
قیادت کے اسباق
گاندھی ۔کنگ فیلوشپ بھارت اور امریکہ کے ۲۰ نوجوان شہری رہنماؤں کو مثالی قیادت کا نمونہ بننے کی خاطر یکجا کرتا ہے۔

صنف مساوی کلاس روم کی…
دہلی میں اسکول کے اساتذہ بچوں کے لیے اسکول میں غیرامتیازی ماحول بنانے کی تگ و دو کررہے ہیں۔

جمہوریت کا دل
نوجوان قائدین تبدیلی کے ضامن ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو کمزور طبقات کو اوپر اٹھارہے ہیں اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر میں مصروف ہیں جس میں ہر طرح کی بات کی اہمیت ہو۔

کم سن شادی کی مخالفت
ٹی وائی ٹی ڈبلیو عالمی طور پر تصویر کشی کا استعمال کم سنی کی شادی کے نوجوان لڑکیوں پر اثر کی نشاندہی کے لیے کرتی ہے۔

تبدیلی کی داستانیں
تھیٹر الائنس، اسٹوری سینٹر اور شکتی واہنی کے درمیان ایک عالمی شراکت داری انسانی اسمگلنگ سے بچ جانے والے لوگوں کی طاقتور کہانیوں کو تبدیلی کے آلات میں تبدیل کرتی ہے۔

شہروں کو محفوظ بنانا
ڈیجیٹل پلیٹ فارم سیف سٹی افراد اور برادریوں کی جنسی استحصال کی اطلاع دینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ دنیا کو سب کے لیے ایک محفوظ مقام بنایا جاسکے۔

تشدد کا سلسلہ توڑنا
ذرائع ابلاغ ، فنونِ لطیفہ اور تکنیک کے ہنر مندانہ استعمال کے ذریعہ ’بریک تھرو‘ نامی تنظیم مروجہ ثقافت کو تبدیل کرنے اور خواتین اور لڑکیوں کی قدر و قیمت کے برملا اظہار کی سمت میں کام کر رہی ہے۔

تنوع کی نمائندگی
فلبرائٹ-نہرو اسکالر منجولا بھارتی کا کام شناخت میں الجھی ہوئی جذبات کی پیچیدگی اور مساوی مواقع کے حصول کی جانب سفر کو سمیٹے ہوئے ہے۔

انسانی اسمگلنگ سے نبرد آزمائی
نئی دہلی میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم شکتی واہنی نے ہزاروں بچوں کو استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے خطرات سے بچانے میں مدد کی ہے۔

پسند اور اختیار کو ترجیح
تحقیق بتاتی ہے کہ تفاعلی کھیل طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے اور انہیں توجہ دینے اور موثر انداز میں سیکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔

جنسی عدل کو توانائی بخشنا
یو ایس ایڈ کا اینجینڈرنگ یوٹیلٹیز پروگرام مردوں کی اکثریت والی صنعتوں میں موجود تنظیموں کے ساتھ کام کرتا ہے تاکہ خواتین کے لیے روزگارکے مواقع میں اضافہ ہونے کے ساتھ کام کرنے کی جگہ پر جنسی مساوات میں بہتری آئے۔

اختیار تفویض کرتے ڈیجیٹل آلات
فلبرائٹ۔نہرو فیلو مینا پلئی دریافت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ڈیجیٹل ترسیل کیسے حقوق نسواں کے کارکنوں کو با اختیار بنا رہی ہے۔

غریب بچوں کو مفت تعلیم
اکشما ہستک کی تنظیم سارتھَک فاؤنڈیشن سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے بچوں کو مفت تعلیم مہیا کراتی ہے۔

اَیپ کی مدد سے مکالمہ
فلمساز آنندانہ کپورکا انٹرایکٹو موبائل ڈوکومینٹری اَیپ خواتین کے حقوق کے بارے میں بات چیت کا راستہ ہموار کرنے میں معاون ہے۔