صحت عامّہ کو بہتر بنانا اور آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنا

امریکی حکومت یو ایس ایڈ کے معرفت ہندوستان میں صحت کے شعبے کی مدد اور آب وہوا کی تبدیلی سے نمٹنے اور عوامی صحت کو بہتر بنانے میں تعاون کرتی ہے ۔

پارومیتا پین

April 2024

صحت عامّہ کو بہتر بنانا اور آب و ہوا کی تبدیلی سے نمٹنا

یوایس ایڈ کے ذریعہ فراہم کی گئی تربیت کی بدولت ایک کمیونٹی ہیلتھ افسر سِکّم کے سیلاب متاثرین کو طبّی امداد فراہم کرتی ہے۔ (تصویر بشکریہ کریتیکا مُرلی)

شمالی سِکّم کے لِنگڈونگ میں واقع سَب ہیلتھ سینٹر اور ہیلتھ اور ویلنیس سینٹر میں کام کرنے والی کمیونٹی ہیلتھ افسر سونم کِٹ لیپچا کے لیے اکتوبر ۲۰۲۳ ء کا دن کسی عام دن کی مانند تھا۔جیسے ہی وہ اپنے طبقے کے افراد سے ملاقات کے لیے باہر نکلیں تیستا ندی میں طغیانی آگئی اور شمالی سِکّم کے گاؤں اور قصبوں کے وسیع علاقے زیر آب آگئے۔ شمالی سِکّم میں شدید بارش اور جنوبی لہونک جھیل میں برفانی جھیل کے پھٹنے کے نتیجے میں سیلاب آ گیا اور ملبہ بہنے لگا۔

سیلاب آنے کی وجہ سے کئی دنوں تک بجلی گُل رہی اور کمیونٹی ہیلتھ سینٹر جانے والے راستے مکمل طور پر زیر آب رہے۔ لیپچا اور ان کی ٹیم نے جلد ہی سب سے زیادہ متاثر علاقے تھانگ ڈیم سے قابل رسائی چوکی، برینگ بونگ میں ایک امدادی کیمپ قائم کیا۔ یو ایس ایڈ کی جانب سے ملنے والی تربیت سے لیس لیپچا نے زچگی سے قبل اور پیدائش کے بعد دیکھ بھال کی خدمات فراہم کی اور ہنگامی صورت حال سے نمٹنے میں کامیابی حاصل کی۔

اسی طور پر یوایس ایڈ طبقے اور بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بہتر بنا رہا ہے۔ یو ایس ایڈ کی سینئر صلاح کار برائے صحت ڈاکٹر انورادھا جین باخبر کرتی ہیں ’’ یہ سفر ۲۰۱۷ءمیں شروع ہوا جب یو ایس ایڈ سے اس وقت شروع کیے گئے آیوشمان بھارت پروگرام کے لیے ریاست جھارکھنڈ کی مدد کی درخواست کی گئی ۔ آج یو ایس ایڈ ۱۲ ریاستوں میں حکومت ہند کے کلیدی شراکت دار کے طور پر کام کر رہا ہے۔‘‘وہ مزید کہتی ہیں ’’ہمارا مشن بنیادی صحت کی دیکھ بھال میں انقلاب اور اس کا ازسرنو تصور ہے۔ اسے مساوی، جامع، جوابدہ اور مریضوں پر مرکوزبنانا اور بالآخر ملک کے باشندوں کے لیے صحت کے نتائج کو بہترکرنا ہی ہے۔‘‘

سِکّم کو درپیش قدرتی آفت واضح طور پر اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی صحت عامّہ کے نتائج کو کس طرح متاثر کرتی ہے۔ سنہ ۲۰۲۳ء میں یو ایس ایڈ نے ۱۳ ریاستوں میں موسمیاتی تبدیلی اور انسانی صحت سے متعلق حکومت ہند کے قومی پروگرام کے ساتھ کامیابی سے تعاون کیا۔ صحت کے نظام کو مضبوط بنانے کے یو ایس ایڈ کے اہم اقدام، نشٹھا پروجیکٹ کے سربراہ ڈاکٹر نیرج اگروال کہتے ہیں’’اس تعاون کا مقصد ماحول دوست اور آب و ہوا سے نمٹنے والی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے قیام کے لیے تکنیکی معاونت فراہم کرنا ہے جبکہ بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی لچک اور مریضوں پر مرکوز نقطہ نظر کووسعت دینا ہے۔‘‘

آب و ہوا اور صحت کے شعبے میں مداخلت

یو ایس ایڈ موسمیاتی تبدیلی اور انسانی صحت سے متعلق قومی پروگرام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔ یوایس ایڈ آب و ہوا کی تبدیلی اور انسانی صحت کے لیے ریاستی ایکشن پلان کی پیش رفت کی حمایت کرتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ سبز اور آب و ہوا سے نمٹنے والی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات کے لیے ماڈل تیار کررہا ہے اور آب و ہوا سے باخبر نگرانی نظام کو مضبوط بنا رہا ہے۔ مزید برآں یہ مربوط سماجی طرز عمل کی تبدیلی سے متعلق بات چیت اور کمیونٹی کی شمولیت کے ذریعے آگاہی پیدا کر رہا ہے۔ یو ایس ایڈ صحت پر آب و ہوا سے متعلق اثرات پر مختلف فریقوں کے لیے معلومات، تعلیم اور مواصلات کے لیے موادبھی تیار کررہا ہے۔

