رہنے ، کام کرنے اور پھلنے پھولنے کےلیے   ایک کھلا اور آزاد معاشرہ ۔

ڈاکٹر خالد رضا خان بھارت ایکسپریس نیٹ ورک کے شعبہ اردو کے ایڈیٹر ہیں۔ (تصویر بشکریہ خالد رضا خان)

افضل مصباحی

تعارف:بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو ) کے مہیلا مہا وِدّیالے  کے شعبہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر ۔ بی ایچ یو سے پہلے ریاست مدھیہ پردیش کے شہر ساگر میں واقع ڈاکٹر ہری سنگھ گور یونیورسٹی کے شعبہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر ی ۔  درس و تدریس میں قدم رکھنے سے پیشتر روزنامہ راشٹریہ سہارا اور روزنامہ انقلاب سے وابستگی۔

آئی وی ایل پی کے تحت امریکی دورہ:  ۲۰۱۹ء میں امریکہ کا دورہ کیا ۔ دورے کی تھیم تھی ’’ امریکہ معاشرہ اور ثقافت۔‘‘

جس چیز نے متاثر کیا: امریکی یونیورسٹیوں میں درس و تدریس کے اعلیٰ معیار اور مسابقتی ماحول نے متاثر کیا۔

آئی وی ایل پی نے سکھایا:یہ پروگرام  امریکہ کو تمام دنیا سے رابطے میں رکھنے کا بہترین ذریعہ ہے۔ یہ پروگرام شرکاء کو اس بات کا موقع دیتا ہے کہ وہ امریکہ کے سیاسی نظام، وہاں کے معاشرے، نظامِ تعلیم اور زندگی کے مختلف شعبوں میں ہونے والی ترقیات سے باخبر ہوں۔

آئی وی ایل پی کے دوران حیران کرنے والی چیز :میں نے امریکہ کو ویسا ہی پایا جیسا کہ میں نے اس کے بارے میں سنا تھا۔ یہ میرے لیے ایک غیر متوقع چیز تھی۔ جب میں نے ایک یونیورسٹی کے گرجا گھر میں مسلمانوں کو جمعہ کی نماز ادا کرتے ہوئے دیکھا تو میں سمجھ گیا کہ امریکہ میں تنوع اور شمولیت کی صرف بات ہی نہیں کی جاتی بلکہ حقیقت میں اسے برتا بھی جاتا ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے اس کا مشاہدہ کیا۔ 

صحافت کے پیشے سے درس و تدریس میں آئے افضل مصباحی بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو ) کے مہیلا مہا وِدّیالے  کے شعبہ اردو میں اسسٹنٹ پروفیسر ہیں۔ (تصویر بشکریہ افضل مصباحی)

 



تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے