قیادت کا ہنر سیکھنا
آئی وی ایل پی میں اپنے تجربے کی بدولت سمپت رامانوجم لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے ایک نیٹ ورک قائم کر رہے ہیں۔
طبّی خدمات تک آسان رسائی
یو ایس ایڈ سے امداد یافتہ صحت پلیٹ فارم ’ای کیور‘ عارضی اور کم آمدنی والے کارکنوں کو کفایتی حفظان صحت تک رسائی فراہم کرتا ہے۔
بااختیار بنانے کا مشن
ہندوستان کی پہلی خاتون ایم بی اے سرپنچ اور آئی وی ایل پی کی سابق طالبہ چھوی راجاوت راجستھان میں اپنے آبائی گاؤں کو تبدیل کرنے کا تجربہ مشترک کرتی ہیں۔
مسلم خواتین کو بااختیار بنانے…
ڈاکٹر روحا شاداب ’لیڈ بائی فاؤنڈیشن ‘ کے ذریعہ مسلم خواتین کو بااختیار بنا کر انہیں روزگار کے مواقع دستیاب کروا رہی ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔
راہِ امن کا انتخاب
امریکی وزارتِ خارجہ سے مالی امداد یافتہ’ گاندھی۔کنگ اسکالرلی ایکسچینج انی شی ایٹو ‘سے فیض یافتہ ہندوستانی اور امریکی نوجوان اسکالر شہری حقوق، سماجی انصاف اور شمولیت کی وکالت کرتے ہیں۔
صحت اور معاشرے سے متعلق…
یو ایس ایڈ/ ہندوستان کے یش فیلوشپ پروگرام کا مقصد نوجوانوں کی فلاح و بہبود سے متعلق اہم چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے نوجوان قیادت کو فروغ دینا ہے۔
بیانیہ تبدیل کرنے کی ضرورت
انٹرویو پر مبنی اس مضمون میں امریکی مقرر جیکسن کَیتھس نے خواتین کے خلاف تشدد کو روکنے میں مردوں کے ممکنہ کردار کےبارے میں بات کی ہے۔
اخلاقیات، تفویضِ اختیاراور روزگار
چنئی میں واقع امریکی قونصل خانہ کے’ ویمن اِن انڈین سوشل انٹرپرینرشپ نیٹ ورک‘ کی سابق طالبہ ریما سیوارام پائیدار اور اخلاقی مصنوعات پیش کرنے والے ادارے ’فیئر کنیکٹ ‘کی مالکہ ہیں۔
پسماندہ بچوں کو تعلیم دے…
چنئی میں واقع امریکی قونصل خانے سے مالی امداد یافتہ ویمن اِن انڈیا سوشل انٹر پرینر شپ نیٹ ورک کی فیض یافتہ جِگّیاسا لبرو کا ادارہ ’سلَیم آؤٹ لاؤڈ ‘ فنون لطیفہ کی تعلیم کے ذریعہ پسماندہ بچوں کو بااختیار بنا رہا ہے۔
معاشی خود انحصاری کی جانب…
اس مضمون میں گجرات اور مہاراشٹر سے تعلق رکھنے والی چار خواتین کاروباری پیشہ وروں کو متعارف کروایا گیا ہے جنہوں نے امریکی محکمہ خارجہ کی کفالت یافتہ تربیت کے بعد معاشی آزادی حاصل کی۔
کمیونٹی قائدین کی تربیت
اس مضمون میں مقامی انگریزی زبان دفتر (ریلو )کے ایکسسس پروگرام کے فیض یافتگان اپنے اپنے پراجیکٹس کے بارے میں بتا رہے ہیں۔
منفرد شناخت کی تشہیر
اس مضمون میں صنفِ مخصوص سے تعلق رکھنے والی ڈاکٹر تری نیتر ہلدر گُمّا راجو بطور فنکار ہ اور مواد تخلیق کار اپنے سفر کے بارے میں بتا رہی ہیں۔
قیادت کے اسباق
گاندھی ۔کنگ فیلوشپ بھارت اور امریکہ کے ۲۰ نوجوان شہری رہنماؤں کو مثالی قیادت کا نمونہ بننے کی خاطر یکجا کرتا ہے۔
ہاکی نے بدلی زندگی
امریکی ریاست ورمونٹ میں منعقد ایک ہاکی کیمپ میں جھارکھنڈ کے دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والی پانچ لڑکیوں نے نہ صرف اپنی قائدانہ صلاحیتوں کونکھارا بلکہ کبھی نہ بھولنے والی یادیں بھی اپنے حافظے میں محفوظ کر لیں۔
چھوٹے کاروبار کی ڈیجیٹل پلیٹ…
یو ایس ایڈ چھوٹے اور درمیانے درجے کا کاروبار کرنے والوں کو ڈیجیٹل ہنر سکھاکر بااختیار بنا رہا ہے تاکہ وہ اپنی تجارت کو بہترین طریقے سے چلا سکیں۔
بصارت میں بہتری کی مہم
’وِژن اسپرنگ‘ سستے مگر معیاری نظر کے چشموں کی فراہمی کے ذریعے لوگوں کے معیارِ زندگی کو بہتر بنانے کے مشن پر گامزن ہے۔
صنف مساوی کلاس روم کی…
دہلی میں اسکول کے اساتذہ بچوں کے لیے اسکول میں غیرامتیازی ماحول بنانے کی تگ و دو کررہے ہیں۔
پُر اثر جدت کی راہ
’ڈیولپمنٹ انووویشن وینچرس ‘ ان خیالات کی مالی اعانت اورحمایت کرتا ہے جو اعلیٰ سماجی اثرات کے حامل ہوتے ہیں اور بڑے پیمانے پر،کم لاگت والے موثر عالمی منصوبوں میں تبدیل ہو سکتے ہیں۔
مثالی تبدیلی کا نفاذ
پریرنانامی تنظیم خواتین اور بچوں کے حقوق کا دفاع ، ان کی تعلیم اور صحت کی حمایت اور وکالت کی کوششوں کی قیادت کرکے انہیں انسانی اسمگلنگ کے خطرات سے محفوظ کرتی ہے۔
تبدیلی کی داستانیں
تھیٹر الائنس، اسٹوری سینٹر اور شکتی واہنی کے درمیان ایک عالمی شراکت داری انسانی اسمگلنگ سے بچ جانے والے لوگوں کی طاقتور کہانیوں کو تبدیلی کے آلات میں تبدیل کرتی ہے۔
خواتین کے لیے خود مختاری
آپ کو اور کیا چاہیے؟ اکثر ایک آسان سے سوال سے بڑے بڑے خیالات پیدا ہوتےہیں جن سے صنفی بااختیاریت، خود مختاری اور مواقع میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے۔
شہروں کو محفوظ بنانا
ڈیجیٹل پلیٹ فارم سیف سٹی افراد اور برادریوں کی جنسی استحصال کی اطلاع دینے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے تاکہ دنیا کو سب کے لیے ایک محفوظ مقام بنایا جاسکے۔
تشدد کا سلسلہ توڑنا
ذرائع ابلاغ ، فنونِ لطیفہ اور تکنیک کے ہنر مندانہ استعمال کے ذریعہ ’بریک تھرو‘ نامی تنظیم مروجہ ثقافت کو تبدیل کرنے اور خواتین اور لڑکیوں کی قدر و قیمت کے برملا اظہار کی سمت میں کام کر رہی ہے۔
تنوع کی نمائندگی
فلبرائٹ-نہرو اسکالر منجولا بھارتی کا کام شناخت میں الجھی ہوئی جذبات کی پیچیدگی اور مساوی مواقع کے حصول کی جانب سفر کو سمیٹے ہوئے ہے۔
نیا سویرا
سوہیرا، ایک قدرتی طریقہ علاج کی سماجی کمپنی ہے جوسیکس ٹریفکنگ کی شکارخواتین کو ملازمت فراہم کررہی ہے۔
جمہوریت کا دل
نوجوان قائدین تبدیلی کے ضامن ہیں۔یہ وہ لوگ ہیں جو کمزور طبقات کو اوپر اٹھارہے ہیں اور ایک ایسے مستقبل کی تعمیر میں مصروف ہیں جس میں ہر طرح کی بات کی اہمیت ہو۔
انسانی اسمگلنگ سے نبرد آزمائی
نئی دہلی میں واقع ایک غیر منافع بخش تنظیم شکتی واہنی نے ہزاروں بچوں کو استحصال اور انسانی اسمگلنگ کے خطرات سے بچانے میں مدد کی ہے۔
انگریزی سیکھنا اور مساوات کو…
انگریزی زبان کی صلاحیت کو وسعت دینے والی ایک متحرک بین الاقوامی شراکت داری بھارت میں ملک گیر پیمانے پر خواتین، خواجہ سرا ؤں اور معذور افراد کے حقوق کی حمایت کرتی ہے۔
صنفی مساوات کا فروغ
مغربی بنگال میں خواتین گو کہ زراعت میں مرکزی کردار ادا کرتی ہیں مگر اس کے باوجود وہ حاشیے پر ہیں۔ تکنیکی تربیت اوراراضی تک زیادہ رسائی نے ان کی پیداوار میں اضافہ بھی کیا ہے۔
پسند اور اختیار کو ترجیح
تحقیق بتاتی ہے کہ تفاعلی کھیل طلبہ کی حوصلہ افزائی کرتے اور انہیں توجہ دینے اور موثر انداز میں سیکھنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
کم سن شادی کی مخالفت
ٹی وائی ٹی ڈبلیو عالمی طور پر تصویر کشی کا استعمال کم سنی کی شادی کے نوجوان لڑکیوں پر اثر کی نشاندہی کے لیے کرتی ہے۔
اَیپ کی مدد سے مکالمہ
فلمساز آنندانہ کپورکا انٹرایکٹو موبائل ڈوکومینٹری اَیپ خواتین کے حقوق کے بارے میں بات چیت کا راستہ ہموار کرنے میں معاون ہے۔
خواتین ہمہ جہت حاضر
سائنس مصنف نندتا جیراج امریکی وزارت خارجہ کے آئی وی ایل پی میں شرکت کرنے کا تجربہ شیئر کرتی ہیں۔
جنسی عدل کو توانائی بخشنا
یو ایس ایڈ کا اینجینڈرنگ یوٹیلٹیز پروگرام مردوں کی اکثریت والی صنعتوں میں موجود تنظیموں کے ساتھ کام کرتا ہے تاکہ خواتین کے لیے روزگارکے مواقع میں اضافہ ہونے کے ساتھ کام کرنے کی جگہ پر جنسی مساوات میں بہتری آئے۔
غریب بچوں کو مفت تعلیم
اکشما ہستک کی تنظیم سارتھَک فاؤنڈیشن سماج میں اقتصادی طور پر کمزور طبقات کے بچوں کو مفت تعلیم مہیا کراتی ہے۔
معاشرتی اختراعات کی حمایت
معاشرتی اختراعات کے اس نظام سے آگاہ ہوں جو مختلف طبقات کو فائدہ پہنچانے کی غرض سے اس نظام کا حصّہ بن چکے عناصر کے درمیان رابطہ آسان کرتا ہے۔
اختیار تفویض کرتے ڈیجیٹل آلات
فلبرائٹ۔نہرو فیلو مینا پلئی دریافت کرنے کی کوشش کر رہی ہیں کہ ڈیجیٹل ترسیل کیسے حقوق نسواں کے کارکنوں کو با اختیار بنا رہی ہے۔