یو ایس ایڈ خاص طور پر ۲۹۷ اضلاع میں گرمی سے متعلق بیماریوں کی نگرانی کے لیے ۱۰۷۹۲ تنصیبات اور ۱۳ریاستوں میں فضائی آلودگی سے متعلق بیماریوں کی نگرانی کے لیے ۹۰ حسّاس مقامات کی مدد کر رہا ہے۔ نشٹھا پروجیکٹ کے ذریعہ یو ایس ایڈ نے ۴۷۰۰ سے زائد صحت عامّہ کے کارکنوں کو گرمی اور فضائی آلودگی سے متعلق بیماریوں اور ماحول دوست اقدامات سے نمٹنے کے لیے تربیت دی ہے۔

آکسیجن کے ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانا

کووِڈ۔۱۹ کے دوران یو ایس ایڈ نے ملک کی ۶ ریاستوں میں آکسیجن نظام کو مضبوط بنانے پر کام کیا۔ اس کی ایک مثال اوڈیشہ کا آکسیجن پلانٹ ہے۔ اوڈیشہ ایک آفت زدہ علاقہ ہے جہاں آکسیجن پلانٹ کوموسمی اثرات سے بچانے کی خاطر آب و ہوا سے نمٹنے کے لیے بنیادی ڈھانچہ تعمیر کیا گیا ۔

پروجیکٹ کے لیے آکسیجن سے متعلق حکمت عملی کی قیادت کرنے والے ڈاکٹر جیندر کاسر کہتے ہیں ’’اوڈیشہ میں خاص طور پر بالاسور، بھدرک، گنجم، جگت سنگھ پور، کیندراپاڑہ، کھوردھا اور پوری کے حسّا س ساحلی اضلاع میں ۲۸ آکسیجن پلانٹس کے لیے سمندری طوفان سے مزاحمت کرنے والے کنکریٹ ڈھانچے کی تعمیر نے نہ صرف خراب موسمی حالات کے دوران میڈیکل آکسیجن کی مسلسل پیداوار کو یقینی بنایا بلکہ آکسیجن سپلائی چین کو مستقبل میں برقراررکھنے میں بھی مدد کی۔‘‘نگرانی والی جگہ پر میڈیکل گریڈ آکسیجن کی پیداوار کے نتیجے میں میڈیکل آکسیجن کی نقل و حمل کی ضرورت میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس سے آکسیجن سلنڈروں اور رقیق میڈیکل آکسیجن کے نقل و حمل سے وابستہ گرین ہاؤس گیس کے اخراج کو کم کرکے لاگت کی بچت ہوتی ہے اور ماحولیاتی پائیداری میں استحکام آتا ہے۔

آفات سے نمٹنے کی وکالت

سِکّم میں حالیہ سیلاب نے قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے تیار بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی اہمیت اور ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ قدرتی آفات کے خطرات میں کمی کے عالمی دن کے ایک حصے کے طور پر یو ایس ایڈ نے قدرتی آفات کے دوران تیاری اور فوری کارروائی کے لیے صحت سے متعلق افرادی قوت اور مختلف طبقات میں شعور اجاگر کرنے میں مدد کی۔ ان سرگرمیوں میں ہنگامی ردعمل کی مشقیں، آفات کی منصوبہ بندی، پناہ گاہوں کی نقشہ سازی اور صحت کی دیکھ بھال کے عملے کے لیے گرمی سے متعلق بیماریوں کی شناخت اور انتظام کے بارے میں آگاہی سے متعلق سیشن اور ایمرجنسی کولنگ کے لیے تیاری کے منصوبے شامل تھے۔

یو ایس ایڈ نے اس ضرورت کی بھی نشاندہی کی اور ریاستی حکومت کے ساتھ مل کر میڈیکل گریڈ آکسیجن پلانٹس کے قیام کے لیے آفات سے نمٹنے والے ڈھانچوں کی تعمیرپر زور دیا۔ ریاستی سطح پر ان آکسیجن پلانٹس کے قیام میں متعدد فریق شامل تھے۔ اس کے علاوہ ان میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی، پلانٹ کی خریداری، تنصیب، عملی بنانا اور دیکھ بھال شامل ہیں۔ اس وسیع تکنیکی معاونت کی سرگرمی کے ایک حصے کے طور پر یو ایس ایڈ کی حمایت یافتہ ریاستی ٹیموں نے تمام فریقوں کو اکٹھا کرنے اور پلانٹس کے چلائے جانے کی خاطر موثر تعاون کے لیے تندہی سے کام کیا۔

پارومیتا پین رینو میں واقع یونیورسیٹی آف نیواڈا میں گلوبل میڈیا اسٹڈیز کی معاون پروفیسر ہیں۔


ٹَیگس

تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے